اتوار, اگست 31, 2025
  • Login
Hindustan Express
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
Hindustan Express
Epaper
No Result
View All Result
Home دیار وطن

"نابالغ” مسلمان لڑکی کی شادی کوکورٹ نے کالعدم قراردیا

Hindustan Express by Hindustan Express
نومبر 1, 2022
in دیار وطن
0
"نابالغ” مسلمان لڑکی کی شادی کوکورٹ نے کالعدم  قراردیا
0
SHARES
33
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے پر مسلم پرسنل لا بورڈ کے کسی عہدیدارکا کوئی ری ایکشن سامنے نہیں آیا

نئی دہلی( ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک): جنوبی ریاست کرناٹک کی ایک عدالت نے ایک مسلمان لڑکی کی شادی اس بنیاد پر کالعدم قرار دے دی ہے کہ 18 برس سے کم عمر کی لڑکی سے جنسی تعلق قانون کی رو سے جرم ہے اور اس معاملے میں مسلم پرسنل بورڈ کے اپنے قوانین کا اطلاق نہیں ہو سکتا۔ بی بی سی کی اطلاع کے مطابق کرناٹک کی ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اگرچہ مسلم پرسنل قوانین کے تحت ماہواری کے لحاظ سے بالغ ہونے والی لڑکی کی شادی کرنے کی اجازت ہے لیکن اگر لڑکی کی عمر 18 برس سے کم ہے، تو وہ قانون کی رو سے نابالغ ہے اور ایسی شادی بچوں کے ساتھ جنسی جرائم کےقانون کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس بنیاد پر یہ شادی کالعدم قرار دی جاتی ہے۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب گزشتہ جون میں ایک حاملہ مسلمان لڑکی بنگلور کے ایک سرکاری میڈیکل ہیلتھ کیئر سینٹر میں چیک اپ کے لیے گئی۔ جب ڈاکٹر کو معلوم ہوا کہ وہ 17 برس کی ہے، یعنی نابالغ ہے، تو اس نے پولیس کو مطلع کر دیا۔ پولیس نے نابالغ بچوں کی شادی روکنے اور نابالغ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی دفعات کے تحت لڑکی کے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ان کے خلاف ایک نابالغ لڑکی سے شادی کرنے اور اسے حاملہ کرنے کا الزام لگایا گیا۔
ملک میں شادی کے لیے لڑکی کی کم سے کم عمر 18 برس اور لڑکے کی عمر 21 برس ہونا لازمی ہے۔ اب قانون میں ترمیم کر کے شادی کے لیے لڑکی کی بھی کم سے کم عمر بڑھا کر 21 سال کر دی گئی ہے۔ لڑکی کے شوہر نے اس مقدمے میں ضمانت کی درخواست داخل کرتے ہوئے دلیل دی کہ مسلم پرسنل لا کے تحت جس لڑکی کو ماہواری شروع ہو چکی ہو، وہ شادی کی مجاز ہے اور 15 سال کی عمر کو سن بلوغت مانا گیا ہے۔ اس نے دلیل دی کہ چونکہ اس معاملے میں لڑکی شادی کے وقت ماہواری کی عمرمیں داخل ہو چکی تھی، اس لیے اس شادی سے چائلڈ میرج ایکٹ کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔ تاہم ہائی کورٹ نے ان کی دلیل کو قطعی طور پر مسترد کر دیا اور کہا کہ اس طرح کے معاملات میں نابالغ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی روکنے کا قانون، مسلم پرسنل لا پر حاوی رہے گا۔
پولیس نے نابالغ بچوں کی شادی روکنے اور نابالغ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی دفعات کے تحت لڑکی کے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ان کے خلاف ایک نابالغ لڑکی سے شادی کرنے اور اسے حاملہ کرنے کا الزام لگایا گیا۔
