مدھے پورہ (پریس ریلیز)ضلع مدھے پورہ کے عالم نگر، چوسا ،پرینی ،بہاری گنج ،اور ادا کشن گنج بلاک میں امیر شریعت حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب دامت برکاتہم کی ہدایت کے مطابق ان دنوں وفد امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ و جھارکھنڈ کا دعوتی و اصلاحی دورہ جاری ہے ، وفد کی قیادت مولانا مفتی محمد سعید الرحمان صاحب مفتی امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ فرما رہے ہیں۔وفد میں شریک ہیں مولانا قمر انیس صاحب معاون ناظم امارت شرعیہ ، مولاناومفتی راشد انور صاحب قاسمی معاون قاضی شریعت مرکزی دارالقضا امارت شرعیہ، مولانا وحید اللہ صاحب قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ مدرسہ فرقانیہ مدھیلی، مولانا رئیس اعظم صاحب مبلغ امارت شرعیہ اورمولانا عبد القادر صاحب مبلغ امارت شرعیہ ،
ضلع مدھے پورہ کے سپردہ ، اورائی اور بگھوا دیارا گاؤں میں وفد امارت شرعیہ کا اجلاس منعقد ہوا،لوگوں نے والہانہ انداز وفد امارت شرعیہ کا استقبال کیا،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قائد وفدمفتی محمد سعید الرحمان صاحب قاسمی نے تعلیم کی اہمیت اور ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اکیسویں صدی تعلیم کی صدی ہے تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی ہے ، تعلیم ترقی کی شاہ کلید ہے ،جب تک مسلمان تعلیمی میدان میں آگے نہیں بڑھیں گے اور گھر گھر میں تعلیم کا چراغ نہیں جلائیں گے اور قوم کا ہر بچہ تعلیم یافتہ نہیں ہوگا اس وقت تک ہمارا معاشرہ معاشی اقتصادی اور سماجی اعتبار سے ترقی نہیں کرسکتا، ہماری پسماندگی اور غربت کا خاتمہ نہیں ہوسکتا، انہوں نے مزید سماج میں پھیلی ہوئی برائیاں جھوٹ غیبت چغل خوری اور منشیات کی قباحت و شناعت بیان کرتے ہوئے لوگوں کو اس سےبچنے اور معاشرہ کو اس سے پاک وصاف رکھنےکی ھدایت کی۔
۔مولانا قمر انیس صاحب معاون ناظم امارت شرعیہ نے اپنے بیان میں اتحاد و اتفاق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان ذات وبرادری اور مسلک و مشرب کی عصبیت سے دور رہ کرآپس میں اتحاد و اتفاق کے ساتھ زندگی گزاریں اور اجتماعیت کو مضبوطی کے ساتھ پکڑے رہیں،اتحاد واتفاق ہی وہ طاقت ہے جس کے ذریعہ ہم باعزت زندگی گزار سکتے ہیں۔مولاناومفتی راشد انور قاسمی معاون قاضی شریعت مرکزی دارالقضاء امارت شرعیہ نے کہا کہ مسلمانوں کے درمیان اگر باہم نزاع ہوجائے تو اسے چاہئے کہ وہ اپنے نزاعی معاملات کو دارالقضاء کے ذریعہ اللہ اور اس کے رسول کے احکام کے مطابق حل کرائیں اور جب قرآن و حدیث کی روشنی میں قاضی شریعت کا فیصلہ آجائے تو اسے بصد احترام قبول کرلیں اسی میں مسلمانوں کی کامیابی ہے، دارالقضاء میں کم وقت میں اور کم خرچ میں فریقین کو انصاف ملتا ہے اور عدل و انصاف ہی کے ذریعہ دنیا میں امن و امان قائم ہوسکتا ہے۔
مولانا وحید اللہ صاحب قاضی شریعت دارالقضاء مدھیلی نے اپنے بیان میں کہا کہ موجودہ حالات میں مسلمانوں کو احساس کمتری کا شکار نہیں ہونا چاہئے مسلمان زندہ قوم ہے اور حالات ہمیشہ زندہ قوم کے ساتھ ہی آتے ہیں ،عزم اور حوصلہ کے ساتھ ان حالات کا مقابلہ کرنا چاہئے۔ مولانا عبیداللہ مظاہری ناظم مدرسہ فرقانیہ نے کہا کہ مدارس اسلامیہ دین کے مظبوط قلعے ہیں اور اسلام کی نشر و اشاعت کا اہم ذریعہ ہیں ان کو ترقی و استحکام بخشنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے ۔جناب الحاج عبد الستار صاحب صدر تنظیم امارت شرعیہ بلاک عالم نگر مدھے پورہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ امارت شرعیہ ہندوستان کا مشہور و معروف ادارہ ہے جو مسلمانوں کے ہر دکھ اور درد میں کھڑی رہتی ہے اس لیے مسلمان دل کھول کر اسی مدد کریں۔الحمدللہ مفکر ملت حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب دامت برکاتہم امیر شریعت امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ و سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی مونگیر کی قیادت و سیادت میں اور حضرت مولانا محمد شمشاد رحمانی صاحب دامت برکاتہم نائب امیر شریعت بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ اور مولانا محمد شبلی القاسمی صاحب دامت برکاتہم قائم مقام ناظم امارت شرعیہ کی محنت و توجہ سے امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ مسلسل ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔وفد امارت شرعیہ کے اس دعوتی و اصلاحی پروگرام کو کامیاب بنانے میں مولانا عبد القادر صاحب مبلغ امارت شرعیہ اور مولانا رئیس اعظم صاحب مبلغ امارت شرعیہ کی محنت شامل ہے۔