ڈبیلوایچ او نے ہندوستان میں تیار کھانسی کی دواکے ممکنہ استعمال کو ہلاکت کا سبب قراردیا
اقوام متحدہ(ایجنسیاں)ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ گیمبیا میں گردوں کے زخموں کی وجہ سے درجنوں بچوں کی ہلاکت کا تعلق ہندوستان کی ایک دواساز کمپنی کے تیار کردہ کھانسی اور نزلے کے آلودہ شربت سے ہو سکتا ہے۔ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانام گیبریئس نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اقوام متحدہ کاادارہ ہندوستانی ریگولیٹرز اور نئی دہلی میں قائم، دوا سازکمپنی میڈن فارماسیوٹیکلز کے ساتھ مل کر تحقیقات کر رہا ہے۔عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ لیباٹری کے تجزیے نے کھانسی کے علاج کےلئے بنائے گئے اس شربت میں،ڈائی تھیلین گلائکول اور ایتھیلین گلائکول کی ناقابل قبول مقدار کی تصدیق کی ہے، جو استعمال کیے جانے کی صورت میں زہریلی ثابت ہو سکتی ہے۔
دوا ساز کمپنی میڈن نے عالمی ادارہ صحت کے الرٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا، جبکہ ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا کو رائٹرزکی جانب سے کالز اور پیغامات کا جواب نہیں دیا گیا۔امریکی خبررساں ادارہ وائس آف امریکہ کی اطلاع کے مطابق ہندوستانی وزارت صحت نے بھی فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ڈبلیو ایچ او نے میڈیکل پروڈکٹ الرٹ جاری کیا ہے جس میں ریگولیٹرز سے، میڈن فارماسیوٹیکل، کی پروڈکٹس کو مارکیٹ سے ہٹانے کےلئے کہا گیا ہے۔ڈبلیو ایچ او نے اپنے انتباہ میں کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ ان مصنوعات کو بے ضابطہ مارکیٹوں کے ذریعے دیگر مقامات پر بھی تقسیم کیا گیا ہو لیکن اب تک صرف گیمبیا میں ہی اان کی نشاندہی کی گئی ہے۔گیمبیا کی حکومت نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ بھی ان اموات کی تحقیقات کر رہی ہے، کیونکہ جولائی کے آخر میں 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں گردوں کے شدید زخمی ہونے کے واقعات میں اضافے کا پتہ چلا تھا۔گیمبیا میں کئی بچے مقامی طور پر فروخت ہونے والا پیراسیٹامول سیرپ لینے کے تین سے پانچ دن بعد گردے کے مسائل میں مبتلا ہوکر بیمار پڑنے لگے۔
اگست کے مہینے تک، 28 بچے ہلاک ہو چکے تھے۔ صحت کے حکام نے ممکنہ طور پر تعداد میں اضافے کے بارے میں انتباہ کیا تھا۔ بدھ کو ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ اب تک 66 بچے ہلاک ہوچکے ہیں۔ان اموات نے مغربی افریقہ کے اس ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے، جو پہلے ہی صحت کی ایک ہنگامی صورتحال سے نمٹ رہا ہے جس میں خسرہ، ملیریا اور کئی دوسرے امراض شامل ہیں۔میڈن فارماسوٹیکل، کی ویب سائٹ کے مطابق یہ ادویات ہندوستان میں اس کی لیبارٹریز میں تیار کی جاتی ہیں ، جنہیں ملک کے اندر فروخت کرنے کے ساتھ ساتھ ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے ممالک کو بھی برآمد کیا جاتا ہے۔