عدالت نے یہ تسلیم کیا کہ لڑکی نے خود اس شادی کی مخالفت نہیں کی تھی اور اس شادی میں اس کی مرضی بھی شامل تھی۔ اس بنیاد پر عدالت عالیہ نے ملزم شوہر کی ضمانت ایک لاکھ روپوں کے ذاتی مچلکوں (بانڈ) پر منظور کر لی۔
کم عمری کی شادی سے متعلق معاملہ کا ایک اور دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے گزشتہ 30 ستمبر کو اسی طرح کے ایک مقدمے میں اپنے ایک فیصلے میں کہا تھا کہ 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کی کوئی بھی مسلمان لڑکی اپنی مرضی اور اپنے انتخاب سے کسی بھی لڑکے سے شادی کی مجاز ہے اور ایسی شادی پر 2006 کے بچوں کی شادی روکنے کے قانون کا اطلاق نہیں ہو گا۔ بچوں کے حقوق کے تحفظ کے قومی کمیشن نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔
ملک میں مسلمانوں کے شادی اور وراثت جیسے عائلی معاملات مسلم پرسنل لا کے ضوابط کے تحت طے پاتے ہیں۔ پرسنل لا بورڈ کا موقف یہی رہا ہے کہ اسلامی ضوابط کے مطابق 15 برس یا اس سے زیادہ عمر کی مسلمان لڑکی شادی کی مجاز ہے اور اس پر بچوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق تعزیرات ہند کی دفعات کا اطلاق نہیں ہوتا ۔
خاص بات یہ بھی ہے مذہبی معاملہ میں عدالت کا یہ فیصلہ سامنے آنے کے بعد ملک کی سب سے بڑی ملی تنظیم آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ بھی خاموش ہے۔ اس حوالے سے بی بی سی کا کہنا ہے کہ اس کی جانب سے رابطہ کیے جانے کے باوجود کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے پر مسلم پرسنل لا بورڈ کے کسی عہدیدار کا موقف نہیں مل سکا۔ تاہم سرکردہ ماہر قانون فیضان مصطفی نے بی بی سی بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا جو قانون ہے وہ سبھی پرسنل لا سے اوپر ہوتا ہے اور اسی کا اطلاق ہو گا۔ ’جہاں تک نابالغ بچوں کی شادی کا تعلق ہے تو آج بھی ملک میں ہر برس لاکھوں نابالغ بچوں اور بچیوں کی شادیاں ہوتی ہیں۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے جس معاملے میں فیصلہ سنایا ہے اسی طرح کے معاملے میں الگ الگ ‏عدالتوں نے الگ فیصلے دیےہیں۔‘ فیضان نے کہا کہ ’اسلام میں بلوغت کی عمر میں بچی کی شادی ہو سکتی ہے لیکن اس کی ایک تشریح یہ بھی دی جاتی ہے کہ بلوغت کا مطلب صرف جسمانی بلوغت نہیں بلکہ ذہنی بلوغت بھی ہے، اس لیے کم سے کم اٹھارہ سال میں لڑکی کی شادی کی جانی چاہئے۔‘ ’ زیادہ تر ملکوں میں شادی کے لیے کم سے کم عمر 18 برس ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جو معاشرے قانون کی بالادستی سے چلتے ہیں وہاں قانون کا احترام کرنا چاہئیے۔ ‘
’مسلم پرسنل لا بورڈ کو اس پس منظر میں ایک موقف وضع کرنا چاہئیے۔ روایتی موقف اختیار کرنے سے ہمیشہ کام نہیں چلے گا۔ جو اسلامی قانون ہے اس میں کہیں یہ نہیں لکھا ہے کہ کم عمری میں ہی شادی کریں۔ اگر کوئی 21 برس میں شادی کر رہا ہے تو وہ بھی اسلامی قوانین کی رو سے جائز ہے، تو پھر اس کے لیے اصرار کیوں کیا جائے جو قانون کے خلاف ہے۔‘
کم عمری کی شادی کامعاملہ اب سپریم کورٹ میں پہنچ چکا ہے جہاں اس پر حتمی فیصلہ ہو گا۔

