نئی دہلی، 26 نومبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو آئین کو حال اور مستقبل کے لیے رہنما قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت اس کی بنیادی روح کے مطابق وکست بھارت کی تعمیر کر رہی ہے۔مسٹر مودی نے آج نئی دہلی میں سپریم کورٹ میں یوم آئین کے پروگرام میں شرکت کی۔ چیف جسٹس آف انڈیا مسٹر سنجیو کھنہ، سپریم کورٹ کے جج جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس سوریا کانت، وزیر قانون و انصاف مسٹر ارجن رام میگھوال، اٹارنی جنرل آف انڈیا اور دیگر معززین اس تقریب میں موجود تھے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے یوم دستور کے موقع پر تمام معززین، مندوبین اور شہریوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہاکہ یہ ہندوستانی آئین کے 75 ویں سال پر فخر کی بات ہے۔ اس موقع پر انہوں نے آئین ساز اسمبلی اور آئین ساز اسمبلی کے ارکان کو خراج عقیدت پیش کیا۔وزیر اعظم نےکہا کہ آج جب ہم یوم آئین منا رہے ہیں تو یہ نہیں بھولا جا سکتا کہ آج ممبئی دہشت گردانہ حملوں کی برسی بھی ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کے حملے کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مسٹر مودی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستان ہر اس دہشت گرد تنظیم کو منہ توڑ جواب دے گا جس سے ہندوستان کی سلامتی اور سالمیت کو خطرہ ہے۔
آئین ہند کے بارے میں دستور ساز اسمبلی کے وسیع مباحثوں اور تبادلہ خیالات کو یاد کرتے ہوئے، مسٹر مودی نے بابا صاحب امبیڈکر کا حوالہ دیا اور کہا ’’آئین محض وکیل کی دستاویز نہیں ہے، یہ ایک جذبہ ہے، یہ زمانہ کا نظریہ ہے‘‘۔ اس جذبے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے، مسٹر مودی نے کہا کہ آئین بنانے والوں نے ہمیں وقت وقت پر ملک، وقت اور حالات کے مطابق مناسب فیصلے لے کر آئین کی تشریح کرنے کی آزادی فراہم کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئین بنانے والے اچھی طرح جانتے تھے کہ ہندوستان کے خواب اور امنگیں وقت کے ساتھ نئی بلندیوں کو چھوئیں گی اور آزاد ہندوستان کے لوگوں کی ضروریات بھی چیلنجوں کے ساتھ ساتھ ترقی کریں گی۔ اس لیے انہوں نے کہا کہ آئین بنانے والوں نے آئین کو محض ایک دستاویز کے طور پر نہیں بنایا بلکہ ایک زندہ، مسلسل بہتا ہوا دھارا بنایا ہے۔
مسٹر مودی نے کہا ’’ہمارا آئین ہمارے حال اور ہمارے مستقبل کے لیے رہنما ہے‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ آئین نے اپنے وجود کے پچھلے 75 سالوں میں پیدا ہونے والے مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے صحیح راستہ دکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین نےہندوستانی جمہوریت کو درپیش ایمرجنسی کے خطرناک اوقات کا بھی سامنا کیا۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آئین نے ملک کی ہر ضرورت اور توقعات کو پورا کیا ہے۔ انہوں کہا کہ یہ صرف آئین کی طرف سے دی گئی طاقت کی وجہ سے ہے کہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کا بنایا ہوا آئین آج بھی جموں و کشمیر میں نافذ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج پہلی بار جموں و کشمیر میں یوم دستور منایا گیا۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ہندوستان تبدیلی کے ایک اہم دور سے گزر رہا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ آئین ہمیں رہنمائی کی روشنی کے طور پر صحیح راستہ دکھا رہا ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اب ہندوستان کے مستقبل کا راستہ بڑے خوابوں اور بڑی قراردادوں کو حاصل کرنے کا ہے، مسٹر مودی نے کہاکہ آج ہر شہری کا مقصد وکست بھارت کی تعمیر ہے۔ مزید وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ وکست بھارت کا مطلب ایک ایسی جگہ ہے جہاں ہر شہری کو معیار زندگی اور عزت و وقار کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سماجی انصاف کو یقینی بنانے کا ایک بڑا ذریعہ ہے اور آئین کی روح بھی ہے۔ لہذا، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا، گزشتہ چند سالوں میں سماجی و اقتصادی انصاف کو یقینی بنانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے اور پچھلی دہائی میں 53 کروڑ سے زیادہ بینک اکاؤنٹس کھو ل کر لوگوں کو بینکوں تک رسائی دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ ایک دہائی میں چار کروڑ لوگوں کو پکے مکانات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا، گھر کی خواتین کو 10 کروڑ گیس سلنڈر کنکشن دیے گئے۔ مسٹر مودی نے اس بات پر زور دیا کہ آزادی کے 75 سال بعد بھی ہندوستان میں صرف 3 کروڑ گھر ایسے ہیں جہاں نل کا کنکشن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ان کی حکومت نے گزشتہ 5سے6 سالوں میں 12 کروڑ سے زیادہ گھریلو نل کے پانی کے کنکشن دیئے ہیں جس سے شہریوں اور خاص طور پر خواتین کی زندگی میں آسانی پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے آئین کی روح مضبوط ہوئی ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ آئین ہند کی اصل کاپی میں بھگوان رام، دیوی سیتا، بھگوان ہنومان، بھگوان بدھ، بھگوان مہاویر اور گرو گووند سنگھ کی تصویریں تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی ثقافت کی ان علامتوں کو آئین میں جگہ دی گئی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ ہمیں انسانی اقدار کے بارے میں مسلسل آگاہ اور ذہن نشین رکھے۔انسانی اقدار آج کی ہندوستان کیپالیسیوں اور فیصلوں کی بنیاد ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتیہ نیائے سنہتا کا نفاذ شہریوں کو انصاف کی جلد فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سزا پر مبنی نظام اب انصاف پر مبنی نظام میں بدل گیا ہے۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ خواتین کی سیاسی شراکت میں اضافہ کے لیے تاریخی خواتین ریزرویشن بل متعارف کرایا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیسری جنس کے لوگوں کی شناخت اور حقوق کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے اور دیویانگ لوگوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے سہولیات فراہم کی گئیں۔