تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے لبنانی ملیشیا حزب اللہ کو حملوں پر فیصلہ کن جواب دینے کی دھمکی دی ہے۔نیتن یاھو کی طرف سے یہ دھمکی ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی پر زمین چڑھائی کی تیاری کے ساتھ لبنان سے متصل سرحد پر بھی مصروف ہے۔انہوں نے لبنانی سرحد کے دورے کے دوران زور دے کرکہا کہ اگر حزب اللہ نے حملوں میں شدت اختیار کرنے کا فیصلہ کیا تو اسے 2006 میں شروع ہونے والی جنگ سے زیادہ مضبوط جنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔انھوں نے اتوار کو اپنے دفتر سے نشر کیے گئے بیانات میں یہ بھی کہا کہ اب تک اسرائیل اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتا کہ آیا حزب اللہ نے جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے یا نہیں۔نیتن یاہو نے لبنان کی سرحد کے قریب اسرائیلی کمانڈوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "میں ابھی آپ کو نہیں بتا سکتا کہ آیا حزب اللہ مکمل طور پر جنگ میں داخل ہونے کا فیصلہ کرے گی”۔
لیکن انہوں نے واضح کیا کہ اگر حزب اللہ نے جنگ میں داخل ہونے کا فیصلہ کیا تو یہ اس پر اور لبنان پر ناقابل تصور تباہی لائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل تمام حالات کے لیے تیار ہے۔اگر حزب اللہ نے محاذ آرائی کا فیصلہ کیا تو وہ اسے مضبوطی سے جواب دے گا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں جنگ ان کے ملک کے لیے "زندگی اور موت کا معاملہ” ہے۔ اسرائیل لبنان اور غزہ کے محاذوں پر دوہری جنگ لڑ رہا ہے۔انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور حماس جا قلع قمع کرنے کے لیے کام کریں گے۔”خیال رہے کہ لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر حالیہ دنوں میں ہونے والی جھڑپوں میں حزب اللہ کے چھ اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