ہفتہ, اکتوبر 25, 2025
  • Login
Hindustan Express
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
Hindustan Express
Epaper
No Result
View All Result
Home أخبار خاص خبریں پارلیمانی خبریں

بی جے پی الیکشن کمیشن پر قبضہ کرنا چاہتی ہے:راگھو چڈھا

Hindustan Express by Hindustan Express
دسمبر 13, 2023
in پارلیمانی خبریں
0
ایل جی کس حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں؟راگھو چڈھا کا مرکزسے سوال
0
SHARES
10
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن راگھو چڈھا نے منگل کو ایوان کے اندر چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنروں کی تقرری سے متعلق متنازعہ بل کی سخت مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اس بل کو لا کر الیکشن کمیشن پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سمیت اس کے ساتھ دو ایڈیشنل الیکشن کمشنروں کی تقرری مکمل طور پر مرکزی حکومت کے ہاتھ میں ہوگی اور وہ اپنی مرضی کے مطابق کسی کو بھی منتخب کرسکتی ہے۔ ملک کی جمہوریت میں غیر جانبدار الیکشن کمیشن کی اہمیت کو بتاتے ہوئے راگھو چڈھا نے کہا کہ صرف الیکشن کمیشن ہی یہ فیصلہ کرتا ہے کہ ملک میں انتخابات کب اور کہاں ہوں گے، ای وی ایم کی دیکھ بھال اور کہاں۔بھیجی جاے گی. انہوں نے کہا، یہ بل سپریم کورٹ اور ملک کے چیف جسٹس کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے بانی رکن ایل کے اڈوانی کی توہین کرتا ہے۔ اڈوانی جی نے چیف الیکشن کمشنر کی سلیکشن کمیٹی میں وزیر اعظم، قائد حزب اختلاف، وزیر قانون اور لوک سبھا-راجیہ سبھا کے قائد حزب اختلاف پر مشتمل پانچ رکنی کمیٹی بنانے کا مشورہ بھی دیا تھا۔ میرا مطالبہ ہے کہ حکومت اس بل کو واپس لے۔چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنروں کی تقرری سے متعلق متنازعہ بل کی پنجاب سے عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر راگھو چڈھا نے اس کی سخت مخالفت کی۔
انہوں نے بی جے پی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا بی جے پی ملک میں منصفانہ انتخابات کو ختم کرنا چاہتی ہے؟کیا بی جے پی حکومت جمہوریت کی اہمیت کو نہیں سمجھتی؟ کیا بی جے پی کے لیے آئینی اداروں کی کوئی اہمیت نہیں ہے، کیا بی جے پی ہر آئینی ادارے کو اپنی کٹھ پتلی بنانا چاہتی ہے؟ کیا بی جے پی سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام نہیں کرتی یا اس کی اہمیت کو نہیں سمجھتی؟یہ کچھ سوالات ہیں جو اس بل کو پڑھنے کے بعد اٹھ رہے ہیں۔ کیونکہ اس بل کے ذریعے یہ حکومت الیکشن کمیشن کا مکمل کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہے۔ وہ اس پر مکمل کنٹرول چاہتی ہے۔ الیکشن کمیشن کے تین ممبران میں سے چیف الیکشن کمشنر اور دو ایڈیشنل الیکشن کمشنرز کا انتخاب اور تقرری اس بل کے تحت چلتی ہے۔اس ذریعے سے یہ حکومت کے ہاتھ میں آجائے گا اور وہ اپنی مرضی کے مطابق جس کو چاہے الیکشن کمشنر بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے انتخابات میں الیکشن کمیشن کا اہم کردار ہے۔ الیکشن کمیشن اس بات کا فیصلہ کرتا ہے کہ کس کے ووٹ کی گنتی یا کٹوتی کی جائے گی، کس تاریخ کو اور کتنے مراحل میں انتخابات کرائے جائیں گے۔ ای وی ایم مشینیں کہاں بھیجی جائیں گی، اس کا کنٹرول، انتظام، استعمال اور استعمال کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرتا ہے۔ اس ملک میں یہ کمیشن منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے یہ ایک اہم ادارہ ہے۔ یہ بل ملک میں الیکشن کمیشن جیسے آزاد ادارے کو ختم کر دے گا، اس طرح آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو خطرہ لاحق ہو جائے گا۔ ایم پی راگھو چڈھا نے کہا کہ یہ بل تین افراد یا اداروں کی توہین کرتا ہے۔ یہ سپریم کورٹ کی پہلی توہین ہے۔ کیونکہ اس سال 2 مارچ 2023 کو سپریم کورٹ کے پانچ ججوں پر مشتمل آئینی بنچ نے متفقہ طور پر فیصلہ دیا تھا کہ الیکشن کمیشن کی تقرری میں کسی قسم کی حکومتی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔ مداخلت کے خاتمے کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔ حکومت چیف جسٹس کی جگہ کابینہ کے وزیر کو لگا کر اس کمیٹی کا توازن بگاڑ رہی ہے۔ یہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹنے اور ایسا نظام بنانے کی براہ راست کوشش ہے جس کے ذریعے وہ جسے چاہیں چیف الیکشن کمشنر بنا سکیں۔ اسے سپریم کورٹ کی توہین کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے کیونکہ حکومت نے آئینی بنچ کے متفقہ طور پر دیے گئے دو فیصلوں کو اس سال ایوان میں ایک بل پیش کر کے تبدیل کر دیا ہے۔ پہلا دہلی سروس بل تھا جسے آٹھ دن کے اندر آرڈیننس لا کر اور پھر ایوان میں بل لا کر تبدیل کر دیا گیا۔ اس کے بعد اب یہ بل جس کی سپریم کورٹ نے منظوری دے دی ہے۔سال کے 2 مارچ کو دیے گئے فیصلے کو الٹ دیتا ہے۔ یہ حکومت اس بل کے ذریعے سپریم کورٹ کو کھلا چیلنج کر رہی ہے کہ آپ جو بھی فیصلہ دیں گے اگر ہمیں پسند نہیں آیا تو ہم بل لا کر اس فیصلے کو بدل دیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ بل چیف جسٹس آف انڈیا کی دوسری توہین ہے۔ایم پی راگھو چڈھا نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سلیکشن کمیٹی میں تین ارکان ہونے چاہئیں۔ جس میں وزیر اعظم، قائد حزب اختلاف اور تیسرے خود چیف جسٹس آف انڈیا ہوں گے۔ اس بل کے ذریعے حکومت نے چیف جسٹس کو ہٹا کر ایک کابینہ وزیر کو سلیکشن کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ بل براہ راست چیف جسٹس کو کمیٹی سے ہٹانے کے لیے لایا گیا ہے۔ انتخابی اصلاحات کے لیے اس ملک میں وقتاً فوقتاً کمیٹیاں بنتی رہی ہیں۔ جس میں زیادہ تر کمیٹیاں جیسے تارکونڈے کمیٹی، دنیش گوسوامی کمیٹی، ووہرا کمیٹی، اندرجیت گپتا کمیٹی، جیون ریڈی کمیٹی کی رپورٹ ہو یا اس حکومت کی لاء کمیشن، سب نے ایک ہی نتیجہ نکالا ہے کہ چیف جسٹس کا سلیکشن کمیٹی کا رکن ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے ذریعے بی جے پی حکومت خود اپنی پارٹی کے بانی رکن لال کرشن اڈوانی کی توہین کر رہی ہے۔ 2 جون 2012 کو لال کرشن اڈوانی وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو خط لکھ کر کہا تھا کہ ملک کے انتخابات میں الیکشن کمیشن کا اہم رول ہے۔ ان کی تقرری پر سوالیہ نشان ہے۔ ان کی تقرری حکومت کے ہاتھ میں نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ سلیکشن کمیٹی پانچ ممبروں کی ہونی چاہیے جس میں وزیر اعظم، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اورراجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر چیف جسٹس آف انڈیا اور وزیر قانون ہونا چاہیے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ لال کرشن اڈوانی بھی الیکشن کمیشن کی آزادی کے لیے لڑتے رہے لیکن ان لوگوں نے ان کے حقوق کی بات نہیں کی۔ آج میں دوسری بار اس ایوان میں لال کرشن اڈوانی کا نکتہ پیش کرنے کے لیے کھڑا ہوں۔ سب سے پہلے جب جب انہوں نے دہلی سروس بل پر کہا تھا کہ دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دیا جانا چاہئے اور آج انہوں نے کہا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری آزاد اور غیر جانبدار ہونی چاہئے۔
ایم پی راگھو چڈھا نے کہا کہ آج پوری اپوزیشن پارٹی بنیادی طور پر تین وجوہات سے اس بل کی مخالفت کر رہی ہے۔ پہلی وجہ یہ ہے کہ یہ بل مکمل طور پر غیر قانونی ہے۔ کیونکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو اس کی بنیاد کو نظر انداز کر کے نہیں پلٹا جا سکتا۔ ان لوگوں نے اس بل کے ذریعے سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیادی روح کو نافذ کیا ہے۔چوٹ پہنچائی اور الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری کو پامال کیا۔دوسری بات یہ کہ یہ بل آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے جس میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی بات کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن غیر جانبدار نہ ہوا تو انتخابات کے نتائج بھی متاثر ہوں گے۔ اس بل سے الیکشن کمیشن کا کنٹرول مکمل طور پر حکومت کے ہاتھ میں ہوگا۔چیف جسٹس کو سلیکشن کمیٹی سے ہٹانے اور ایک کابینہ وزیر کی شمولیت سے کمیشن میں حکومت کے دو نمائندے ہوں گے۔ جس کی وجہ سے حکومت 2-1 کی اکثریت سے تمام فیصلے اپنے حق میں لے سکتی ہے۔ اس سے ایک ایسا نظام بنتا ہے جس کے ذریعے مستقبل میں کسی بھی پارٹی کا فرد بھی الیکشن کمشنر بن سکتا ہے۔ وہ دن بہت دور نہیں جب بی جے پی سمبت پاترا کو چیف الیکشن کمشنر بنادیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کا پیراگراف 9 کہتا ہے کہ انتخاب کا یہ پورا عمل ملک میں منصفانہ انتخابات کی شرط کا تعین کرتا ہے۔ نیز پیراگراف 186 میں کہا گیا ہے کہ صرف منصفانہ انتخاب
ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ عوام کے لیے اس منصفانہ انتخاب کو دیکھنا بھی ضروری ہے. راجیہ سبھا کے رکن راگھو چڈھا نے کہا کہ اس بل کی مخالفت کی تیسری وجہ یہ ہے کہ سلیکشن کمیٹی میں بہتری کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ کیونکہ تمام فیصلے حکومت کے حق میں ہوں گے، اس میں اپوزیشن لیڈر کو صرف نام پر جگہ دی گئی ہے۔ یہ بل آزادی، غیر جانبداری اور آئین کے تین اہم معیاروں پر ناکام ہے۔

