پانچ بارایم ایل اے رہ چکے "ڈان” نے پچھلے دنوں جیل میں ’سلو پوائزن‘ دیئے جانے کا شکوہ کیا تھا
احتیاطی اقدام کے طور پر باندہ، غازی پور اور مؤ میں سیکورٹی میں اضافہ کردیا گیا
باندہ 28 مارچ (یو این آئی/ایجنسیاں/ ہندوستان ایکسپریس نیوز بیورو) باندہ جیل میں نظر بند مختار انصاری کا جمعرات کی رات دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔رانی درگاوتی میڈیکل کالج کے ذرائع نے بتایا کہ انصاری کو آج رات تقریباً 8.30 بجے نازک حالت میں اسپتال لایا گیا تھا۔ علاج کے دوران ان کی طبیعت بگڑ گئی اور دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔مختار انصاری کی موت کے بعد احتیاطی اقدام کے طور پر باندہ، غازی پور اور مؤ میں سیکورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔
قبل ازیں، مختار انصاری نے الزام لگایا تھا کہ انہیں جیل میں ’سلو پوائزن‘ (ہلکا زہر) دیا گیا تھا۔ 21 مارچ کو جب مختار انصاری بارہ بنکی کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں مشہور ایمبولینس کیس میں پیش ہو رہے تھے تو ان کے وکیل نے عدالت میں درخواست دی، جس میں مختار نے کہا، ’’19 مارچ کی رات میرے کھانے میں زہریلی چیز ڈال دی گئی، جس کی وجہ سے میری طبیعت خراب ہو گئی۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ میرا دم گھٹنے والا ہے اور میں بہت گھبراہٹ محسوس کر رہا ہوں۔ برائے مہربانی ڈاکٹروں کی ایک ٹیم تشکیل دے کر میرا علاج کرائیں۔ 40 دن پہلے بھی میرے کھانے میں زہریلی چیز ملائی گئی تھی۔‘‘
اس کے بعد عدالت نے مختار کے چیک اپ کے لیے دو ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیم کو جیل بھیج دیا جس میں ایک فزیشن اور ایک آرتھوپیڈک ماہر ڈاکٹر شامل تھا۔ ٹیم نے چیک اپ کے بعد خون کا ٹیسٹ کروایا۔ رپورٹ آئی تو قبض اور درد کی کچھ دوائیں بھی دی گئیں۔ڈاکٹروں نے جیل انتظامیہ کو بتایا کہ ایسا روزے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ انہیں پورا دن بھوکا رہنے کے بعد اچانک زیادہ کھانا کھانے کی وجہ سے پریشانی کا سامنا ہے۔
पूर्व विधायक मुख़्तार अंसारी का इंतिक़ाल, उन्होंने कोर्ट से कहा था "मुझे ज़हर दिया गया है जिसकी वजह से मेरी तबियत धीरे धीरे ख़राब हो रही है", बांदा जेल में बंद थे मुख़्तार कुछ देर पहले हुआ इंतिक़ाल!
— Zakir Ali Tyagi (@ZakirAliTyagi) March 28, 2024
इन्ना लिल्लाहि व इन्ना इलैहि राज़ीऊन! pic.twitter.com/IffPetNMSM
مختار انصاری پانچ بار ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ ان میں سے وہ مسلسل چار بار مؤ سے ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ ایک بار بہوجن سماج پارٹی کے ٹکٹ پر، دو بار آزاد اور ایک بار اپنی پارٹی قومی ایکتا دل سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔ خبروں میں دعویٰ کیا جارہاہے کہ مختارپر اس وقت درج 65 مقدمات زیر التوا ہیں۔1996 میں مختار انصاری کے خلاف وشو ہندو پریشد کے عہدیدار اور کوئلہ تاجر نند کشور رنگٹا کے اغوا اور بی جے پی ایم ایل اے کرشنانند رائے کے قتل میں ملوث ہونے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔کرشنا نند رائے کو 2005 میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اس وقت جیل میں ہونے کے باوجود مختار انصاری کو اس قتل کیس میں نامزد کیا گیا تھا۔
اس درمیان مختار انصاری اور ان کے کنبہ کا کیس الٰہ آباد ہائی کورٹ میں دیکھنے والے وکیل اجئے شریواستو پریاگ راج سے باندہ کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جیل یا انتظامیہ کی طرف سے ابھی تک مختار انصاری کے کنبہ کو کسی بھی طرح کی خبر نہیں دی گئی ہے۔ حالانکہ مختار کے بیٹے عمر انصاری بھی باندہ کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گھر والوں نے انھیں جانکاری دی ہے کہ غازی پور میں گھر کے آس پاس پولیس کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
