کولکاتا:کلکتہ ہائی کورٹ نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کو مغربی بنگال کے ہوڑہ، ہوگلی اورشمالی دیناج پور میں رام نومی جلوس کے دوران ہوئے تشدد کی جانچ کرنے کا حکم دیا ہے۔قائم مقام چیف جسٹس جسٹس ٹی ایس سیواگننم اور جسٹس ہیرنموئے بھٹاچاریہ کی ڈویژن بنچ نے ریاستی حکومت کو بھی ہدایت دی کہ تشدد کے تمام واقعات سے متعلق دستاویزات دو ہفتوں کے اندر این آئی اے کو سونپ دے۔
رام نومی جلوس کے دوران ہوڑہ سمیت مختلف علاقوں میں تشدد اور آتش زنی کی وارداتیں ہوئی تھیں۔اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈر شبیندو ادھیکاری نے ان واقعات کی این آئی اے سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔انھوں نے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل کر کے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
قائم مقام چیف جسٹس کی سربراہی میں ایک ڈویژن بنچ نے کہا تھا، "ریاستی پولیس کے لیے یہ معلوم کرنا ممکن نہیں ہے کہ ان واقعات میں کون ملوث تھے اور تشدد کےلئے لوگوں کو کس نے اکسایا تھا۔”عدالت کا یہ بھی کہنا تھا کہ”پولیس رپورٹ سے واضح ہے کہ تشدد اور بدامنی کے واقعات ہوئے ہیں، ایسی صورت حال میں مرکزی ایجنسی کی طرف سے ان کی تحقیقات ضروری ہے۔”جسٹس سیواگننم نے شورش زدہ علاقوں میں انٹرنیٹ کی بندش پر بھی سوال اٹھایا۔