کلکتہ15مئی (یواین آئی) بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے آج مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر اقلیتوں کو خوش کرنے کیلئے دراندازی سے سمجھوتہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بنگال میں ترنمول کانگریس کے ایک دہائی طویل دور حکومت کے دوران، ایک کے بعد ایک اسکینڈل کی وجہ سے بنگال بحران کا شکار ہے۔
پرولیا سے بی جے پی کے امیدوار جیوترموئے مہتو کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نڈا نے کہا کہ جب انڈیا بلاک کی بکھری پارٹیاں اپنے خود غرضانہ مقاصد کو پورا کرنے کے لیے مرکز میں کمزور حکومت بنانے کی کوشش کررہی ہے۔انہوں نے بنگال جیسی صورت حال پورے ملک میں ہوجائے گا۔نڈا نے بنرجی پر بنگال کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کا بھی الزام لگایا۔نڈا نے کہاکہ ممتا بنرجی کی حکومت اقلیتوں کو خوش کرنے کی پالیسی پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ دراندازی کے معاملے پر نرم رویہ اختیار کر رہی ہے۔
ترنمو ل کانگریس کے خلاف مبینہ بدعنوانی کے الزامات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی بھرتی میں گھوٹالوں سے لے کر کلرک کی تقرری کے فراڈ تک کوئلہ اور مویشیوں کی اسمگلنگ سے لے کر مختلف گھوٹالوں کے لیے اپنی پارٹی کے رہنماؤں اور وزراء کی گرفتاری تک،ممتا دیدی کا دوربدعنوانی سے بھرا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بنرجی کے دور حکومت میں سندیش کھالی جیسے واقعات رونما ہوئے جس نے پوری قوم کو شرمندہ کیا۔ بدقسمتی سے وہ اب بھی سندیش کھالی کی خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرنے والوں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ کیا بنگال کے لوگ ایسا حکمران چاہتے ہیں؟۔نڈا نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے سربراہ ریاست میں کسانوں کو تین سالوں سے کسان ندھی پروجیکٹ سے فائدہ اٹھانے سے روک رہی ہیں۔آیوش مان بھارت اسکیم سے فائدہ اٹھانے نہیں دیا جارہا ہے۔