رائے پور(یو این آئی) چھتیس گڑھ کے دو روزہ دورے پر پہنچےامور داخلہ اور امداد باہمی کی مرکزی وزیر امیت شاہ نے اتوار کو پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) / ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی) اور چھتیس گڑھ، آندھرا پردیش، تلنگانہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا اور جھاڑ کے سینئر افسران کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی۔اس دوران مسٹر شاہ نے کہا کہ مسٹر وشنو دیو سائی اور نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ وجے شرما کی حکومت کی گزشتہ ڈیڑھ سال میں سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ انہوں نے نکسل مخالف مہم کو تیز رفتاری سے چلایا ہے اور ریاست کو نکسل انتہاپسندی سے پاک کرنے کی سمت میں آگے بڑھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر سائی اور مسٹر شرما جی نے نہ صرف نکسل مخالف کارروائیوں کو تیز کیا بلکہ وقتاً فوقتاً اس مہم کی رہنمائی بھی کی، سیکورٹی فورسز کے حوصلے کو بھی بڑھایا اور اس لڑائی میں مکمل تعاون کیا۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے پورے اعتماد کے ساتھ اس بات کا اعادہ کیا کہ 31 مارچ 2026 تک ملک نکسل ازم سے مکمل طور پر آزاد ہو جائے گا۔انھوں نے کہا کہ ہماری سیکورٹی فورسز کی طرف سے دکھائی گئی بہادری اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی طرف سے بنائی گئی درست حکمت عملی کی بنیاد پر ہم یقینی طور پر اس مقصد کو حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماؤنواز جو ہر سال برسات کے موسم میں آرام کرتے ہیں اس مانسون میں سکون سے نہیں سو پائیں گے کیونکہ ہماری سیکورٹی فورسز اپنا آپریشن جاری رکھیں گی۔مسٹر امت شاہ نے ان تمام نوجوانوں سے اپیل کی جو نکسل ازم کے راستے پر بھٹک گئے ہیں اور اپنے ہتھیار ڈال دیں اور چھتیس گڑھ حکومت کی ہتھیار ڈالنے کی پالیسی کا فائدہ اٹھائیں۔ نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں نئی چھتیس گڑھ کی ترقی کے سفر میں شامل ہونے کا اس سے بہتر موقع نہیں ملے گا۔ مسٹر شاہ نے تشدد کی راہ پر چلنے والے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ حکومت پر بھروسہ کریں اور سماج کے مرکزی دھارے میں شامل ہوں۔ ایسا کرنے سے وہ خود بخود چھتیس گڑھ کی ترقی کے سفر میں شامل ہو جائیں گے۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ مرکزی اور چھتیس گڑھ حکومت ہتھیار ڈالنے والے نکسلیوں سے کئے گئے تمام وعدوں کو پورا کرے گی اور انہیں مزید مدد دینے کی کوشش کرے گی۔