Tags: شادیکورٹمسلم پرسنل لا بورڈ
ShareTweetSend
Previous Post

سعودی ولی عہد کی سربراہی میں خلائی سپریم کونسل کے قیام کا فیصلہ

Next Post

گزشتہ ماہ سری لنکا میں سب سے زیادہ روسی سیاح آئے

Hindustan Express

Hindustan Express

Next Post
گزشتہ ماہ سری لنکا میں سب سے زیادہ روسی سیاح آئے

گزشتہ ماہ سری لنکا میں سب سے زیادہ روسی سیاح آئے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

خبریں

تیجسوی یادو کی ضمانت منسوخی کیلئے سی بی آئی عدالت پہنچ گئی

تیجسوی یادو کیخلاف یوپی میں مقدمہ درج

اگست 23, 2025
تعلیمی اداروں کو ڈریس طے کرنے کا اختیارہے:عدالت عظمیٰ

ووٹ چوری کے دعویٰ کی جانچ کیلئے پی آئی ایل

اگست 21, 2025
بہار کیلئے 12 ہزار خصوصی ٹرینیں چلانے کا فیصلہ!

بہار کیلئے 12 ہزار خصوصی ٹرینیں چلانے کا فیصلہ!

اگست 23, 2025
مہیش بھٹ کا اصلی نام ’اسلم‘ ہے، کنگنا کا دعویٰ

منڈی سے کنگنا کی جیت پر اُٹھاسوال

اگست 12, 2025
وزیر اعظم کی ازبک صدر  سے فون پر بات چیت

وزیر اعظم کی ازبک صدر سے فون پر بات چیت

اگست 12, 2025
مرکز کشمیر میں انتخابات کے لیے تیار۔۔۔ حکومت نے سپریم کورٹ میں کہی یہ بات

آدھار کو شہریت کا ثبوت نہ ماننا درست: سپریم کورٹ

اگست 12, 2025
غزہ میں خوراک کا بحران شدید تر ہوگیا

غزہ میں خوراک کا بحران شدید تر ہوگیا

اگست 12, 2025
کولگام میں تصادم،دو دہشت گرد ہلاک

کولگام میں تصادم،دو دہشت گرد ہلاک

اگست 2, 2025
وزیر تعلیم  نے کیا چناربک فیسٹیول کا فتتاح

وزیر تعلیم نے کیا چناربک فیسٹیول کا فتتاح

اگست 2, 2025
برطانیہ کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مشروط اعلان

برطانیہ کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مشروط اعلان

جولائی 27, 2025

Categories

  • Featured
  • آئینہ شہر
  • آج کی خبریں
  • أخبار
  • اخبارجہاں
  • افکارِ جہاں
  • الیکشن
  • بزم شمال
  • بزنس
  • بہار نامہ
  • پارلیمانی خبریں
  • جرائم
  • جہانِ اردو
  • جہانِ طب
  • حادثہ
  • حقوق انسانی
  • خاص خبریں
  • خدمتِ خلق
  • خصوصی پیشکش
  • دلچسپ
  • دہلی نامہ
  • دیارِ ملت
  • دیار وطن
  • دیارِادب
  • سائنس و تحقیق
  • سیاست
  • عالم اسلام
  • عدلیہ
  • فلسطین- اسرائیل جنگ
  • فن فنکار
  • قدرت کاقہر
  • قوس قزح
  • کانفرنس
  • کشمیرنامہ
  • کھلاخط
  • کھیل ایکسپریس
  • متحرك
  • مذہبی خبریں
  • موسيقى
  • میرا کالم
  • ہمسایہ

Tags

احتجاج اسرائیل اقوام متحدہ الیکشن الیکشن کمیشن امریکہ انتخابات اپوزیشن ایران اے ایم یو بنگلہ دیش بھارتیہ جنتا پارٹی بہار بی جے پی تلنگانہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جموں وکشمیر حماس حکومت خواتین دہلی راجستھان راہل راہل گاندھی سپریم کورٹ عام آدمی پارٹی غزہ فلسطین لوک سبھا لوک سبھا انتخابات مدھیہ پردیش مسلمان ممبئی مودی مہاراشٹر وزیر اعظم وزیر اعلیٰ پارلیمنٹ پاکستان کانگریس کرناٹک کشمیر کیجریوال ہماچل پردیش ہندوستان
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In