نئی دہلی، 30 ستمبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی اور سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ہتک عزت کے ایک مقدمے میں ان کے خلاف شروع کی گئی کارروائی پر روک لگا کر پیر کو راحت دی۔جسٹس رشیکیش رائے اور ایس وی این بھٹی کی بنچ نے یہ راحت عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے دونوں لیڈروں کی طرف سے رائے دہندگان کی فہرست سے 30 لاکھ ووٹروں کے ناموں کو مبینہ طور پر حذف کرنے کے معاملے پر ان کے تبصرہ سے متعلق ایک معاملہ میں یہ راحت والا حکم دیا۔
دلائل سننے کے بعد بنچ نے اے اے پی لیڈروں کو عبوری راحت دی اور بی جے پی لیڈر راجیو ببر سے جواب طلب کیا۔مسٹر ببر نے دسمبر 2018 میں ایک پریس کانفرنس میں ان کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر یہاں کی ایک عدالت میں اے اے پی رہنماؤں کے خلاف ہتک عزت کی شکایت درج کرائی تھی۔عرضی گزاروں کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے کہا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے۔ اے اے پی لیڈروں کی تقریر سیاسی بحث کے دوران دی گئی۔ شکایت کرنے والے کا نام تک نہیں لیا گیا۔
تاہم بنچ نے کہا کہ بیان میں کوئی سنجیدگی نہیں تھی۔ اے اے پی کے سابق راجیہ سبھا ممبر سشیل کمار گپتا اور اے اے پی لیڈر منوج کمار کو بھی شکایت میں ملزم نامزد کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ درخواست دہندگان ہائی کورٹ کے حکم سے ناراض ہیں، جس نے پایا کہ یہ الزامات بی جے پی کو بدنام کرنے اور ناجائز سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے بنیادی طور پر ہتک آمیز تھے۔
اس کے بعد ہائی کورٹ نے مسز آتشی، مسٹر کیجریوال اور دو دیگر مسٹر گپتا اور پارٹی لیڈر منوج کمار کی 2019 سے ٹرائل کورٹ میں زیر التوا ہتک عزت کی کارروائی کو چیلنج کرنے والی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