گزشتہ سال اپریل میں مختار انصاری کو بی جے پی ایم ایل اے کرشنانند رائے کے قتل کیس میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان کے بھائی اور غازی پور کے ایم پی افضل انصاری کو بھی اس معاملے میں چار سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
انصاری خاندان پچھلے کچھ سالوں سے خبروں میں ہے۔ مؤ میں انصاری کی کئی مبینہ غیر قانونی جائیدادیں منہدم کی گئیں۔ ستمبر 2022 میں الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے مختار انصاری کو جیلر کو دھمکی دینے کے مقدمہ میں سات سال قید کی سزا سنائی تھی۔ یہ معاملہ 2003 کا ہے۔ کچھ دنوں بعد 1999 کے ایک مقدمے میں انہیں گینگسٹر ایکٹ کے تحت پانچ سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی اور 50 ہزار روپے جرمانہ بھی ہوا۔ جولائی 2022 میں مختار انصاری کی اہلیہ افسا انصاری اور ان کے بیٹے عباس انصاری کو مفرور قرار دیا گیا تھا۔ اگست 2020 میں لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے افضل انصاری کے گھر کو منہدم کردیا۔ الزام تھا کہ یہ گھر غیر قانونی طور پر بنایا گیا تھا۔ مختار انصاری کو تاوان کے ایک مقدمے میں 2019 سے پنجاب کی روپ نگر جیل میں رکھا گیا تھا۔ بعد میں انہیں اتر پردیش کی بندہ جیل منتقل کر دیا گیا۔
میڈیکل کالج اسپتال نے ایک میڈیکل بلیٹن میں مختار کی موت کی تصدیق کی ہے۔ جس کے مطابق 63 سالہ مختار کو قے کی شکایت پر رات 8 بجکر 25 منٹ پر بے ہوشی کی حالت میں لایا گیا۔ آٹھ ڈاکٹروں کی ٹیم نے ان کا علاج شروع کیا لیکن ان کی پوری کوشش کے باوجود مریض دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔
جیل ذرائع کے مطابق جمعرات کی شام مختار کی طبیعت بگڑ گئی۔ فوری طور پر ضلعی انتظامیہ کو اطلاع دی گئی۔ اطلاع ملتے ہی ضلع مجسٹریٹ درگا شکتی ناگپال اور پولیس سپرنٹنڈنٹ انکور اگروال سمیت پوری انتظامیہ ایک ٹیم کے ساتھ جیل پہنچ گئی اور مناسب سیکورٹی کے ساتھ انہیں فوری طور پر میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا۔میڈیکل کالج ذرائع کے مطابق انصاری کو آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا جہاں سے انہیں سی سی یو منتقل کیا گیا تھا۔ میڈیکل کالج میں ضلع مجسٹریٹ اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سمیت تمام انتظامی افسران موجود ہیں۔ اس کے علاوہ ضلع کی بھاری پولیس فورس میڈیکل کالج کیمپس پہنچ گئی۔اس سے پہلے منگل کو مختار کو پیٹ سے متعلق مسائل کی وجہ سے ڈسٹرکٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں آرام ملنے کے بعد انہیں جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ مختار انصاری نے باندہ منتقلی کو اپنے لئے خطرہ قرار دیا تھا۔
पूर्व विधायक श्री मुख्तार अंसारी जी का इंतकाल, दुःखद।
— Samajwadi Party (@samajwadiparty) March 28, 2024
ईश्वर उनकी आत्मा को शांति दें।
शोकाकुल परिजनों को यह असीम दुःख सहने का संबल प्राप्त हो।
विनम्र श्रद्धांजलि !
دریں اثناء سماج وادی پارٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں مختار انصاری کی موت پر غم کا اظہار کیا ہے۔سماج وادی پارٹی نے لکھا، ’’سابق ایم ایل اے شری مختار انصاری جی کا انتقال، افسوسناک۔ اس کی روح کو سکون ملے۔ سوگوار خاندان کے افراد کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی طاقت ملے۔‘‘