دہرادون (یو این آئی) اتراکھنڈ کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس نے تحریری شکایت کی بنیاد پر ہفتہ کو پانچ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ پر چھاپے مارے۔اس دوران کمیشن کی ٹیم نے تمام متعلقہ اداروں میں مختلف بے ضابطگیاں پائی۔ کمیشن کی جانب سے تمام اداروں کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔کمیشن کے سکریٹری ایس کے ترپاٹھی نے ہفتہ کی شام ‘یواین آئی’ کو بتایا کہ ایک شکایت کی بنیاد پرکمیشن کے ورکنگ چیئرمین ونود کپروان کی قیادت میں ریاست کے سرمائی دارالحکومت دہرادون میں غیر قانونی طور پر چلائے جانے والے پانچ ڈیفنس کوچنگ اداروں کی تحقیقات کی گئیں۔ ٹیم نے بریگیڈیئر ڈیفنس اکیڈمی ای سی روڈ، درگا ڈیفنس اکیڈمی، بنسل ٹاور کرن پور، کیڈیٹ ڈیفنس اکیڈمی نزدچاولہ چوک کرن پور،کیڈٹ ڈیفنس اکیڈمی نزد امن وہارسہستردھارا روڈ اور جی ایس ڈیفنس اکیڈمی، کرن پور کا اچانک معائنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ یہ تمام اکیڈمیاں قانونی شناخت کے بغیر چلائی جا رہی ہیں۔ ڈیفنس اکیڈمی کے نام پر کھلی تجارت کی جا رہی ہے جس سے بچوں کے مستقبل سے کھیلا جا رہا ہے۔
کمیشن کے سیکرٹری نے کہا کہ مذکورہ کوچنگ اداروں میں طلباء سے من مانی طور پر بھاری فیس وصول کی جارہی ہیں۔ تحقیقات کے دوران کسی بھی ڈیفنس اکیڈمی میں اساتذہ کی تعیناتی متوقع معیار کے مطابق نہیں پائی گئی۔ زیادہ تر اکیڈمیوں میں کھیلوں/جسمانی تربیت کے لیے گراؤنڈ دستیاب نہیں، جو گراؤنڈ ہے وہ معیار کے مطابق نہیں ہے۔ اس کے علاوہ اکیڈمیوں کی جانب سے طلبہ کے لیے فراہم کیے گئے ہاسٹلز کی حالت غیر تسلی بخش اور طلبہ کے لیے تکلیف دہ پائی گئی ہے۔ تمام اکیڈمیوں میں زیر تعلیم طلباء کے لیے کوئی طبی سہولت دستیاب نہیں ہے۔
اس حوالے سے کمیشن کے ورکنگ چیئرمین کپروان نے کہا کہ اس سلسلے میں جلد ہی اہم اقدامات کرتے ہوئے معیارات کے لیے ایس او پی کے تعین کے تئیں ہدایات کے مطابق بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اکیڈمیز کو طلب کرکرنوٹس بھیجنے کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔












