اسلام آباد(ایجنسیاں )آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سماعت کے دورانفرد جرم عائد کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اورشاہ محمود قریشی نے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔عدالت نے فرد جرم روکنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آج کی تاریخ فرد جرم کے لیے رکھی تھی، فرد جرم عائد کی جاتی ہے۔عدالت نے کیس کے گواہان کے بیانات 27 اکتوبر کو طلب کرلیے ہیں، سائفر کیس کی سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔اس سے قبل 17 اکتوبر کو فردِ جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کی گئی تھی تاہم اس وقت تحریک انصاف کے وکلا کی جانب سے چالان کی کاپیاں فراہم نہ کرنے کا اعتراض اٹھایا گیا تھا، پی ٹی آئی کے اعتراض کے بعد فردِ جرم کی تاریخ آج مقرر کی گئی تھی۔آج سماعت کے موقع پر راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی۔واضح رہے کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی ان دنوں سائفر کیس میں اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔
سائفر کیس میں پراسیکوٹر شاہ خاور ایڈوکیٹ نے بی بی سی کو بتایا کہ’سائفر مقدمے میں 28 گواہان ہیں جن کو مرحلہ وار بیانات ریکارڈ کروانے کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔‘شاہ خاور کا کہنا تھا کہ استغاثہ کے بیانات بھی اڈیالہ جیل کے اندر ہی ریکارڈ ہوں گے کیونکہ اس مقدمے کی سماعت جیل کے اندر ہی ہو رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ ’ملزمان پر جب فرد جرم عائد ہو رہی تھی تو عمران خان نارمل دکھائی دے رہے تھے۔ ‘انھوں نے کہا کہ ’عمران خان نے اس مقدمے کی سماعت کرنے والے جج کا شکریہ ادا کیا کہ ان کی وجہ سے ان کی لندن میں بچوں سے فون پر بات کروائی گئی۔‘ان کے مطابق ’عمران خان نے عدالت سے شکایت کی کہ عدالتی حکم کے باوجود انھیں ایکساسائز کے لیے سائیکل فراہم نہیں کی گئی جس پر عدالت نے جیل سپرنٹینڈنٹ کو طلب کرکے انھیں ملزم عمران خان کو سائیکل فراہم کرنے کا حکم دیا۔‘شاہ خاور ایڈووکیٹ کے مطابق ’دوسرے ملزم شاہ محمود قریشی نے عدالت سے چارپائی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جس پر عدالت نے جیل حکام کو ملزم شاہ محمود قریشی کو سونے کے لیے چار پائی فراہم کرنے کی ہدایت کی۔‘شاہ خاور ایڈوکیٹ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ کچھ اعتراضات عمران خان اور شاہ محمود کے وکلا کی جانب سے آئے تھے تاہم اس پر بحث کے بعد فیصلہ ہو گیا۔’آج کا دن فرد جرم عائد کرنے کے لیے تھا تو اوپن کورٹ میں فرد جرم پڑھ کر سنا دی گئی دونوں نے سن لی۔ کیس کی اب آئندہ سماعت 27 اکتوبر کو ہے جس میں استغاثہ کے گواہان کو پیش کیا جائے گا۔‘