نئی دہلی (یو این آئی/ایجنسیاں) یوم آئین کے موقع پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے اتوار کو سپریم کورٹ کے احاطے میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔نقاب کشائی کے بعد محترمہ مرمو نے مجسمہ پر گلہائے عقیدت نذر کرکے آئین کے معمار کو خراج عقیدت پیش کیا۔اس موقع پر چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، مرکزی وزیر مملکت برائے قانون (آزادانہ چارج) ارجن رام میگھوال، عدالت عظمیٰ کے دیگر جج، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیدار اور دیگر معززین موجود تھے۔سپریم کورٹ کے احاطے میں ڈاکٹر امبیڈکر کا مجسمہ نصب کرنے کا فیصلہ وکلاء کے ایک گروپ کی درخواست پر کیا گیا تھا۔ ذہن نشیں رہے کہ یہ مجسمہ بین الاقوامی شہرت یافتہ مجسمہ ساز نریش کماوت نے تیار کیا ہے۔
دوسرے لفظوں میں کہیں تو آئین کے محافظ یعنی سپریم کورٹ کے صحن میں آئین کے خالق یعنی ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ کوآزادی کے 76 سال بعد یوم آئین کے موقع پروقار بخشاجاسکا اوریوں سپریم کورٹ میں یہ تاریخ رقم ہوئی۔ بتادیں کہ 26 نومبرکوہندوستان اپنا یوم آئین مناتا ہے۔۔
اس بار کا یوم آئین بھی سپریم کورٹ کی تاریخ میں مختلف ہے۔ ملک کے بیشتر مقامات پر، ہر چھوٹے بڑے شہر، قصبے اور گاؤں میں ڈاکٹر امبیڈکر کا مجسمہ ہاتھ اٹھا کر لوگوں کو آگے بڑھنے کی ترغیب دیتا رہا ہے، لیکن جس آئین کی حفاظت کی ذمہ داری ملک کی عدالت عظمیٰ پر ہے،اسی سپریم کورٹ میں بابا صاحب کا کوئی قد آدم مجسمہ نہیں تھا۔ سپریم کورٹ کے سی جے آئی جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی پہل پر ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمے کی نقاب کشائی کی گئی۔ تین فٹ اونچی بنیاد پر ایک وکیل کے لباس میں ڈاکٹر امبیڈکر کا سات فٹ اونچا مجسمہ نصب کیا گیا ہے۔ انہوں نے ایک وکیل کی طرح گاؤن اور بینڈ پہن رکھا ہے اور ایک ہاتھ میں آئین کی کاپی ہے۔