Tags: الیکشن کمیشنبی جے پیجمہوریتراگھو چڈھا
ShareTweetSend
Previous Post

تلنگانہ پبلک سروس کمیشن کی ازسر نو تشکیل کافیصلہ

Next Post

موہن یادوکی بطور وزیراعلیٰ مدھیہ پردیش تاجپوشی

Hindustan Express

Hindustan Express

Next Post
موہن یادوکی بطور وزیراعلیٰ مدھیہ پردیش تاجپوشی

موہن یادوکی بطور وزیراعلیٰ مدھیہ پردیش تاجپوشی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

خبریں

’آئڈیا کمیونیکیشنز‘ کی سلور جوبلی تقریب

’آئڈیا کمیونیکیشنز‘ کی سلور جوبلی تقریب

اکتوبر 18, 2025
یوپی میں جنگل راج قائم ہے:راہل گاندھی

یوپی میں جنگل راج قائم ہے:راہل گاندھی

اکتوبر 17, 2025
وزیر مالیات نرملا سیتارمن کی طبیعت ناساز

وزیر خزانہ نے کرناٹک گرامین بینک کی کارکردگی کا جائزہ لیا

اکتوبر 17, 2025
سری لنکا ئی وزیر اعظم کا نیتی آیوگ کا دورہ

سری لنکا ئی وزیر اعظم کا نیتی آیوگ کا دورہ

اکتوبر 17, 2025
دہلی میں 28 غیر قانونی بنگلہ دیشی شہری گرفتار

دہلی میں 28 غیر قانونی بنگلہ دیشی شہری گرفتار

اکتوبر 10, 2025
آر ایس ایس کے برعکس، کانگریس نظریات کی کثرت پر یقین رکھتی ہے: راہل

آئی پی ایس افسر کی خودکشی پر راہل کی برہمی

اکتوبر 10, 2025
مودی کی ٹرمپ اور نیتن یاہو سے  گفتگو

مودی کی ٹرمپ اور نیتن یاہو سے گفتگو

اکتوبر 10, 2025
معروف شاعر و ادیب قاسم خورشید کاانتقال

معروف شاعر و ادیب قاسم خورشید کاانتقال

ستمبر 30, 2025
ہندوستانی معیشت کی لچک واضح:سیتا رمن

ہندوستانی معیشت کی لچک واضح:سیتا رمن

ستمبر 25, 2025
اجودھیا میں مسجد کے نئے ڈیزائن کی تیاری

اجودھیا میں مسجد کے نئے ڈیزائن کی تیاری

ستمبر 25, 2025

Categories

  • Featured
  • آئینہ شہر
  • آج کی خبریں
  • أخبار
  • اخبارجہاں
  • افکارِ جہاں
  • الیکشن
  • بزم شمال
  • بزنس
  • بہار نامہ
  • پارلیمانی خبریں
  • جرائم
  • جہانِ اردو
  • جہانِ طب
  • حادثہ
  • حقوق انسانی
  • خاص خبریں
  • خدمتِ خلق
  • خصوصی پیشکش
  • دلچسپ
  • دہلی نامہ
  • دیارِ ملت
  • دیار وطن
  • دیارِادب
  • سائنس و تحقیق
  • سیاست
  • عالم اسلام
  • عدلیہ
  • فلسطین- اسرائیل جنگ
  • فن فنکار
  • قدرت کاقہر
  • قوس قزح
  • کانفرنس
  • کشمیرنامہ
  • کھلاخط
  • کھیل ایکسپریس
  • متحرك
  • مذہبی خبریں
  • موسيقى
  • میرا کالم
  • ہمسایہ

Tags

احتجاج اسرائیل اقوام متحدہ الیکشن الیکشن کمیشن امریکہ انتخابات اپوزیشن ایران اے ایم یو بنگلہ دیش بھارتیہ جنتا پارٹی بہار بی جے پی تلنگانہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جموں وکشمیر حماس حکومت خواتین دہلی راجستھان راہل راہل گاندھی سپریم کورٹ عام آدمی پارٹی غزہ فلسطین لوک سبھا لوک سبھا انتخابات مسلمان ممبئی مودی مہاراشٹر نیشنل کانفرنس وزیر اعظم وزیر اعلیٰ پارلیمنٹ پاکستان کانگریس کرناٹک کشمیر کیجریوال ہماچل پردیش ہندوستان
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In