نئی دہلی، 26 اگست (یو این آئی) کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت کے کسان مخالف بیان کو بی جے پی کا پروپیگنڈہ نظام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان شرمناک اور افسوسناک ہے۔ پارٹی اس کی شدید مذمت کرتی ہے۔
مسٹر کھڑگے نے کہا ’’وزیر اعظم مودی نے خود پارلیمنٹ میں کسانوں کو ’مظاہرین‘ اور ’پرجیوی‘ کہہ کر تضحیک کی تھی۔ انہوں نے یہاں تک کہ شہید کسانوں کے لیے پارلیمنٹ میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کرنے سے بھی انکار کر دیا تھا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’مودی جی نے بھی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر کمیٹی قائم کرنے اور کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا جھوٹا وعدہ کیا تھا، جب مودی جی یہ سب خود کرسکتے ہیں تو ان کے حامیوں سے شہید کسانوں کی تضحیک کے سوا ملک کیا امید رکھ سکتا ہے۔ یہ شرمناک اور قابل مذمت کسان مخالف نظریہ مودی حکومت کا ڈی این اے ہے۔
مسٹر گاندھی نے کہا ’’کسانوں سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام مودی حکومت کی پروپیگنڈہ مشینری مسلسل کسانوں کی توہین کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ 478 دن تک جاری رہنے والی میراتھن جدوجہد کے دوران 700 ساتھیوں کی قربانی دینے والے کسانوں کو بی جے پی رکن پارلیمنٹ کی طرف سے ان کو ریپسٹ اور غیر ملکی طاقتوں کے نمائندے کہنا بی جے پی کی کسان مخالف پالیسی کا ایک اور ثبوت ہے، یہ شرمناک کسان مخالف الفاظ مغربی اتر پردیش ، ہریانہ اور پنجاب سمیت پورے ملک کے کسانوں کی شدید توہین ہے۔ جسے کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کی تحریک واپس لیتے وقت بنی سرکاری کمیٹی آج بھی سرد خانے میں ہے، حکومت آج تک ایم ایس پی پر اپنا موقف واضح نہیں کر سکی، شہید کے اہل خانہ کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا اور اوپر سے مسلسل ان کی کردار کشی جاری ہے۔ کسانوں کی تذلیل اور ان کی عزت پر حملہ کرنے سے کسانوں سے کیا گیا مودی حکومت کا دھوکہ چھپ نہیں سکتا۔ نریندر مودی اور بی جے پی کتنی ہی سازش کر لیں – انڈیا الائنس کسانوں کو ایم ایس پی کی قانونی ضمانت دلاکر رہے گا۔‘‘