پٹنہ، 12 فروری (یواین آئی) بہار میں مسٹر نتیش کمار کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت نے مرکزی اپوزیشن راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے تین ارکان کے ساتھ اسمبلی میں صفر کے مقابلے میں 129 ووٹوں سے اعتماد کا ووٹ حاصل کیا اسمبلی میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے تقریباً ڈیڑھ بجے اعتماد کا ووٹ پیش کیا، جس پر 2 گھنٹے سے زیادہ بحث کے بعد ووٹنگ ہوئی، لیکن ووٹنگ سے قبل ہی راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)، کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں کے اراکین ایوان سے واک آو ¿ٹ کرگئے۔ تجویز کے حق میں 129 ووٹ ڈالے گئے۔ اس سے قبل اسپیکر اودھ بہاری چودھری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو 125 کے مقابلے 112 ووٹوں سے منظور کرلئے جانے کی وجہ سے ڈپٹی اسپیکر مہیشور ہزاری چیئرپر پر بیٹھے تھے، اس لیے وہ ووٹ نہیں دے سکے۔ مسٹرہزاری جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے ایم ایل اے ہیں۔
آر جے ڈی کے تین ممبران اسمبلی چیتن آنند، نیلم دیوی اور پرہلاد یادو نے بھی حکومت کے حق میں ووٹ دیا۔ حکمراں جماعت کے ایم ایل اے دلیپ رائے ایوان سے غیر حاضر رہے۔
قابل ذکر ہے کہ قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے 243 رکنی بہار قانون ساز اسمبلی میں 128 ایم ایل اے ہیں۔ ان میں بی جے پی کے 78، جے ڈی یو کے 45، ایچ اے ایم کے 04 اور 01 آزاد شامل ہیں۔عظیم اتحادکے 114 ایم ایل ایز میں سے 79 آر جے ڈی، 19 کانگریس اور 16 بائیں بازو پارٹیوں کے ہیں۔آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے بھی ایک ایم ایل اے ہیں۔
اس سے پہلے اعتماد کے ووٹ پر بحث کے دوران وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اپنی کابینہ کے آر جے ڈی کوٹہ کے وزراءپر بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جب ہم نے آر جے ڈی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تو شروع میں سب کچھ ٹھیک تھا، لیکن بعد میں اس کا انکشاف ہوا کہ وہ لوگ حکومت میں رہ کر کمائی کر رہے ہیں ، آج تک میری حکومت میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ آر جے ڈی نے حکومت میں بہت غلط کام کئے۔ وہ اس کی تحقیقات کرائیںگے۔
مسٹر کمار نے آر جے ڈی پر ایم ایل ایز کی ہارس ٹریڈنگ کا بھی الزام لگایا اور کہا، "ہماری پارٹی کو کتنے لاکھ دیے جا رہے تھے، یہ پیسہ کہاں سے آیا؟ ہم ہر چیز کی جانچ کرائیں گے۔” انہوں نے کہا کہ آج تک ایم ایل اے کو ایک ہی جگہ بند رکھا گیا ہے۔ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا، "2005 کے بعد سے جب سے ہمیں کام کرنے کا موقع ملا ہے، ہم مسلسل کام کر رہے ہیں۔ تب سے بہار میں کتنی ترقی ہوئی ہے۔ سب سے پہلے ان کے (تیجسوی) والد اور والدہ (لالو رابڑی) کو 15 سال کام کرنے کا موقع ملا تو کیا ہوا۔ کوئی آدمی شام ہوتے گھر سے باہر نہیںنکلتا تھا، کہیں کوئی سڑک یا راستہ نہیں تھا۔” انہوں نے کہا کہ یہ لوگ (آر جے ڈی) مسلمانوں کی بات کرتے ہیں، لیکن ان کے دور حکومت میں کتنے ہندو۔ مسلم تنازعات ہوئے۔ جب ہماری حکومت بنی تو ہم نے تنازعات کو ختم کرایا ۔ فساد کے بند مقدمات کو کھلوایا اور دوسروں کو سزائیںدلوائیں۔ متاثرین کو انصاف ملا جو پچھلی حکومت فراہم نہیں کر سکی۔ ان کی حکومت نے ہر طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا۔