درجنوں افراد لاپتہ، مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ کااندیشہ،وزیر اعظم و دیگر کا اظہارِ غم
مال بازار(یو این آئی) مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی ضلع میں مال ندی میں درگا کی مورتی کے وسرجن کے دوران کم از کم آٹھ افراد ڈوب گئے۔ عہدیدار نے جمعرات کو یہ جانکاری دی۔ حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے جلپائی گوڑی کی ضلع مجسٹریٹ مومیتا گودارا نے کہا کہ بدھ کی رات تقریباً 0830 بجے مال ندی میں اچانک سیلاب میں درگا کی مورتیوں کا وسرجن کرنے والے کئی لوگ بہہ گئے۔انہوں نے کہا کہ اب تک آٹھ لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ کچھ لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔ حادثے میں زخمی ہونے والے 15 سے 16 افراد کو قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
ایک عینی شاہد نے امدادی کارکنوں کو بتایا کہ حادثہ اندھیرے میں سیلاب کی وجہ سے پیش آیا اور عقیدت مند ڈھول اور شنکھ بجانے کے درمیان ’درگا مائی کی جئے‘ اور’ایشے بوچھورابر ہوب‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ کئی لوگوں کو سیلاب میں محفوظ تیرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مرنے والوں میں چار خواتین اور ایک نابالغ شامل ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ رات کو روکا گیا سرچ آپریشن آج صبح دوبارہ شروع کیا گیا۔ کم از کم 15افردا اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہیں ۔ دریں اثنا وزیر اعظم نریندر مودی اور اوروزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اس واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا ہے اور مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا کیا ہے۔ تاہم ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کیونکہ بہت سے لوگ اب بھی لاپتہ ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ حالانکہ صبح سے بارش ہونے کی وجہ سے بچاؤ کے کاموں میں رکاوٹ آرہی ہے
بدھ کی رات درگا پوجا کی مورتی وسرجن کرنےکےلئے مال ندی کے قریب جمع ہوگئے تاہم 8.30بجے ندی میں طغیانی آگئی اور دیکھتے دیکھتے 20سے 25افراد ندی میں بہہ گئے ۔باقی افراد محفوظ مقام تک پہنچنے میں کامیاب رہے ۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس انتظامیہ کے اعلیٰ حکام پہنچ گئے۔ جلپائی گڑی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ مومیتا گودارا بوس نے بتایا کہ رات تک دریا سے آٹھ لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔ مرنے والوں میں چار خواتین بھی شامل ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ نے یہ بھی کہا کہ قومی اور ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فورس کی ٹیمیں بچاؤ کارروائیاں کر رہی ہیں۔ جائے حادثہ سے کچھ فاصلے پر بھی لاپتہ افراد کی تلاش کی جاری ہے۔
ریاستی وزیر برائے وزرات پسماندہ طبقات کی بہبود بلو چک برائیک جائے حادثہ پر موجود ہیں۔ وہ مال ودھان سبھا حلقہ سے ممبر اسمبلی ہیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے کیونکہ بہت سے لوگ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ وزیر نے کہا کہ تیز کرنٹ میں بہت سے لوگ کچھ سمجھنے سے پہلے ہی بہہ گئے۔ وزیر نے یہ بھی کہا کہ واقعہ کے وقت سینکڑوں لوگ موجود تھے۔
مشتعل مکینوں نے رات گئے مال اسپتال میں بھی توڑ پھوڑ کی۔ بعد ازاں پولیس کی بھاری نفری نے جا کر صورتحال کو قابو میں کیا۔ اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے اس واقعہ پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے راحت بچائو کے کام میں تیز ی لانے کی درخواست دی ہے ۔