حیدرآباد:وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے تلنگانہ پبلک سروس کمیشن معاملے میں اور ایک سنسنی خیز فیصلہ کیا ہے۔ کمیشن کی از سر نو تشکیل، ملازمتوں کی فراہمی اور امتحانات کے صاف و شفاف انعقاد کیلئے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ یو پی ایس سی کے علاوہ دیگر ریاستوں کے پبلک سروس کمیشن کا مشاہدہ کریں اور کارکردگی پر حکومت کو رپورٹ پیش کریں ۔ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے آج سرکاری جائیدادوں پر تقررات، اعلامیہ کی اجرائی کا اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا۔ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کی جانب سے بی آر ایس حکومت میں امتحانی بے قاعدگیوں کا سخت نوٹ لیا ہے۔ طلبہ اور بیروزگار نوجوانوں کے مسائل کا سنجیدگی سے جائزہ لیا گیا۔ ریونت ریڈی نے بحیثیت صدر تلنگانہ پردیش کانگریس بے روزگار نوجوانوں سے وعدہ کیا تھا کہ کانگریس کو اقتدار ملنے کے بعد اندرون ایک ہفتہ پبلک سرویس کمیشن کو تحلیل کرکے نیا کمیشن تشکیل دیا جائے گا اور شفاف طریقہ سے تقررات کئے جائیں گے جس پر گزشتہ دو دن سے خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ پہلے جائزہ اجلاس کے بعد صدر نشین پبلک سرویس کمیشن جناردھن ریڈی اپنے عہدہ سے مستعفی ہوگئے ۔ آج ماباقی 5 اراکین نے بھی اپنا استعفیٰ پیش کردیا۔ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے تفصیلی جائزہ لیا اور حکام کو ہدایت دی کہ وہ مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کیلئے اعلامیہ کی اجرائی، امتحانات کے انعقاد کو شفاف بنانے وسیع تر احتیاطی اقدامات کریں۔ ساتھ ہی صدر نشین اور اراکین پبلک سرویس کمیشن کے تقررات میں سپریم کورٹ احکامات کے مطابق ضابطہ اخلاق جاری کریں۔ کمیشن کو تکنیکی تعاون کے ساتھ ضروری عملہ و دیگر سہولیات فراہم کریں۔ جائزہ اجلاس میں چیف سکریٹری شانتی کماری چیف منسٹر کے سکریٹری شیشادری ، ڈی جی پی روی گپتا، اڈیشنل ڈی جی سی وی آنند، پبلک سرویس کمیشن سکریٹری انیتا رامچندرن، فینانس سکریٹری کے سری دیوی، سیٹ اسپیشل عہدیدار سرینواس و دوسروں نے شرکت کی۔