منگل, اکتوبر 28, 2025
  • Login
Hindustan Express
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
Hindustan Express
Epaper
No Result
View All Result
Home آئینہ شہر

یکساں سول کوڈ کے سلسلے میں وزیر داخلہ کا بیان گمراہ کن :مسلم پرسنل لا بورڈ

Hindustan Express by Hindustan Express
مارچ 24, 2024
in آئینہ شہر, دیارِ ملت
0
خلع میں شوہر کی رضامندی ضروری ، کیرالہ ہائی کورٹ کا فیصلہ ناقابل قبول۔ مسلم پرسنل لا بورڈ
0
SHARES
59
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

نئی دہلی، (یو این آئی) مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان پررد عمل ظاہر کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا ہے کہ یکساں سول کوڈ کے سلسلے میں ان کا بیان گمراہ کن اور مغالطہ انگیز ہے۔آج یہاں جاری ایک بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہ بات تو طے ہے کہ کریمنل قوانین تمام شہریوں کے لئے یکساں ہیں، یہ مختلف طبقات کے مذہب اور رواج کے مطابق نہیں ہوتے ہیں، وزیر داخلہ کا یہ کہنا کہ شریعت اور حدیث کے مطابق عمل کرنا ہے تو چوری کرنے والوں کے ہاتھ کاٹ دینا چاہئے،، عصمت دری کرنے والوں کو سڑک پر سنگسار کر دینا چاہئے، کسی مسلمان کو سیونگ اکاؤنٹ نہیں کھولنا چاہئے اور لون نہیں لینا چاہئے، بالکل بے معنیٰ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کو یہ تو معلوم کرنا چاہئے تھا کہ یہ قوانین کہاں جاری ہوتے ہیں، جرم وسزا کا قانون ایسے ملک میں نافذ ہوتا ہے، جہاں مکمل اسلامی شریعت نافذ ہو اور یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ یہ تمام باتیں صرف اسلامی شریعت کا قانون نہیں ہیں؛ بلکہ تمام مذاہب کا مشترکہ قانون ہے، خود منوسمرتی میں چوری کی سزا اور نقب زنی کی سزا ہاتھ کاٹنا بتائی گئی ہے، زنا کرنے والی عورت کی سزا یہ ہے کہ اس کو بھوکے کتوں کے آگے ڈال دیا جائے؛ تاکہ وہ اسے کاٹ کھائیں اور زنا کرنے والے مرد کو لوہے کا پلنگ آگ سے تپا کر اس پر ڈال دیا جائے؛ تاکہ وہ جل کر مرجائے، اگر زنا بالجبر کا ارتکاب کرے تو مرد کا عضو تناسل کاٹ دیا جائے؛ البتہ برہمن کو ان سزاؤں سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے، اس کا صرف سر مونڈنے پر اکتفا کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح سود کو ویدوں میں بھی منع کیا گیا ہے، دنیا میں جتنے بھی مذاہب گزرے ہیں بہ شمول ہندو مت اور اسلام کے، اُن کے یہاں اخلاقی اقدار کو بڑی اہمیت دی گئی ہے اور ان کو قائم کرنے کے لئے دو کام کئے گئے ہیں، ایک تو ایسا ماحول بنایا جائے کہ لوگوں کے لئے جرم سے بچنا آسان ہو جائے، دوسرے : سزائیں اتنی سخت مقرر کی جائیں کہ لوگوں میں خوف پیدا ہو جائے؛ اس لئے ایسی مثالیں دے کر شریعت اسلامی کو بدنام کرنا متعصبانہ ذہن کا پتہ دیتا ہے، اسلام میں