بیشتر اسپتالوں کے آپریشن تھیٹرز بند،غزہ قحط کا شکار،انسانی حقوق کے خود ساختہ محافظین تماشائی
نئی دہلی: اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے درمیان غزہ سے آمدہ اطلاعات مظہر ہیں کہ فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے چکاہے،جہاں نظام صحت مکمل طور پر تباہ ہوگیاہے۔بہت سے اسپتالوں میں بھی ایندھن ختم ہوگیاہے،جس کے نتیجہ میں بیشتر آپریشن تھیٹرز بند ہوگئے ہیں۔ ادھرریڈ کراس کا کہنا ہے کہ اگر اسپتالوں کے جنریٹرز بند ہوئے تو یہ مردہ خانوں میں تبدیل ہوجائیں گے، دو ہفتوں سے زائد کی ناکہ بندی کے باعث غزہ قحط کا شکار ہوگیا ہے، شہریوں کے پاس کھانے پینے کی اشیاء ختم ہوگئی ہیں، غزہ کی صورت حال کو بیان کرنے والی ویڈیوزسوشل میڈیاپر گردش کررہی ہیں،جن میں تباہی کی المناک تصویروں کے ساتھ ہی عوام الناس کی خوراک اور آبی پریشانیوں کو سمجھاجاسکتا ہے کہ لوگ کس طرح فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ اسرائیل کے ذریعہ ناکہ بندی کے بعد فلسطینیوں تک بنیادی اشیا کی فراہمی کا عمل بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔
“The humanitarian and health crisis in Gaza has reached catastrophic proportions. It is our moral duty, an imperative that transcends political boundaries, to demand unobstructed access for delivering life-saving aid."
— WHO Regional Office for the Eastern Mediterranean (@WHOEMRO) October 26, 2023
– Dr Ahmed Al-Mandhari, @WHOEMRO Regional Director pic.twitter.com/ZRb42yzJKm
انسانی حقوق کا محافظ کہلانے والی مغربی طاقتوں کی رورخی پالیسی کا اس وقت ارض فلسطین گواہ بناہوا ہے،جہاں امریکہ اور دوسری مغربی طاقتوں کی حمایت سے اسرائیل غزہ کو قبرستان بنانے پرآمادہ ہے۔

دریں اثناء عالمی ادارے آکسفیم کا کہنا ہے کہ اسرائیل بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے ، ادارے کا کہنا ہے کہ غزہ کی مکمل ناکہ بندی کے دوران صرف دو فیصد معمول کی غذا مہیا کی گئی ہے، اسرائیلی طیاروں کی بمباری کا سلسلہ لگاتار 20دنوں سے جاری ہے، صہیونی طیاروں نے رہائشی عمارتوں، اقوام متحدہ کی پناہ گاہوں، اسپتالوں،حتی کہ گھروں سے عارضی قیام گاہوں میں مجتمع ہونے والوں پر بمباری کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں 7 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں خبروں کے مطابق 2913 بچے بھی شامل بتائے گئے ہیں۔
شمالی غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا عالم یہ ہے کہ پورے کا پورا خاندان ملبے تلے دب کر شہید ہوگیا، مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی افواج اور یہودی آبادکاروں کے حملوں میں سینکڑوں فلسطینی شہیدہوچکے ہیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سینئر کرائسز ریسپانس ایڈوائزر، ڈونٹیلا روویرا کا کہنا ہے پورے شہر یا علاقے کو فوجی ہدف قرار دینا بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے۔