لکھنؤ :وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ریاستی حکومت روزگار وضع کرنے کی سمت میں روزانہ نئے قدم اٹھا رہی ہے۔ حکومتی تقرریاں تیز ی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں۔ ریاست کے مختلف بھرتی؍ریکروٹمنٹ کمیشن اور بورڈ بھرتی کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھا رہے ہیں۔ ان کی جانب سے بھی متعدد سدھار کیے گئے ہیں۔ یہ اصلاحات ریاست کے نوجوانوں کے لیے مناسب ہیں اور انتخابی عمل کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھانے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ برس میں یہ 17واں تقرری نامہ تقسیم پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے۔آج تین محکموں کے کل 400نو منتخب امیدواروں کو جن میں 66 ریویو افسر/اسسٹنٹ ریویو افسر (اتر پردیش ریونیو بورڈ)، 204 انسٹرکٹرز (ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ) اور 204 انسٹرکٹرز (ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ) کو اتر پردیش پبلک سروس کمیشن اور اتر پردیش سب آرڈینینٹ سروس سلیکشن کمیشن کے ذریعے منصفانہ اور شفاف بھرتی کے عمل کے تحت منتخب کیا گیا ہے۔ آج یہاں لوک بھون میں سلیکشن کمیشن نے 130 جونیئر اسسٹنٹ (پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ) کو تقرری نامہ کی تقسیم کے لیے منعقدہ پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر محکمہ اطلاعات و رابطہ عامہ کی جانب سے تیار کردہ مشن روزگار پر مبنی شارٹ فلم کی نمائش کی گئی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ برس میں یہ 17 واں تقرری نامہ تقسیم پروگرام ہو رہا ہے۔ آج کل 03 محکموںکے 400 نئے منتخب امیدواروں کو تقرری نامہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ 02 تقرری لیٹر کی تقسیم کا پروگرام جلد ہونے جا رہا ہے۔ گزشتہ ڈیڑھ سال میں انتخابی عمل کے ذریعے 55 ہزار سے زائد نوجوانوں میں تقرری نامہ کامیابی سے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ یہ تقرری نامہ ریاست کے مختلف ریکروٹمنٹ کمیشنوں کے ذریعہ منتخب امیدواروں کو فراہم کیے گئے ہیں۔ ریاست میں گزشتہ 06 برسوں میں اب تک تقریباً 06 لاکھ سرکاری تقرریاں کی گئی ہیں۔ ان تقرریوں میں کوئی بھی کسی قسم کا سوال نہیں اٹھا سکا۔ فی الحال عدالت میں تقرری کا کوئی عمل زیر التوا نہیں ہے اور نہ ہی عدالت نے کسی تقرری کے عمل پر روک لگا دی ہے۔ اتر پردیش پبلک سروس کمیشن، اتر پردیش سب آرڈینینٹ سروس سلیکشن کمیشن، تعلیمی کمیشن اور مختلف محکموں کی سطح پر انتخابی عمل شفاف اورغیر جانب درانہ طور پر انجام دئے جا رہےہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ 06 برسوں سے ریاست کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو ریاست میں ہی عزت بخشی جا رہی ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ آج ریاست تیز رفتاری سے آگے بڑھتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ ہر شعبے میں ریاست ترقیاتی عمل کا حصہ بنا ہے اور ملک میں کئی مثالیں پیش کرتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے۔ درحقیقت یہ معاشرے کے لیے ایک تحریک ہے۔ اگر معاشرہ اس کی صلاحیتوں کی قدر کرے اور اسے آگے بڑھنے کی تحریک دے تو اس کی ترقی کے عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں بن سکتا۔ وہ ہر روز ترقی کی نئی منزلیں حاصل کرتا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ 09 برسوں میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ملک میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آئی ہیں۔ ملک نے ہر شعبے میں بے مثال ترقی کی ہے۔ پردھان منتری آواس یوجنا کے ذریعے رہائش کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ آیوشمان بھارت یوجنا کے ذریعے مفت علاج کا انتظام کیا گیا ہے۔ انفراسٹرکچر کے شعبے میں کام تیزی سے آگے بڑھ رہاہے۔ اس سے نئے مواقع وضع ہورہے ہیں۔ ہم سب وزیر اعظم کی قیادت میں ایک نیا ہندوستان دیکھ رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ویژن کے مطابق ریاست ملک کی سب سے بڑی اقتصادی ریاست بننے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ سال 2017 سے پہلے نوجوانوں کے ذہنوں میں مایوسی تھی کیونکہ ریاست میں انتخاب کے عمل میں تفریق برتی جاتی تھی۔ نوجوانوں کو ریاست سے باہر شناخت کے بحران کا سامنا کرنا پڑا۔ آج ریاست کے نوجوان ملک میں کہیں بھی جائیں، لوگ پلکیں بچھائے عزت دینے کو تیار ہیں۔ جب حکومت کے کام کاج میں کوئی خرابی نہیں ہوتی اور حکومت پوری ایمانداری سے کام کرتی ہے تو اس کام کا فائدہ پوری ریاست کے لوگوں کو ملتا ہے۔ اب ریاست کے نوجوانوں کو اپنی ریاست میں کام مل رہا ہے۔
گروپ بی اور گروپ سی نان گزیٹڈ پوسٹوں کو انٹرویو کے عمل سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ ابتدائی اہلیتی ٹیسٹ (PET) کے لیے بھی انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس میں ہر سال لاکھوں نوجوان حصہ لیتے ہیں۔ اس امتحان میں صرف کامیاب امیدوار ہی بھرتی کے مزید عمل سے منسلک کیے جاتے ہیں۔ جو بھی منتخب ہو رہا ہے وہ دھاندلی کے عمل سے مکمل طور پر پاک ہے۔ ریاست کے ہر شعبے میں قابل ترین لوگ کام کرتے نظر آتے ہیں۔ نجی شعبے میں بھی امکانات کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اتر پردیش سب سے زیادہ آبادی والی ریاست ہے۔ ریاست صلاحیتوں اور قدرتی وسائل سے بھرپور ہے۔ایم ایس ایم ای کا سب سے بڑا بیس اتر پردیش کے پاس موجود ہے۔ ریاست میں ایم ایس ایم ای کے 90 لاکھ سے زیادہ یونٹ ہیں۔ انہیں روزگار وضع کرنے کا ذریعہ بنانے کے لیے بہت سے طریقہ کار کو آسان بنانے پر کام کیا ۔ اس کا فائدہ ریاست کو ملا ہے۔ کورونا کے دور میں جب 40 لاکھ سے زیادہ مزدور اور مزدور مختلف ریاستوں کو چھوڑ کر اتر پردیش واپس آئے تو ایم ایس ایم ای کے اسی بیس کو ان کے ہاتھ میں کام دینے کے لیے استعمال کیا گیا۔ ان کارکنوں نے ایم ایس ایم ای یونٹوں کو نئی بلندیاں دی ہیں۔
ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ اسکیم، وشوکرما شرم سمان یوجنا کے ذریعے ریاست کے اسکل کو ہنر سے جوڑنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ ریاست کو برآمدی مرکز کے طور پر قائم کرنے کے لیے بھی کام کیا جا رہا ہے۔ ریاست نے تیزی سے اپنی برآمدات میں دوگنا سے زیادہ اضافہ کیا ہے۔ ریاست میں کسی بھی عمل میں اقربا پروری اور ذات پرستی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