یقیناََ بعض جرائم پر سخت سزائیں رکھی گئی ہیں؛ لیکن اس کے لئے جرم سے بچنے میں معاون ماحول کی تشکیل بھی کی گئی ہے، اسلام میں شراب کی بھی سخت سزا ہے؛ لیکن جہاں پوری اسلامی شریعت نافذ ہوگی، وہاں نہ شراب کے کارخانے ہوں گے اور نہ شراب خانے ہوں گے، اسلام میں زنا پر سخت سزا رکھی گئی ہے؛ لیکن اس کے ساتھ پردے کا پورا نظام رکھا گیا ہے، جہاں پوری اسلامی شریعت نافذ ہوگی، وہاں مردوں اور عورتوں کا اختلاط نہیں ہوگا، وہاں دونوں کے لئے الگ الگ کلاس رومس ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہر شعبۂ زندگی میں عورتوں کے لئے خصوصی انتظام ہوگا، ظاہر ہے کہ وہاں بدکاری کے واقعات خود بخود کم ہو جائیں گے، اسی طرح اسلامی حکومت ہر شہری کی بنیادی ضروریات مہیا کرنے کی پابند ہوگی تاکہ چوری اور ڈاکہ زنی کے واقعات پیش نہ آئیں اور اگر کوئی شخص بھوک اور فاقہ سے مجبور ہو کر چوری کرے تو اس پر چوری کی سزا نافذ نہیں ہوگی؛ اسی لئے سعودی عرب اور جن علاقوں میں کبھی جرم وسزا کے طور پر شرعی سزا نافذ کی گئی، وہاں جرائم کی شرح صفر پر آگئی، اس کے بر خلاف جہاں جرم کو روکنے کے لئے ماحول سازی کا کام نہیں ہوا اور صرف سزائیں سخت مقرر کی گئیں، وہاں جرم میں اضافہ ہی ہوتا رہا، جس کی ایک مثال ہمارا وطن عزیز بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں مختلف اکائیوں کے لئے سماجی قوانین کے فرق کو قبول کیا گیا ہے اس لئے دستور کی دفعہ ۲۵؍ میں مذہبی آزادی کی ضمانت دی گئی ہے۔ اسی لئے نکاح وغیرہ کو اپنے اپنے مذہب اور رواج کے مطابق انجام دینے کی گنجائش رکھی گئی ہے، یقیناََ اسلام میں مرد کو ایک سے زیادہ نکاح کی اجازت دی گئی ہے لیکن یہ صرف اجازت ہے، اسلام نے اس کا حکم نہیں دیا ہے اور نہ خاص طور پر اس کی ترغیب دی ہے، اور یہ اجازت دوسرے مذاہب میں بھی دی گئی ہے، ہندو دھرم میں شودر کے لئے تو صرف ایک بیوی رکھنے کی اجازت ہے، ویش کے لئے دو، چھتری کے لئے تین ؛ مگر برہمن کے لئے چار اور بادشاہ کے لئے وہ جتنی چاہے، دنیا کے دیگر مذاہب میں بھی ایک سے زیادہ بیوی کی اجازت دی گئی ہے کیوں کہ بعض دفعہ مرد کے لئے ایک سے زیادہ نکاح ایک سماجی ضرورت بن جاتی ہے اور یہ بات اخلاقی اقدار کی حفاظت میں مددگار ہوتی ہے، افسوس کی بات ہے کہ ایک سیکولر ملک کا وزیر داخلہ اپنے ہی ملک کی دوسری سب سے بڑی اکائی کے بارے میں نفرت اور تعصب پر مبنی ایسے خیالات کا اظہار کرے، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اس کی سخت مذمت کرتا ہے اور تمام برادران وطن سے اپیل کرتا ہے کہ وہ ایسی باتوں سے غلط فہمی کا شکار نہ ہوں، یہ صرف اور صرف سیاسی مقصد کے لئے ایک کمیونٹی کو نشانہ بنانے کی نامنصفانہ کوشش ہے۔

Tags: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈسماجی قوانینوزیر داخلہیکساں سول کوڈ
ShareTweetSend
Previous Post

