حفظ ماتقدم کے طورپر وشاکھا پٹنم سے 23 پروازوں کومنسوخ کیا گیا
حیدرآبادر(یواین آئی)ہندوستانی محکمہ موسمیات نے کہا کہ شدید سمندری طوفان میچنگ آندھرا پردیش کے ساحل پر باپٹلہ کے قریب ٹکراگیا۔محکمہ نے اپنے بلیٹن میں کہا ہے کہ جنوبی آندھرا پردیش کے ساحل کو باپٹلہ کے قریب عبور کر نے کے بعد طوفانی ہوائیں 90-100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں۔
???? Velachery #Chennai
— ????????????ʜᴀɴᴅʀᴇꜱʜ | சந்திரேஷ் (@gschandresh) December 5, 2023
Food was delivered by a fiber boat to people trapped in rain water logged areas in #Velachery#ChennaiRains #CycloneMichaung #ChennaiFloods #ChennaiRains2023 pic.twitter.com/mWBUBwa8rY
اس درمیان خبروں میں بتایا گیا ہے کہ وشاکھا پٹنم ایرپورٹ کے ڈائریکٹر نے انکشاف کیا کہ طوفان میچنگ کے پیش نظر وشاکھا پٹنم سے اب تک 23 پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔ ایرپورٹ کے ڈائریکٹر نے کہا”ہم ایرپورٹ کو مکمل طور پر آپریشن میں رکھے ہوئے ہیں۔ اے ٹی سی ہنگامی خدمات اور ڈائیورشن کے لیے 24 گھنٹے کام جاری ہے۔“
محکمہ نے یہ بھی کہا کہ یہ طوفان بتدریج کمزورہوتے ہوئے تقریباً 12 گھنٹے تک اپنی شدت کو برقرار رکھے گا۔ہوا کی رفتار آج شام تک بتدریج کم ہو کر 75-85 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو جائے گی،اس میں مزید کمی ہوگی اور یہ کم ہوتے ہوئے 55-65 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو جائے گی۔ اس درمیان خبر ہے کہ شدید سمندری طوفان میچنگ کے سبب ساحلی آندھرا پردیش اور رائلسیما اضلاع میں مسلسل بارش اور شدید طوفانی ہواوں کے ساتھ تباہی مچا رہا ہے۔ ساحلی اے پی کے اضلاع بشمول نیلور، پرکاشم، گنٹور، کرشنا، مغربی گوداوری، مشرقی گوداوری اور رائلسیما کے کڑپہ اور تروپتی اس کی زد میں ہے کیونکہ فصلوں، املاک اور جانوں کے نقصان کی اطلاع ملی ہے۔ متحدہ کڑپہ ضلع میں ایک کانسٹیبل اس وقت ہلاک ہو گیا جب ایک درخت اس پر گرپڑا۔
The calm after the storm. Chennai today morning #CycloneMichaung #ChennaiRains pic.twitter.com/1BWgwMZ8dC
— Supriya Sahu IAS (@supriyasahuias) December 5, 2023
طوفان کے زیر اثر پیر کی شام سے نیلور، پرکاشم اور گنٹور اضلاع میں بیشتر مقامات پر مسلسل بارش ہو رہی ہے اور عام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی ہے۔ بجلی کی سپلائی بند ہونے سے اضلاع کے کئی مواضعات تاریکی میں ڈوب گئے ہیں۔ اضلاع سے بجلی کے کھمبے اور درخت گرنے کی اطلاع ملی ہے۔ نظام پٹنم اور کرشنا پٹنم بندرگاہوں پر وارننگ کا نشان 10 جاری کر دیاگیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق طوفان سے متاثرہ اضلاع میں 10,000 سے زیادہ افرادکو راحت کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ گناورم ایرپورٹ اور وشاکھاپٹنم ایرپورٹ پر پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔ ترومالا میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 10 ملی میٹر بارش ہوئی۔ تروپتی کے تمام اہم راستوں پر پانی جمع ہوگیا ہے جس کے نتیجہ میں کئی کالونیاں زیرآب آگئیں۔نیلور ضلع میں کئی مقامات پر سڑکوں کو نقصان پہنچا۔