لکھنؤ : انسٹی ٹیوٹ فار سوشل ہارمونی اینڈ اپلفٹمنٹ (اشو) کی جانب سے ایک منفرد اجتماعی افطار کا اہتمام کیا گیا جس کا عنوان ’طب یونانی، ہربل اجتماعی افطار‘ رکھا گیا تھا۔ہر برس رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر طبی ماہرین روزہ کے طبی فوائد کا ذکر کرتے ہیں اور ساتھ ہی اس بات پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں کہ روزہ دار حضرات افطار اور سحری میں خوب مصالہ دار اور مرغن کھانا کھانے کی وجہ سے روزہ سے جسم کو ہونے والے طبی فوائد ضائع کر دیتے ہیں جس کے نتیجے میں اکثر لوگوں کا وزن رمضان المبارک میں گھٹنے کے بجائے بڑھ جاتا ہے۔یقیناً اللہ رب العزت نے روزہ کو صرف اپنے ہی لئے بندے کی خاص عبادت بتایا ہے اور روزہ کا بہترین اجر روزہ دار کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے حاصل ہوتا ہے مگر روزہ سے طبی فوائد حاصل کرنے کے لئے تو ہمیں خود ہی طے کرنا اور عمل کرنا ہوگا کہ ہمارے جسم کے لئے کیا بہتر ہے اور کیا نقصان دہ ہے۔اشو نے ضرورت محسوس کیا کہ ایک ایسی اجتماعی افطار کا اہتمام کیا جائے جس میں طبی اصولوں سے کھانے پینے کی مفید اشیاء کا استعمال کیا جائے۔مفاد عامہ میں اس افطار کا مینو پیش خدمت ہے؛ کھجور، آم کا پنا، بیل کا شربت، فروٹ چاٹ، بھیگا چنا، دہی پھلکی، آلو کچالو، سینڈوچ ویج،سلاد،حلیم مرغ کے گوشت کے ساتھ، لوکی کا حلوہ اور ہربل چائے۔ہربل اجتماعی افطار میں مولانا خالد رشید فرنگی محلی بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔ اس موقع پر دیگر اہم شخصیات میں تکمیل الطب کالج کے پرنسپل ڈاکٹر جمال اختر، پروفیسر نفاست علی اور پروفیسر عبدالقوی کے علاوہ ڈاکٹر آفتاب ہاشمی، ڈاکٹر معید احمد،ڈاکٹر مبشر خان،ڈاکٹر عتیق احمد، ڈاکٹر سید محمد ارشد، ڈاکٹر راشد اقبال، ڈاکٹر رئیس احمد، ڈاکٹر اشفاق احمد، ڈاکٹر روی سریواستو، محسن صدیقی، محمد احمد اور دیگر افراد نے شرکت کی۔