نئی دہلی(فرحان یحییٰ)
شاہ جہانی جامع مسجد گیٹ نمبر ایک کے سامنے کل دیر رات اچانک گولی باری سے سنسنی پھیل گئی۔ اس سے قبل کے کوئی کچھ سمجھ پاتا یا رب چلا دے ہوٹل پر کام کر رہے محمد سمیر 28 سالہ کے سر میں گولی لگ گئی اور وہ زمین پر گر گیا۔ اطلاعات کے مطابق شاکا گیسٹ ہاؤس اور یا رب چلا دے ہوٹل کے مالک اکبر عرف راجو شاکا کا پہلے سے کسی بات پر کچھ جھگڑا چل رہا تھا۔ کل کچھ لڑکے رات ڈیڑھ بجے یہاں پہنچے اور آ کر راجو سے ہاتھا پائی شروع کر دی اسی دوران بیچ بچاؤ کرانے کے لیے جب سمیر آگے آ گیا تو ہتھیار بند بدمعاشوں نے تابڑتوڑ گولیاں چلانی شروع کر دیں۔ کئی راونڈ فائر کیے گئے اور جامع مسجد جیسے حساس مقام پر افراتفری مچ گئی۔ لہولہان حالت میں سمیر کو ایل این جی پی اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ سمیر اکبر عرف راجو کا رشتے کا بھائی ہے اور اسی کے پاس کام بھی کرتا تھا۔ اس معاملے میں خبر لکھے جانے تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی اور نہ ہی پولیس کسی ٹھوس نتیجے پر پہنچ پائی ہے۔ دوسری طرف سمیر کے خاندان اور علاقہ میں ماتم چھا گیا۔ آج پوسٹ مارٹم کے بعد سمیر کی لاش کو گھر والوں کو سونپا گیا۔ شاہی جامع مسجد میں بعد نماز مغرب نماز جنازہ ادا کی گئی اور تدفین دہلی گیٹ قبرستان میں عمل میں آئی۔ سمیر کی 2019 میں شادی ہوئی تھی اور اس کی دو چھوٹی چھوٹی معصوم بچیاں ہیں۔