کلکتہ 29جولائی (یواین آئی)ایس ایس سی (اسکول سروس کمیشن) کے تحت 26000 نوکریوں کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک اور مقدمہ دائر کیا گیا۔ یہ کیس پیر کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ میں آیا۔بنچ نے کہا کہ اس کیس کی بھی سماعت اہم کیس کے ساتھ ہوگی۔ اہم کیس کی سماعت 6 اگست کو ہوگی۔ مغربی بنگال حکومت نے اس سے قبل ملازمت منسوخی کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
کلکتہ ہائی کورٹ نے ایس ایس سی کے تحت 25 ہزار 753 نوکریوں کو منسوخ کرنے کا حکم دیا۔ ریاستی حکومت اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ گئی۔ ریاستی محکمہ تعلیم، ایس ایس سی اور مدھیہ شکشا پریشد نے الگ الگ کیس درج کرائے ہیں۔ اس کے بعد ہائی کورٹ کے حکم پر کئی بیروزگاروں نے سپریم کورٹ میں کیس بھی دائر کئے۔ پیر کو سپریم کورٹ میں کئی بے روزگار افراد کے کیس سماعت کے لیے آئے۔ چیف جسٹس کے بنچ نے کہا کہ اہم کیس کے حوالے سے سماعت کی جائے گی۔کلکتہ ہائ کورٹ کے جسٹس دیبانشو باساک اور جسٹس محمد شبر راشدی پر مشتمل کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے 2016 کی بھرتی کے عمل کو کالعدم قرار دیا۔ اس کے نتیجے میں 753 25افراد اپنی ملازمتوں سے محروم ہوگئے ۔ عدالت نے ان تمام افراد کو تنخواہ واپس کرنے کی ہدایت دی۔