نئی دہلی:جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ فارسی میں بزم طلبا نے ایم۔ اے۔ اور بی۔ اے۔ سال آخر کے طلبا کے لئے الوداعیہ تقریب کا انعقاد کیا جس میں شعبہ کے تمام طلبا نے جوش و خروش کے ساتھ شرکت کی اور کلچرل پراگراموں میں حصہ لیا۔ جلسہ کی ابتداطالب علم شکیل الرحمن کی تلاوت کلام پاک سے ہوئی۔ پروفیسر عبدالحلیم صدر شعبہ فارسی نے طلبا کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال بہت سے طلبا اپنی تعلیم مکمل کرکے مختلف میدانوں میں اپنی خدمات انجام دیتے ہیں ۔ آج کے طلبہ کل کے استاد ہوں گے ۔ استاد و طالب علم کا رشتہ ہمیشہ قائم رہتا ہے ، ان کا دروازہ طلبا کے لئے ہمیشہ کھلا رہتا ہے یہاں سے جانے کے بعد تعلیمی سلسلہ منقطع نہیں ہوتا بلکہ زندگی کے ہرموڑ پر اپنے استاد سے رہنمائی حاصل کرسکتے ہیں ، اپنے مادر علمی اور اس کے احسانات کو فراموش نہیں کرنا چاہئے بلکہ ہمیشہ اس سے محبت کرنی چاہئے اور رابطہ میں رہنا چاہئے۔ ڈاکٹر سید کلیم اصغر نے کہا استاد ، طالب علم اور مادر علمی کا ایک رشتہ ہے جو ہمیشہ قائم رہتا ہے اور باہمی تعلق اور انسیت ہمیشہ باقی رہتی ہے جو وقت کے گذرنے کے ساتھ کبھی کم نہیں ہوتی۔ ڈاکٹر محسن علی نے طلبا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا یہ زمانہ طالب علمی کا ایک بیش قیمتی وقت ہے جو آج کل موبائل میں زیادہ ضائع ہورہاہے ۔ ہمیں وقت کی قدر کرنی چاہئے تاکہ مستقبل میں اس گذرے ہوئے وقت پر افسوس نہ ہو۔ ڈاکٹر زہرا خاتون نے بھی طلبا کو نصیحت کی اور کہا آج رنج و خوشی کا ملا جلا ماحول ہے اگر طلبا کے تعلیم مکمل کرکے ایک نئی زندگی شروع کرنے کی خوشی ہے تو کئی سال کا تعلق ختم ہونے کا غم بھی ہے۔ بہر حال میں دعا گو ہوں کہ آپ یہاں سے جاکر ایک کامیاب زندگی گذاریں اور اللہ تعالیٰ آپ کو ہرمیدان میں کامیابی عطا فرمائے۔ اس موقع پر ایم۔ اے۔، بی۔ اے۔ اور پی۔ جی۔ ڈپلو این ایرانولوجی کے طلبا کو سرٹیفکیٹ اور مومنٹو دیے گئے۔ مسٹر اور مس فیئرویل کا بھی انتخاب عمل میں آیا۔ ایم۔ اے۔ میں سید دانش علی مسٹر فیئرویل اور واسعہ ارشاد کو مس فیئرویل منتخب کیا گیا ، بی۔ اے۔ میںرمان خان مسٹر فیئرویل اور نورین مس فیئرویل منتخب ہوئے۔ شرکت کرنے والوں میں ڈاکٹر احمد حسن، ڈاکٹر یاسرعباس،ڈاکٹر تصور مہدی، ڈاکٹر نوید جعفری، شرف الدین، محمد اکرم ، یاسمین فردوس اور فارسی کے علاوہ دوسرے شعبہ جات کے طلبا نے بھی شرکت کی۔