میڈیا ملکی ضمیر کا محافظ بن کر ابھرے گا: نائب صدر

Next Post

کتے مخصوص الفاظ اور ان کا مطلب سمجھتے ہیں: تحقیق

Hindustan Express

Hindustan Express

Next Post
کتے مخصوص الفاظ اور ان کا مطلب سمجھتے ہیں: تحقیق

کتے مخصوص الفاظ اور ان کا مطلب سمجھتے ہیں: تحقیق

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

خبریں

’آئڈیا کمیونیکیشنز‘ کی سلور جوبلی تقریب

’آئڈیا کمیونیکیشنز‘ کی سلور جوبلی تقریب

اکتوبر 18, 2025
یوپی میں جنگل راج قائم ہے:راہل گاندھی

یوپی میں جنگل راج قائم ہے:راہل گاندھی

اکتوبر 17, 2025
وزیر مالیات نرملا سیتارمن کی طبیعت ناساز

وزیر خزانہ نے کرناٹک گرامین بینک کی کارکردگی کا جائزہ لیا

اکتوبر 17, 2025
سری لنکا ئی وزیر اعظم کا نیتی آیوگ کا دورہ

سری لنکا ئی وزیر اعظم کا نیتی آیوگ کا دورہ

اکتوبر 17, 2025
دہلی میں 28 غیر قانونی بنگلہ دیشی شہری گرفتار

دہلی میں 28 غیر قانونی بنگلہ دیشی شہری گرفتار

اکتوبر 10, 2025
آر ایس ایس کے برعکس، کانگریس نظریات کی کثرت پر یقین رکھتی ہے: راہل

آئی پی ایس افسر کی خودکشی پر راہل کی برہمی

اکتوبر 10, 2025
مودی کی ٹرمپ اور نیتن یاہو سے  گفتگو

مودی کی ٹرمپ اور نیتن یاہو سے گفتگو

اکتوبر 10, 2025
معروف شاعر و ادیب قاسم خورشید کاانتقال

معروف شاعر و ادیب قاسم خورشید کاانتقال

ستمبر 30, 2025
ہندوستانی معیشت کی لچک واضح:سیتا رمن

ہندوستانی معیشت کی لچک واضح:سیتا رمن

ستمبر 25, 2025
اجودھیا میں مسجد کے نئے ڈیزائن کی تیاری

اجودھیا میں مسجد کے نئے ڈیزائن کی تیاری

ستمبر 25, 2025

Categories

  • Featured
  • آئینہ شہر
  • آج کی خبریں
  • أخبار
  • اخبارجہاں
  • افکارِ جہاں
  • الیکشن
  • بزم شمال
  • بزنس
  • بہار نامہ
  • پارلیمانی خبریں
  • جرائم
  • جہانِ اردو
  • جہانِ طب
  • حادثہ
  • حقوق انسانی
  • خاص خبریں
  • خدمتِ خلق
  • خصوصی پیشکش
  • دلچسپ
  • دہلی نامہ
  • دیارِ ملت
  • دیار وطن
  • دیارِادب
  • سائنس و تحقیق
  • سیاست
  • عالم اسلام
  • عدلیہ
  • فلسطین- اسرائیل جنگ
  • فن فنکار
  • قدرت کاقہر
  • قوس قزح
  • کانفرنس
  • کشمیرنامہ
  • کھلاخط
  • کھیل ایکسپریس
  • متحرك
  • مذہبی خبریں
  • موسيقى
  • میرا کالم
  • ہمسایہ

Tags

احتجاج اسرائیل اقوام متحدہ الیکشن الیکشن کمیشن امریکہ انتخابات اپوزیشن ایران اے ایم یو بنگلہ دیش بھارتیہ جنتا پارٹی بہار بی جے پی تلنگانہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جموں وکشمیر حماس حکومت خواتین دہلی راجستھان راہل راہل گاندھی سپریم کورٹ عام آدمی پارٹی غزہ فلسطین لوک سبھا لوک سبھا انتخابات مسلمان ممبئی مودی مہاراشٹر نیشنل کانفرنس وزیر اعظم وزیر اعلیٰ پارلیمنٹ پاکستان کانگریس کرناٹک کشمیر کیجریوال ہماچل پردیش ہندوستان
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In