پٹنہ ( یواین آئی )سموار کو جنتا دل یونائٹیڈ ( جے ڈی یو ) ہیڈکوارٹر کے کرپوری آڈیٹوریم میں منعقدہ میٹنگ میں قومی اقلیتی ریزرویشن مورچہ کے قومی صدرپرویز صدیقی اور عطاالرحمن کی قیادت میں اقلیتی برادری کے لوگوں کی بڑی تعداد نے جے ڈی یو کے ریاستی صدر امیش سنگھ کشواہا اور راجیہ سبھا رکن مسٹر وششٹھ نارائن سنگھ کی موجودگی میں پارٹی کی بنیادی رکنیت حاصل کی۔ پروگرام کی نظامت پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری مسٹر چندن کمار سنگھ نے کی۔ پروگرام میں نمایاں طور پر قانون ساز کونسل کے چیف وہپ سنجے کمار سنگھ ‘گاندھی جی’،رکن قانون ساز کونسل کم خزانچی للن کمار صراف، اقلیتی سیل کے ریاستی صدر ڈاکٹر اشرف حسین، کشن گنج ضلع صدر محمد مجاہد عالم، مسز یاسمین خاتون، محمد امتیاز احمد، محمد فیض احمد، محمد نبی احمد، محمد معراج احمد، محمد نوشاد احمد وغیرہ موجود تھے ۔
प्रदेश कार्यालय, पटना के कर्पूरी सभागार में 'मिलन समारोह' का आयोजन किया गया। इस दौरान राष्ट्रीय अल्पसंख्यक आरक्षण मोर्चा के राष्ट्रीय अध्यक्ष मो. परवेज सिद्दीकी जी के नेतृत्व में बड़ी संख्या में अल्पसंख्यक समुदाय के लोगों ने जद (यू) की सदस्यता ली।
— Janata Dal (United) (@Jduonline) December 25, 2023
इस मौके पर पार्टी के प्रदेश… pic.twitter.com/g5HmCzJaKn
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے ریاستی صدر امیش سنگھ کشواہا نے کہا کہ ہمارے لیڈر بہار کے 13 کروڑ عوام کو اپنا کنبہ سمجھتے ہیں۔ وہ تمام ذات اور مذاہب کو برابر کی نظروں سے دیکھتے ہیں۔ اپنے دور حکومت میں انہوں نے اقلیتی برادری کو ترقی کے دھارے سے جوڑا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے بہار میں سماجی ہم آہنگی کو پہلی ترجیح دی ہے۔ ان کے گزشتہ 18 سال کے دور میں بہار میں ایک بھی فرقہ وارانہ فساد نہیں ہوا۔
مسٹر امیش سنگھ کشواہا نے کہا کہ فرقہ پرست طاقتیں سماجی ہم آہنگی اور تانے بانے کو تباہ کرنا چاہتی ہیں۔ ہمیں ایسے لوگوں سے ہوشیار اور چوکنارہنا ہوگا۔ ریاستی صدر نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ ہمارے لیڈر نے بی جے پی سے پاک ہندوستان بنانے کا عزم کیا ہے۔ اس کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ہمیں متحد ہونا پڑے گا۔ ہندوستان کے آئین اور جمہوریت کو بچانے کے لیے بی جے پی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ضرورت ہے۔
پارٹی کے خزانچی اور رکن قانون ساز کونسل مسٹرللن صراف نے کہا کہ ہندوستان کا آئین اور جمہوریت آج چیلنجوں سے گھرا ہوا ہے۔ ملک کے 64 فیصد لوگ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ہیں جنہیں ہمارے لیڈر شری نتیش کمار نے متحد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انڈیا گٹھ بندھن کی حکومت بنتی ہے تو بہار کی حق تلفی ختم ہوگی۔ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ ملے گا۔ مودی حکومت صرف امیروں کے قرضے معاف کر رہی ہے۔ انہیں غریبوں سے کوئی لگاو نہیں۔ اگر ہم ملک کو بچانا چاہتے ہیں تو مودی حکومت کو ہٹانا ہوگا۔پرویز صدیقی نے کہا کہ مسٹر نتیش کمار اقلیتی برادری کے مفادات کا خیال رکھتے ہیں۔ ہمیں یہ کہنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے کہ بہار اقلیتی برادری کے لیے شمالی ہند کی سب سے محفوظ ریاست ہے۔ اس لیے ہم نے تہیہ کیا ہے کہ ہم مل کر 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں نتیش کمار کے ہاتھ مضبوط کریں گے۔ پارٹی کی رکنیت لینے والوں میں بنیادی طور پر محمد مقبول علی، محمد جشن اعظم، محمدسنجر عالم، محمد کیفی وارثی، محمد تبریز صدیقی، محمد معراج عالم، مولانا سلطان رضا قادری وغیرہم کے نام قابل ذکر ہیں۔