بیگوسرائے، 02 مارچ (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے ‘خاندانی سیاست’ پر شدید حملہ کرتے ہوئے اسے سماجی انصاف کے منافی قرار دیا اور کہا کہ بہار نے کئی دہائیوں سے اس کی وجہ سے نقصان اٹھایا اور جھیلا ہے۔ہفتہ کو یہاں بہار کے لیے 27300 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں سمیت 1 لاکھ 62 ہزار کروڑ روپے کے کئی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھتے اور افتتاح کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ خاندانی سیاست اور ووٹ بینک کی سیاست نے بہار کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاندانی سیاست سماجی انصاف کے منافی ہے اور یہ ہنرمندوں کے ساتھ ناانصافی کرتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) اور کانگریس اپنی اقربا پروری اور بدعنوانی کو چھپانے کے لیے دلتوں، استحصال زدہ طبقات اور پسماندہ طبقات کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی ذہنیت کو سماجی انصاف نہیں سمجھا جا سکتا، بلکہ یہ دراصل اس کے ساتھ دھوکہ ہے۔
مسٹر مودی نے کہا، "حقیقی سماجی انصاف خوشامد سے نہیں ، مطمئن کرنے سے آتا ہے۔ مودی ایسے ہی سماجی انصاف، ایسے ہی سیکولرازم کو مانتا ہے۔ جب مفت راشن ہر مستحق تک پہنچے، جب ہر غریب مستحق کو مستقل مکان ملے، جب ہر بہن کو گھر ملے۔ گھر میں گیس، پانی کا نل، بیت الخلا ملتا ہے، جب غریب سے غریب کو بھی اچھا اور مفت علاج ملتا ہے، جب سمان ندھی ہر کسان کے بینک اکاؤنٹ میں آتی ہے، تب سیچوریشن ہوتا ہے اور یہی اصل سماجی انصاف ہے، پچھلے 10 برسوں میں جتنے کنبوں تک مودی کی گارنٹی پہنچی ہے، ان میں سب سے زیادھ کنبے دلت، پسماندہ اور انتہائی پسماندہ ہیں۔ ہمارے لیے سماجی انصاف خواتین کی طاقت کو تقویت دینے کے بارے میں ہے۔گزشتہ دس برسوں میں 1 کروڑ بہنوں کو بااختیار بنایا گیا ہے۔ "
مسٹر مودی نے سوال کیا کہ صرف خصوصی کنبوں کو ہی کیوں بااختیار بنایا گیا جب کہ دیگر کنبوں کو بااختیار بنانے کی دوڑ میں بہت پیچھے چھوڑ دیا گیا۔ مسٹر لالو پرساد یادو کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ 2014 سے پہلے ریلوے کے وسائل کو کیسے لوٹا گیا۔ نوکری کے نام پر زمینوں کی رجسٹریشن کا واقعہ ملک نے دیکھا ہے۔وزیر اعظم مودی نے کہا، "جب حکومتیں خاندانی مفادات اور ووٹ بینک سے جڑی ہوتی ہیں تو کیا کرتی ہیں؟ بہار نے یہ بہت جھیلا ہے، اگر 2005 سے پہلے کے حالات ہوتے تو بہار میں ہزاروں کروڑ کے اس طرح کے منصوبوں کے بارے میں اعلانات کرنے سے پہلے سو بار سوچنا پڑتا۔ آپ مجھ سے زیادہ جانتے ہیں کہ سڑکوں، بجلی، پانی اور ریلوے کا کیا حال تھا، لیکن آج دیکھ لیں، ہندوستانی ریلوے کی جدید کاری کا ذکر پوری دنیا میں ہو رہا ہے، ہندوستانی ریلوے میں تیزی سے الیکٹرائزیشن کیا جا رہا ہے۔ ہوائی اڈوں جیسی سہولیات کے ساتھ ریلوے اسٹیشن بھی بنائے جا رہے ہیں، قومی مفاد اور عوامی مفاد کے لیے ایک مضبوط حکومت ایسے فیصلے کرتی ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ ملک کی ایک کروڑ بہنیں لکھپتی دیدی بن چکی ہیں۔ اس میں بہار کی بھی لاکھوں بہنیں ہیں۔ اب انہوں نے تین کروڑ بہنوں کو لکھ پتی دیدی بنانے کی گارنٹی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ان کی حکومت نے بجلی کے بل کو صفر تک کم کرنے اور بجلی سے پیسہ کمانے کی اسکیم بھی شروع کی ہے۔ پی ایم سوریا گھر – مفت بجلی اسکیم۔ بہار کے کئی کنبے بھی اس سے مستفید ہونے والے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بہار کی این ڈی اے (نیشنل ڈیموکریٹک الائنس) حکومت بھی ریاست کے نوجوانوں، کسانوں، مزدوروں، خواتین کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ ڈبل انجن کی دوہری کوششوں سے بہار ترقی کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بیگوسرائے کی یہ سرزمین باصلاحیت نوجوانوں کی سرزمین ہے۔ اس زمین نے ہمیشہ ملک کے کسانوں اور مزدوروں دونوں کو مضبوط کیا ہے۔ آج اس سرزمین کی پرانی شان پھر سے لوٹ رہی ہے۔ آج بہار سمیت پورے ملک کے لیے 1 لاکھ 60 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا اور یہاں سے افتتاح کیا گیا۔