غزہ(یو این آئی) اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ شہر کی قدیم اور سب سے بڑی مسجد کو تباہ کر دیا۔ یہ اطلاع فلسطینی سیکورٹی ذرائع نے دی۔ ذرائع نے ژنہوا کو بتایا ’’غزہ پٹی کی سب سے بڑی اور قدیم مسجد العمری گرینڈ مسجد، اسرائیلی حملوں میں بڑی حد تک تباہ ہو گئی۔‘‘عمری مسجد کی تعمیر 1400 سال پہلے سے بھی پہلے ہوئی تھی، جو تقریباً 4,100 مربع میٹر کے رقبے پر محیط ہے۔ تین ہفتے قبل اسرائیلی توپ خانے کے حملے میں اس کی مینار تباہ ہو گئی تھی۔
@UNESCO did you notice in #Gaza
— Fahad_ Heaven™ (The Wise) ???????? (@Fahad_Heaven) December 9, 2023
The Great Omari Mosque, was the largest and oldest mosque in the Gaza Strip, located in Gaza's old city. It has been Destroyed by IDF Terrorist.@Wizard_Bisan1 pic.twitter.com/0lBnue9HNB
غزہ پر حکمرانی کرنے والے عسکریت پسند گروپ حماس نے ’’غزہ شہر میں ایک اہم تاریخی یادگار اور ایک مذہبی مقام‘‘ کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی۔
اس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے اب تک غزہ پٹی میں 104 مساجد اور تین گرجا گھروں کو تباہ کردیا ہے۔
فلسطینی وزیر ثقافت عتیق ابو سیف نے کہا کہ اسرائیل کے حملوں نے غزہ شہر کے پرانے شہر کا بیشتر حصہ تباہ کر دیا، جس میں تاریخی عمارتیں، مساجد، عجائب گھر اور آثار قدیمہ شامل ہیں۔غزہ میں قائم وزارت صحت کے مطابق، غزہ 7 اکتوبر سے بڑے پیمانے پر اسرائیلی محاصرے اور بمباری کی زد میں ہے، جس میں 17,000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔اسرائیلی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اضافہ حماس کے حملے کے جواب میں ہوا ہے جس میں اسرائیل میں تقریباً 1200 افراد ہلاک اور 200 سے زائد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