فہرست میں شامل پہلے 88 نام ایک ہی خاندان کے ہیں،جبکہ 2913 بچوں کے نام بھی شامل
غزہ: فلسطین کی وزارت صحت نے اسرائیل کی وحشیانہ کارروائی کے دوران شہید ہونے والے افراد کی پوری فہرست جاری کردی ہے، جس سے صدرِ امریکہ کے اس موقف کی نفی ہوگئی ہے،جس میں انہوں نے مارے جانے والے افراد کی تعداد کے حوالے سے اعدادوشمار پر انگلی ٹھائی تھی۔ فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری ہونے والے شہداء کے حوالے سے میڈیا میں یہ خبر آرہی ہے کہ اسرائیلی بربریت میں مارے گئے جن لوگوں کے نام وزارت صحت کی جانب سے شائع کیے گئے ہیں ،ان میں درجنوں افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔فلسطینی حقوق کے گروپ الحاق کے عصیل الباجیہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں وزارت صحت کی طرف سے مقتول فلسطینیوں کے 7,028 ناموں میں سے پہلے 88 نام ایسے ہیں جو "ایک ہی خاندان سے ہیں”۔
The Ministry of Health just published the names of 7028 Palestinians, including 2913 children killed in #Gaza.
— Aseel AlBajeh أسيل البجة (@AseelAlBajeh) October 26, 2023
Scrolling over this is so painful. The first 88 names are from the same family! The next 72 from one family! And the undescribable pain goes on. No words. pic.twitter.com/irvh3pXNTY
اس سے قبل وزارت صحت نے کہا تھا کہ غزہ میں تقریباً 45 خاندانوں کی تمام زندہ نسلوں کا صفایا کر دیا گیا ہے۔ وزارت نے آج امریکی صدر بائیڈن کے تبصروں کے بعد ناموں کی فہرست جاری کی، جنھوں نے کہا تھا کہ انھیں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کے اعداد و شمار پر "کوئی اعتماد” نہیں ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت کی جانب جاری فہرست کے حوالے سے عالمی میڈیا میں آنے والی خبرمیں بتایا گیا ہے اس فہرست میں 7028 فلسطینیوں کے نام شائع کیے ہیں جن میں غزہ میں جاں بحق ہونے والے 2913 بچوں کے نام بھی شامل ہیں۔ خبروں کے مطابق اس فہرست میں شامل پہلے 88 نام ایک ہی خاندان کے ہیں،جبکہ ۔دوسرے خاندان کے 72 افراد شہدا کی فہرست میں شامل بتائے گئے ہیں