بھونیشور، 05 مارچ (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ اڈیشہ میں ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے، جس سے خطے میں صنعتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
مسٹر مودی نے چنڈیکھول میں پٹرولیم، قدرتی گیس، جوہری توانائی، روڈ ویز، ریلوے اور کنیکٹیویٹی کے شعبوں میں 19,600 کروڑ روپے سے زیادہ کے کئی ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور کچھ کو قوم کے نام وقف کیا۔
انہوں نے ان پروجیکٹوں کی ترقی کے لیے ریاست کے عوام کو مبارکباد دی۔ جاج پور ضلع کے چنڈیکھول میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھگوان جگن ناتھ اور ماں برجا کے آشیرواد سے آج جاج پور اور اڈیشہ میں ترقی کی نئی ہوا چلنے لگی ہے۔
اس دوران وزیر اعظم نے ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کے لیے کام کرتے ہوئے ملک کی موجودہ ضروریات کا خیال رکھنے کے لیے حکومت کے وژن کو سامنے رکھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت توانائی کے شعبے میں مشرقی ریاستوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
ارجا گنگا اسکیم کے تحت پانچ بڑی ریاستوں اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ، مغربی بنگال اور اڈیشہ میں قدرتی گیس کی فراہمی کے بڑے منصوبے چل رہے ہیں۔
آج کے موقع کو ملک میں بدلتے ہوئے کام کے کلچر کی علامت قرار دیتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ پچھلی حکومت نے کبھی بھی ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنے میں دلچسپی نہیں لی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت ان منصوبوں کا افتتاح کر رہی ہے جن کے لیے وقت پر سنگ بنیاد رکھا گیا تھا۔
2014 کے بعد مکمل ہونے والے ترقیاتی منصوبوں کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پارا دیپ ریفائنری کا ذکر کیا جو 2002 میں موضوع بحث بنی تھی لیکن 2014 میں موجودہ حکومت کے اقتدار میں آنے تک کوئی کام مکمل نہیں ہوا۔
انہوں نے پیر کو تلنگانہ کے سنگاریڈی میں پارا دیپ-حیدرآباد پائپ لائن کے افتتاح اور تین دن قبل مغربی بنگال کے آرام باغ میں ہلدیا سے براؤنی تک 500 کلومیٹر طویل خام تیل کی پائپ لائن کے افتتاح کا بھی ذکر کیا۔
مسٹر مودی نے کہا کہ مرکزی حکومت اڈیشہ کی ترقی کے لئے مشرقی ہندوستان میں وافر قدرتی وسائل کا استعمال کر رہی ہے۔ ضلع گنجام میں ڈی سیلینیشن پلانٹ روزانہ تقریباً 50 لاکھ لیٹر کھارے پانی کو ٹریٹ کرے گا اور اسے پینے کے لیے موزوں بنائے گا۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت اڈیشہ میں رابطے کے جدید ذرائع پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، تاکہ مقامی وسائل کی مدد سے ریاست کی معیشت کو مضبوط کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں ریاست میں 3000 کلومیٹر طویل قومی شاہراہیں بنائی گئی ہیں جبکہ ریلوے بجٹ میں 12 گنا اضافہ کیا گیا ہے۔