کڑپہ ضلع میں باغبانی کی فصل بشمول کیلا، پپیتا، آم اور سبزیوں کی فصلوں کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ انامیاضلع کے چٹوالے منڈل میں 25,000 سے زیادہ کیلے کے درخت اکھڑ گئے ہیں۔طوفان سے سب سے زیادہ متاثر دھان کے کاشتکار ہیں۔ لاکھوں ایکڑ پر کھڑی دھان کی فصل کو نقصان پہنچا۔ اضلاع میں دھان کے کاشتکار فصل کی کٹائی کی تیاری کر رہے تھے،مسلسل بارش نے کھڑی فصل کو نقصان پہنچایا۔ وہ کسان جو پہلے ہی اپنی دھان کی فصل کاٹ چکے ہیں پلاسٹک کی چادریں لپیٹ کر اپنی پیداوار کو بچاتے ہوئے دیکھے گئے۔
دوسری جانب حیدرآباد سے خبر ہے کہ طوفان میچنگ کے زیراثر حیدرآباد میں بارش کاسلسلہ جاری ہے اوردرجہ حرارت گرکر22ڈگری سلسیس درج کیاگیا۔بارش کے سبب صبح میں دفاتر جانے والے افراد اور اسکول جانے والے بچوں کو مشکل صورتحال کاسامنا کرناپڑا۔تلنگانہ کے دارالحکومت کیلئے ایلوالرٹ جاری کردیاگیا ہے۔حیدرآبا دکے نواحی علاقوں میں بھی بارش ہورہی ہے۔ جوبلی ہلز، بنجارہ ہلز پنج گٹہ، ہائی ٹیک سٹی، مادھا پور، کونڈا پور، کوکٹ پلی، ایراگڈہ، امیر پیٹ، پنجہ گٹہ، خیریت آباد، بیگم پیٹ، جگت گری گٹہ، قطب اللہ پور، سچترا، الوال، رائے درگم، سورارم، موسی پیٹ، پرگتی نگر، نظام پیٹ میں بارش کا سلسلہ جاری ہے۔5 دسمبر کی صبح سے ہی بارش ہو رہی ہے۔ کئی مقامات پر بارش کی وجہ سے شدید ٹریفک جام کی صورتحال دیکھی گئی جس سے گاڑیاں کلومیٹر دور تک پھنسی رہیں۔ دفاتر جانے کا وقت ہونے کی وجہ سے ملازمین پریشان رہے۔اسی دوران طوفان کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ موسمیات نے تلنگانہ کے کئی اضلاع میں آرینج اورا یلو الرٹ جاری کیا ہے۔ سوریا پیٹ، محبوب نگر، ورنگل اور ہنمکنڈہ اضلاع کے لیے آرینج الرٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔ کریم نگر، پداپلی، نلگنڈہ، یادادری بھونگیر،جئے شنکر بھوپال پلی اور ناگرکرنول اضلاع کے لیے ا یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
دریں اثناء مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کو فون کرکے طوفان مِچھونگ سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں دریافت کیا نیز راحت اور بچاؤ کاموں میں ریاست کو مکمل تعاون کا وعدہ کیا۔ منگل کو جاری کردہ ایک سرکاری ریلیز کے مطابق، ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران، مسٹر اسٹالن نے مسٹر شاہ کو طوفان سے ہونے والے نقصانات اور ریاستی حکومت کی طرف سے چنئی، کانچی پورم، تروولور اور چنگلپٹو اضلاع میں چلائے جانے والے امدادی کاموں کے بارے میں بتایا۔
مسٹر اسٹالن نے وزیر داخلہ کو یہ بھی بتایا کہ ریاستی حکومت اور پولیس حکام کے ساتھ این ڈی آر ایف مشترکہ طورپر راحت کے کاموں میں مصروف ہیں۔ مسٹر اسٹالن نے مسٹر شاہ سے امدادی کارروائیوں کے لیے ریاست میں اضافی این ڈی آر ایف اہلکارکو بھیجنے کی درخواست کی۔مسٹر اسٹالن نے یہ بھی کہا کہ طوفان سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگانے کے بعد مرکزی حکومت سے ضروری مدد طلب کی جائے گی۔ مسٹر اسٹالن کی درخواست کو تسلیم کرتے ہوئے، مسٹر شاہ نے وعدہ کیا کہ مرکز ریاستی حکومت کو امدادی کارروائیوں میں ہر طرح کی مدد فراہم کرے گا۔