گنگٹوک، 08 اکتوبر (یو این آئی) سکم میں حالیہ طوفانی سیلاب میں اتوار کو مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 30 ہو گئی، جب کہ 81 لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔یہ جانکاری ریاستی حکومت نے دی ہے۔ یہ سانحہ شمالی سکم کی لونک جھیل میں بادل پھٹنے کی وجہ سے پیش آیا جس کی وجہ سے تیستا ندی کے طاس میں 4 اکتوبر کو سیلاب آگیا۔اس دوران مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے کمار مشرا نے سکم کے چیف سکریٹری وی بی پاٹھک، نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا، بارڈر روڈز آرگنائزیشن، انڈو تبت بارڈر پولیس، انڈین آرمی اور نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن کے عہدیداروں کے ساتھ ہنگامی میٹنگ تاشیلنگ سیکرٹریٹ میں ہوئی۔سرکاری ریلیز کے مطابق ہفتہ کی شام تک تقریباً 1320 مکانات کو بری طرح نقصان پہنچا اور 2563 افراد کو بچا لیا گیا۔ بچائے گئے افراد میں سے 26 شدید زخمی ہیں جنہیں مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔یہ سانحہ 4 اکتوبر کی صبح 6 بجے پیش آیا، جس میں تیستا-V ہائیڈرو الیکٹرک پاور اسٹیشن کے 13 پل زیر آب آگئے، جس سے مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا۔مرکزی وزیر مملکت اجے کمار مشرا نے کہا کہ صورتحال پر گہری نظر رکھی جارہی ہے اور ریاست کو تمام ضروری مدد فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نقصان کا تخمینہ لگانے اور بچاؤ اور امدادی کارروائیوں کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ پی ایس تمانگ سے مسلسل رابطے میں ہیں۔