کلکتہ (یواین آئی)وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے آج ریاستی سیکریٹریٹ میں کئی اہم مسائل پر بولتے ہوے کہا کہ قیمتوں پر قابو پانے کیلئے وہ جلد ہی مارکیٹ کمیٹی کے ممبران کے ساتھ بات کریں گی ۔انہوں نے کہا کہ محرم کے دوران کوئی واقعہ پیش نہ آئے اس کےلئے پولس کو چوکس رہنا ہوگا۔21جولائی کو ہونے والے ترنمول کانگریس کے شہید دیوس سے متعلق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولیس کو اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ اس دن کوئی سڑک حادثہ نہ ہو۔ شمالی بنگال کے مختلف حصوں سے لوگ آئیں گے۔ انہوں نے ریلوے کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہاکہ اگر آپ (وزارت ریلوے) مجھے شمالی بنگال سے آنے والوں کے لیے ٹرین کرایہ پر دیں تو میں پیسے دوں گی۔ اگر آپ کرایہ پر ٹرین نہیں دیتے ہیں، تو یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ اتنے زیادہ لوگوں کو حفاظت سے لائیں ۔آپ ہمیں اضافی ڈبے کرایہ پر دے سکتے ہیں 18 جولائی سے لوگ آنا شروع ہو جائیں گے۔ممتا بنرجی نےسیف ڈرائیو، سیو لائیو مہم کے ساتھ پہل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ اور عام لوگوں کو حادثے کے بارے میں خبردار کیا جائے۔انہوں نے محکمہ زراعت کے افسران کو بھی متحرک رہنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کسانوں سے کہا کہ وہ اس بات سے آگاہ رہیں کہ فصل کی کٹائی کب ہوگی۔
ممتا نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کا کام سست رفتاری سے چل رہا ہے۔ کئی سڑکیں بند ہیں۔ اس کی وجہ سے ٹریفک جام ہے۔ انہوں نے گاؤں اور شہر دونوں جگہ سڑک پر توجہ دینے کی ہدایت دی ہے۔ ممتا نے پولیس سے بات کرکے ٹریفک کا مسئلہ جلد حل کرنے کو بھی کہا ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا ک بجلی کے کھمبے مضبوطی سے لگائے جائیں۔ تاکہ یہ گر کر حادثے کا سبب نہ بنے۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں اور شہروں میں ضروری انتظامات کریں۔ممتا نے سڑکوں کو پینٹ کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ رنگ پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ریلوے بھی یہ کام کررہی ہے۔ممتا بنرجی نے پانی کی نکاسی کا جلد از جلد بندوبست کرنے کی ۔ ممتا بنرجی نے ہوڑہ کو لے کرغصہ کی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پیسے دیے گئے لیکن کام نہیں ہوا۔ اس وقت ریل کے مقام پر پانی جمع ہونے کی شکایت کی گئی تھی۔ مسئلہ یہ ہے کہ یہ واضح نہیں ہے۔ اس کے بعد انہوں نے ریلوے کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پانی جمع ہونے پر ریلوے کو کارروائی کرنی چاہیے۔
ممتا بنرجی نے کہاکہ ڈی وی سی ریزروائر میں 2 لاکھ میٹرک ٹن کیوسک پانی رکھ سکتا ہے۔ لیکن وہ ڈریجنگ نہیں کر رہے ہیں۔ مالدہ میں بھی کٹاؤ ایک مسئلہ ہے۔ 25-30 خاندان بے گھر ہو چکے ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ فرکھا کے آس پاس کے کئی علاقوںمیں پانی بھر گئے ہیں۔طوفان گنج میں ریلیف سنٹر چل رہا ہے۔ تمام کام دیکھنا ضروری ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ 24 گھنٹے کام کرے گی ۔ممتا نے کہا کہ دونوں دیناج پور میں حالات معمول پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی وی سی کتنا پانی چھوڑے گا، مجھے روزانہ رپورٹ کرنی ہوگی۔ 100فیصد پانی ایک ساتھ نہیں چھوڑا جا سکتا۔
ممتا نے کہا کہ میں کروڑوں روپے خرچ کرنے کے بعد بھی کچھ نہیں کر سکتی۔ اگر شمالی بنگال میں لینڈ سلائیڈنگ ہوتی ہے تو فوج کو ہوشیار رہنا چاہیے۔ وہ وہاں سے سفر کرتے ہیں۔ 9 امدادی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ 500 لوگ ہیں۔ پہلے پانی جمع کریں۔ دریائے اترائی پر ڈیم بنانے کے وقت کا اعلان نہیں کیا گیا۔ پانی کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔ اس سے پہلے جب ہند-بنگلہ دیش میٹنگ کا مطالبہ کیا گیا تو میں نے کہا، یہ کام نہیں ہوا ہے۔ہمیں سب سے زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ جب سکم نے ہائیڈرو پاور بنایا تو مرکز کو اسے دیکھنا چاہیے تھا۔ جس کی وجہ سے آج لوگ مشکلات کا شکار ہیں۔ جلپائی گوڑی کے لوگ جانتے ہیں کہ کرولا ندی بہتی تھی۔ ہم نے 20 کروڑ روپے خرچ کر کے انتظام کیا ہے۔ بھوٹان سے پانی آتا ہے اور علی پوردوا میں تیرتا ہے۔ جلپائی گوڑی تیرتا ہے۔
ممتا بنرجی نے کہاکہ 700 کروڑ روپے آج تک ادا نہیں کیے گئے۔ اگر فرکھا معاہدے کی تجدید ہوتی ہے تو بہار بھی تیرے گا۔ ہم اصل فریق ہیں۔ ہمیں اطلاع نہیں دی گئی۔ وہ تیستا کا پانی (بنگلہ دیش کو) دینا چاہتے ہیں اس کی وجہ سے شمالی بنگال میں کسی کو پینے کا پانی نہیں ملے گا۔ممتا نے سیلاب سے نمٹنے کیلئے خصوصی اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو محکمہ آبپاشی میں شفٹنگ ڈیوٹی کی جائے گی۔ اگر ضروری ہو تو چھٹی منسوخ کی جا سکتی ہے۔ علی پور دوار میں حالت بہتر نہیں ہے۔ کالمپونگ میں حالات معمول پر ہیں۔ قومی شاہراہ نمبر 10 منہدم ہوگئی۔ پی ڈبلیو ڈی نگرانی کر رہا ہے۔ جی ٹی اے پر بھی بات کی جائے گی۔ممتا نے بنرجی کہا کہ مجھے شمالی بنگال کے بارے میں رپورٹ ملی ہے۔ سیلاب کا خطرہ ہے۔ محکمہ آبپاشی نے نگرانی شروع کر دی ہے۔
ممتا نے کہا کہ ہمیں بتائے بغیر فرکھا کا معاہدہ کی تجدید کی جا رہی ہے۔ بنگال میں مانسون زیادہ ہے۔ممتا نے کہا کہ مرکز کو گنگا کے کٹاؤ کو دیکھنا چاہیے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگلہ دیش کے ساتھ معاہدہ ہوا تو کہا گیا کہ بنگلہ دیش جانے والے پانی کی ڈریجنگ کی جائے گی تاکہ ہمیں کوئی پریشانی نہ ہو۔ لینڈ سلائیڈنگ سے کئی مکانات تباہ ہوگئے۔ 700 کروڑ کا پیکج بنایا گیا تھا ۔اس وقت میں ممبر پارلیمنٹ تھی مگر آج تک اس پیکج کی ادائیگی نہیں دی گئی ہے۔یواین آئی۔نور