نئی دہلی (یو این آئی) ملک کی سب سے بڑی مربوط بجلی پیدا کرنے والی کمپنی این ٹی پی سی لمیٹڈ نے اس سال 15 اگست کو گجرات کے این ٹی پی سی کاواس میں 56یگاواٹ کاواس سولر پی وی پروجیکٹ کے شروع ہونے کے ساتھ ہی 69454 میگاواٹ کی کل نصب تجارتی صلاحیت حاصل کرلی ہے ۔
کمپنی نے ایک ریلیز میں بتایا کہ این ٹی پی سی نے اپنے موجودہ اسٹیشنوں پر قابل تجدید توانائی کے منصوبوں اور نئے قابل تجدید توانائی (آر ای) منصوبوں کے ذریعے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرکے کام پر کاربن کے اخراج کی سطح کو کم کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے ۔ ریلیز کے مطابق کمپنی نے اپنے مختلف پاور اسٹیشنوں میں 9,50,000 پی وی ماڈیولز اور 1,300 ایکڑ سے زیادہ ریزروائر ایریا پر 262 میگاواٹ کے تیرتے سولر نصب کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔
بیان کے مطابق آبی ذخائر پر 242 میگاواٹ کے منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ ان میں تلنگانہ کے راماگنڈم میں 100 میگاواٹ کا ملک کا سب سے بڑا تیرتا ہوا سولر پروجیکٹ، کیرالا میں کیامکولم میں 92 میگاواٹ، سمہادری، آندھرا پردیش اور گجرات میں کاواس میں 25-25 میگاواٹ کا ملک کا سب سے بڑا فلوٹنگ سولر پروجیکٹ شامل ہے ۔ یہ منصوبے 2,00,000 سے زیادہ گھرانوں کو روشنی فراہم کریں گے اور سی او کے اخراج کو بھی سالانہ پانچ لاکھ ٹن سے کم کریں گے اور 5000 بلین لیٹر پانی کی بچت بھی کریں گے جو ایک سال میں 15,000 گھرانوں کی پانی کی ضرورت کی تکمیل کرتا ہے ۔این ٹی پی سی گروپ نے 2032 تک 60,000 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کا ہدف مقرر کیا ہے ۔ اس وقت این ٹی پی سی کی قابل تجدید صلاحیت 2300 میگاواٹ ہے ۔ کمپنی 3900 میگاواٹ کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے اور اس کے 4900 میگاواٹ صلاحیت کے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر ٹینڈرنگ کا عمل جاری ہے ۔