حماس نے ایک ٹینک اور 2 فوجی بلڈوزرز تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہ
غزہ: اسرائیلی فوج کی غزہ میں داخل ہونے کی کوشش ناکام بنادی گئی، اسرائیلی فوج کا ٹینک فلسطینیوں کے نرغے میں آگیا۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ اور اسرائیل کے درمیان آہنی باڑھ کی مرمت کےلیے جانا چاہتی تھی۔ حماس نے اسرائیلی فوج کا ایک ٹینک اور 2 فوجی بلڈوزرز تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
حماس کے مطابق اسرائیلی فوج اپنی گاڑیاں چھوڑ کر واپس اسرائیل جانے پر مجبور ہوگئی۔دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر 16 ویں روز بھی بمباری جاری ہے، گذشتہ 24 گھنٹوں میں اسرئیلی بمباری سے مزید 266 فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں 117 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔غزہ میں دو ہفتوں کے دوران شہید فلسطینیوں کی تعداد 4 ہزار 7 سو سے تجاوز کرگئی۔
حماس کے جنگجوؤں کا کہنا ہے کہ انہوں نے غزہ کی سرحد کے ساتھ خان یونس کے قریب اسرائیلی زمینی حملے کا جواب دیا ہے۔ اسرائیل نے اعتراف کیا ہے کہ اس کا ایک ٹینک غلطی سے غزہ کی پٹی کے باہر مصری پوزیشن سے ٹکرا گیا۔اسی درمیان الجزیرہ نے اس بابت خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمیں اسرائیلی فوج کی طرف سے ایک بیان موصول ہوا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مسلح فلسطینیوں نے "غزہ کی پٹی کی سرحدی باڑ کے مغربی جانب کام کرنے والے فوجیوں پر فائرنگ کی”۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے ایک ٹینک نے سیل پر گولہ باری کی۔الجزیرہ کے مطابق اگرچہ اس بیان میں زیادہ تفصیل نہیں ہے، لیکن واضح طور پر اسرائیلی فوج اسے بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ کیا ہوا ہے۔اگر حماس کے یہ جنگجو اسرائیلی فوج کے ان ارکان پر گھات لگانے میں کامیاب ہو گئے اور انہیں باڑ کے ایک طرف سے دوسری طرف دھکیلنے میں کامیاب ہو گئے تو ظاہر ہے کہ یہ ایسی چیز ہے جسے بہت سنجیدگی سے لیا جائے گا۔












