چنئی، 04 مارچ (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کہا کہ تمل ناڈو میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مقبولیت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور ساتھ ہی حکمراں ڈی ایم کے پر بھی طنز کیا اور لوگوں کو یقین دلایا کہ اس کی طرف سے لوٹا گیا پیسہ واپس لیا جائے گا اور اسے ریاست کے عوام کے لیے خرچ کیا جائے گا۔
مسٹر مودی نے سامعین کے ‘مودی-مودی’ کے نعروں کے درمیان کہا "یہ مودی کی گارنٹی ہے”۔
مسٹر مودی نے جے ایم ایم رشوت ستانی کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا بھی خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس سے صاف ستھری سیاست کو فروغ ملے گا۔ اسے ایک عظیم فیصلہ قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے پہلے اپنے ‘ایکس’ پوسٹ میں کہا تھا، "خوش آمدید! معزز عدالت عظمیٰ کا ایک عظیم فیصلہ جو صاف ستھری سیاست کو یقینی بنائے گا اور نظام پر لوگوں کا اعتماد مزید گہرا کرے گا۔
لوک سبھا انتخابات سے قبل آج شام یہاں وائی ایم سی اے نندنم گراؤنڈ میں بی جے پی کی ‘تھمارائی مناڈو’ (لوٹس کانفرنس) سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے حکمراں ڈی ایم کے اور کانگریس پر بھی طنز کیا اور کہا کہ جب بھی وہ تمل ناڈو کا دورہ کرتے ہیں تو بہت سے لوگ پریشان ہوجاتے ہیں۔ .
انہوں نے یہ بھی کہا کہ لوگوں کی ان سے محبت بہت پرانی ہے لیکن حالیہ برسوں میں جب بھی وہ ریاست کا دورہ کرتے ہیں تو بہت سے لوگ پریشان ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کی مجھ سے محبت بہت پرانی ہے لیکن حالیہ برسوں میں جب بھی میں تمل ناڈو جاتا ہوں تو بہت سے لوگ مایوس ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا، ’’انہیں دقت ہے کہ یہاں بی جے پی کی مقبولیت مسلسل بڑھ رہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت تمل ناڈو کی ترقی کے لئے پابند عہد ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مرکز یہاں کے مستحقین کے بینک کھاتوں میں براہ راست رقم بھیج رہا ہے، جس کی وجہ سے ڈی ایم کے کے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا، ”…میں انہیں (ڈی ایم کے) بتانا چاہتا ہوں کہ مودی آپ کو تمل ناڈو کے لوگوں کا پیسہ لوٹنے نہیں دیں گے۔ یہ بھی کہا کہ لوٹی ہوئی رقم واپس لے کر ریاست کے عوام کے لیے خرچ کی جائے گی۔ یہ مودی کی گارنٹی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خاندانی سیاست کرنے والی جماعتیں صرف اپنے خاندانی مفادات کو ذہن میں رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی قیادت والی مرکزی حکومت ملک کے مستقبل کو ذہن میں رکھتے ہوئے کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا، "جب بھی ریاست میں خاندانی راج چلا تو لوگوں کے گھروں میں اندھیرا چھا گیا … آپ جانتے ہیں۔”
ڈی ایم کے کے ساتھ ساتھ کانگریس میں بھی ایسے بہت سے لوگ ہیں، ان کا پہلا بنیادی مقصد خاندان ہے۔ انہوں نے کہا، "لیکن میرے لیے ملک سب سے پہلے آتا ہے۔” انہوں نے کہا اور پوچھا، "لوگ کہتے ہیں کہ مودی کا کوئی خاندان نہیں ہے۔ لیکن چونکہ ان (اپوزیشن) کے خاندان ہیں تو کیا وہ ملکی املاک کو لوٹ سکتے ہیں؟
مسٹر مودی نے کہا، ”ملک ان کا کنبہ ہے۔ ملک کے لوگ ان کا کنبہ ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’نوجوان، کسان اور خواتین، سبھی میرے کنبہ کے ارکان ہیں۔
انہوں نے کہا، ”ڈی ایم کے اور کانگریس جیسی پارٹیاں کہتی ہیں کہ ان کا نعرہ ‘کنبہ پہلے’ ہے، لیکن مودی کہتے ہیں ‘قوم پہلے’۔ انڈیا گروپ کے لوگوں نے کہنا شروع کر دیا ہے کہ مودی کا کوئی کنبہ نہیں ہے۔ جن کے کنبہ ہیں، کیا انہیں کرپشن کا لائسنس ملتا ہے بدعنوانی کے لئے… میں نے اپنا کنبہ چھوڑا، اپنے لیے یا تفریح کے لیے نہیں، بلکہ اپنے ملک کے لیے۔ یہ ملک میرا کنبہ ہے، یہ 140 کروڑ ہندوستانی میرا خاندان ہیں۔
چنئی کو ہنر، کاروبار اور روایت کا ایک بڑا مرکز بتاتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ جب بھی وہ دورہ کرتے ہیں تو لوگوں سے توانائی محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زندگی سے بھرپور اس شہر میں آنا بہت اچھا لگا۔ چنئی ہنر، کاروبار اور روایت کا ایک مرکز بھی ہے”، انہوں نے مزید کہا، "ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے ہمارے مشن میں، چنئی کے لوگ اہم کردار ادا کریں گے۔”
انہوں نے یہ بھی کہا، "‘ترقی یافتہ ہندوستان’ کے ساتھ، انہوں نے ‘ترقی یافتہ تمل ناڈو’ کا عزم کیا ہے۔ جلد ہی ہمیں ہندوستان کو تیسری سب سے بڑی معیشت بنانا ہے اور مرکزی حکومت چنئی جیسے شہروں کو ترقی دینے کے لیے کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’پردھان منتری سوریہ گڑھ‘ اسکیم کے تحت حکومت عوام کو مفت بجلی فراہم کرے گی اور اس پالیسی کو بنانے میں تمل ناڈو اہم کردار ادا کرے گا۔