دہلی وقف بورڈ میں ہونے والی بھرتی سے متعلق معاملے میں ای ڈی کا ایکشن
نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور اوکھلا کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ای ڈی ٹیم نے تقریباً 8-9 گھنٹے تک پوچھ گچھ کے بعد یہ کارروائی کی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر امانت اللہ جمعرات کو ای ڈی کے دفتر پہنچے تھے۔ دن سے ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی تھی جس کے بعد رات کو ان کی گرفتاری کی خبرآگئی۔ ای ڈی کی یہ کارروائی دہلی وقف بورڈ میں ان کے چیئر مین رہتے ہوئے غیر قانونی بھرتی کے معاملے میں کی گئی ہے۔ گرفتاری کی خبر کے درمیان آپ ایم پی سنجے سنگھ اور وزیر آتشی کے امانت اللہ خان کے گھر پہنچنے کی بات بھی میڈیا ذرائع نے دی ہے۔
قبل ازیں ایم پی سنجے سنگھ نے ہی امانت اللہ خان کی گرفتاری کی اطلاع دی تھی۔ انہوں نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا، ‘مودی حکومت آپریشن لوٹس میں پوری طرح مصروف ہے، وزراء اور ایم ایل ایز کو ان کے خلاف فرضی کیس بنا کر گرفتار کیا جا رہا ہے۔ ای ڈی امانت اللہ خان کے خلاف بے بنیاد مقدمہ بنا کر گرفتار کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ آمریت جلد ختم ہو جائے گی۔ میں ان کے گھر والوں سے ملنے جا رہا ہوں۔ جیسے ہی سنجے سنگھ نے یہ خدشہ ظاہر کیا، امانت اللہ کو گرفتار کر لئے جانے کی خبر بھی آگئی۔
امانت اللہ کی گرفتاری پر عام آدمی پارٹی کا سخت ردعمل سامنے آرہاہے۔ عام آدمی پارٹی کی لیڈر آتشی نے کہا کہ ای ڈی کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔ یہ "آپ” کے خلاف ایک اور سازش ہے۔ میں بی جے پی اور ان کے لیڈر وزیر اعظم نریندر مودی کو بتانا چاہتا ہوں کہ اگر وہ آپ کے ہر وزیر، ایم ایل اے، لیڈر اور کارکن کو گرفتار کر لیں، تب بھی دہلی کے لوگ اروند کیجریوال کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور انہیں ووٹ دیں گے۔
امانت اللہ کی گرفتاری کی خبر آتے ہی دہلی حکومت کے وزیر آتشی نے ٹویٹ کیا۔ انہوں نے لکھا”بی جے پی والو! تم عام آدمی پارٹی کے ہر لیڈر، ہر کارکن کو جیل میں ڈال دو۔ دہلی کے لوگ پھربھی عام آدمی پارٹی کو ہی ووٹ دیں گے”۔
ذہن نشیں رہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ دہلی وقف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان سے پوچھ گچھ کر رہا تھا۔ سپریم کورٹ نے پیر کوامانت اللہ خان کی پیشگی ضمانت کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ ای ڈی ذرائع نے بتایا کہ امانت اللہ خان جمعرات کی صبح 11 بجے ای ڈی کے دفتر پہنچے۔ ای ڈی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے انہیں 18 اپریل کو تحقیقات میں شامل ہونے کی ہدایت دی تھی۔ قبل ازیں، ای ڈی نے سمن کی تعمیل نہ کرنے پر خان کے خلاف راؤز ایونیو عدالت میں درخواست کی تھی۔
ای ڈی نے اس معاملے میں ملزم ذیشان حیدر، اس کی شراکت دار کمپنی اسکائی پاور، جاوید امام صدیقی، داؤد ناصر اور کوثر امام صدیقی کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ یہ کیس اوکھلا میں غیر قانونی رقم سے حاصل کی گئی 36 کروڑ روپے کی مبینہ جائیداد سے متعلق ہے۔