نئی دہلی(یو این آئی) نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے بدھ کو وزیر اعظم کسان سمان ندھی میں تبدیلیوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ زراعت اور زرعی ترقی پر مناسب توجہ نہیں دی گئی ہے۔میدک، تلنگانہ میں انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (ICAR) میں مسٹر دھنکر کرشی وگیان کیندر کے ایک پروگرام، قدرتی اور نامیاتی کسان کانفرنس-2024 سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی سی اے آر کے اداروں کی خود تشخیص کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت اور زرعی ترقی پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم زراعت اور زرعی ترقی پر اتنی توجہ نہیں دے سکے جتنی کہ دینی چاہیے تھی۔ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں، لیکن اپنے بجٹ پر توجہ دیں۔ یہاں 5000 سائنسدان ہیں۔ تقریباً 25,000 لوگوں کو روزگار ملتا ہے۔ بجٹ 8000 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ ہم کس کے لیے تحقیق کر رہے ہیں؟ ہم کس کی زندگی بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ کیا اس کی زندگی میں کوئی تبدیلی آرہی ہے؟ "اب ان اداروں کا جائزہ لینے کا وقت ہے اور کسی ادارے کا اندازہ لگانے کا بہترین طریقہ خود تشخیص ہے۔”
مسٹر دھنکھر نے کہا کہ ہر تنظیم کو یہ عہد لینا چاہئے کہ وہ ایسا کام کرے گی جس سے کسانوں کو راحت ملے اور کسانوں کو آگاہ کیا جائے۔ اگر ان اداروں میں روزانہ 100 کسان بھی آجائیں تو بڑی تبدیلی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ان اداروں میں کام کرنے والے لوگوں، منتخب نمائندوں اور اس طرح کے اداروں کو ایکلویہ دیہی کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ایسے انتظامات کرنے چاہئیں۔
وزیر اعظم کسان سمان ندھی اور کھاد سبسڈی کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر دھنکھر نے کہاکہ "ہم کسانوں کی مدد کرتے ہیں۔ کسان سال میں تین بار وزیر اعظم کسان سمان ندھی حاصل کرتے ہیں۔ اس میں تبدیلی کی ضرورت ہے کیونکہ یہ مستحکم ہے، لیکن معیشت میں افراط زر ہے۔ ہمیں کھاد اور سبسڈی کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ کیا یہ سبسڈی صحیح طریقے سے کسانوں تک پہنچ رہی ہے؟