نئی دہلی (یو این آئی) کانگریس نے ہفتہ کو بنگلہ دیش میں اقلیتوں پرحملوں پر تشویش کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ عبوری حکومت اقلیتی برادریوں میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے سخت اقدامات کرے گی۔
پارٹی جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا، ’’انڈین نیشنل کانگریس امید کرتی ہے کہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت اقلیتی برادریوں میں اعتماد پیدا کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کرے گی کہ وہ سلامتی، احترام اور ہم آہنگی کے ماحول میں اپنی زندگی گزارسکیں،‘‘۔
اس درمیان خبر ہے کہ بنگلہ دیش میں طلبہ تحریک کے مظاہروں اور شیخ حسینہ واجد کے استعفے کے بعد جیل ٹوٹنے کے واقعات میں 12 قیدی ہلاک ہوگئے جب کہ اس دوران سینکڑوں قیدی فرار ہونے میں بھی کامیاب ہوئے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت ڈھاکہ کے شمال میں واقع جمالپور جیل میں جمعرات کو جیل سے فرار ہونے کی کوشش میں قیدیوں نے لوہے کی سلاخوں اور نوکیلے ہتھیاروں سے جیل میں تعینات محفظوں پر حملہ کیا اور جوابی فائرنگ میں 6 قیدی مارے گئے۔
رپورٹ کے مطابق جیل توڑنے اور قیدیوں کی جانب سے فرار ہونے کی کوشش کا ایک اور واقعہ اس سے قبل منگل والے دن بھی پیش آیا تھا اور اس دوران بھی فرار ہونے کی کوشش میں 6 قیدی مارے گئے تھے جس میں سے 3 دہشتگردی کے الزام میں جیل میں تھے جبکہ اس دوران 200 سے زائد قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خلاف مظاہروں کے دوران گزشتہ ماہ بھی ضلع شیرپور میں جیل توڑنے کا ایک واقعہ ہوا تھا جس میں 500 سے زائد قیدی فرار ہوگئے تھے۔یاد رہے بنگلادیش میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں اور شیخ حسینہ واجد کے استعفے کے بعد پولیس نے تحفظ ملنے تک ذمہ داریاں نبھانے سے انکار کر دیا تھا۔