بیروت، 16 نومبر (یواین آئی) لبنانی وزارت صحت کے مطابق جنوبی بیروت کے مضافات میں مسلسل پانچویں روز اسرائیلی فوج کی بمباری جاری رہی۔ہفتے کے روز کی گئی اس بمباری کا ہدف بررج رحل کے قصبے میں پیرا میڈکس تھے۔ یہ بمباری ایمرجنسی ریسپانس ٹیم کے ارکان کو ہلاک کرنے کے لیے کی گئی تھی۔ تاکہ علاقے میں دہشت پھیلائی جائے۔ زخمی لبنانیوں کو علاج معالجے کی سہولت سے غزہ کے فلسطینیوں کی طرح محروم رکھا جا سکے۔اس بمباری میں طبی عملے کا ایک رکن موقع پر جاں بحق ہو گیا جبکہ دو لاپتہ ہیں اور چار زخمی ہو گئے ہیں۔اسرائیل نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر کم از کم نو فضائی حملے کیے ہیں۔ تاہم لبنانی حکام نے ابھی تک ان حملوں میں کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں دی ہے۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ مضافاتی علاقوں میں کیے گئے حملوں میں حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ادھر بقاع میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے گذشتہ روز بعلبک شہر اور الخضر قصبے کے اطراف شدید بم باری کی۔ اسی طرح زحلہ کے علاقے میں الزہراء محلے کے اطراف کو بھی نشانہ بنایا گیا۔لبنانی وزارت صحت کی جانب سے جمعے کے روز جاری سرکاری بیان کے مطابق آٹھ اکتوبر 2023 کے بعد سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 3445 افراد ہلاک اور 14,599 زخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب حزب اللہ نے گذشتہ روز کئی عسکری بیانات جاری کیے۔ ان میں لبنان کی جنوبی سرحد کے نزدیک اسرائیلی فوج کی پیش قدمی روکنے، اسرائیلی ڈرون اور جنگی طیاروں کے خلاف مزاحمت اور اسرائیل کے شمالی اور دیگر علاقوں میں اسرائیلی فوج کے اڈوں اور جتھوں کو نشانہ بنانے کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ادھر عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسوس نے لبنان کے صوبے بعلبک الہرمل کے قصبے دورس میں شہری دفاع کے مرکز پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے۔
گیبریسوس نے آج ہفتے کے روز "ایکس” ویب سائٹ پر ایک پوسٹ میں لکھا "ہم بعلبک میں دورس قصبے میں واقع شہری دفاع کے مرکز پر حملے کی مذمت کرتے ہیں جس کے نتیجے میں 12 طبی کارکنان ہلاک ہو گئے … صحت کے مراکز پر حملے اس تنازع میں ایک نئی روش بن گئے ہیں، اسے ہر جگہ روکا جانا چاہیے”۔یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے 23 ستمبر کو لبنان میں حزب اللہ کے خلاف فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔ بعد ازاں یکم اکتوبر کو اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں سرحدی علاقوں میں زمینی کارروائی کا آغاز کر دیا۔