کشن گنج (نامہ نگار) مدرسہ ریاض الجنہ بھاولمارا میں اصلاح معاشرہ کے عنوان سے ایک عظیم الشان جلسہ منعقد ہوا جس کی صدارت مفتی اطہر جاویدقاسمی نے فرمائی؛ جبکہ مولانا زید حسن مظاہری استاذ مدرسہ تجوید القرآن کشن گنج نے نظامت کا فریضہ انجام دیا، مہمانان خصوصی میں مولانا عاصم انور قاسمی، مولانا آفتاب اظہرؔ صدیقی صوبائی جنرل سکریٹری مجلس احرار اسلام ہند، مولانا ارشاد عقابی سہارنپور، مفتی تنویر قاسمی استاذ حدیث ادارہ فیض القرآن ٹھکری باڑی اور مولانا مفتی صبیح اختر صاحب شیخ الحدیث جامعہ جلالیہ ہوجائی آسام نے شرکت فرمائی۔ مولانا عاصم انور نے اپنے بیان میں پردے کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے قرآن و حدیث کی روشنی میں خواتین کو پردہ کا اہتمام کرنے کی ترغیب دی۔ مولاناارشاد عقابی نے تعلیم کی ضرورت اور قرآن پاک کی فضیلت پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس دنیا میں سب سے بڑا مقام حاملین قرآن کا ہے، خواہ وہ عالم کی شکل میں ہو، حافظ کی شکل میں ہو یا قاری کی شکل میں، قرآن پاک کی دولت جن لوگوں کے پاس ہے وہ سب سے بڑے مقام و مرتبے کے حامل ہیں۔
مفتی صبیح اختر صاحب نے اپنے پرمغز خطاب میں اصلاح معاشرہ پر سیر حاصل گفتگو فرمائی جس میں انہوں نے شادیوں میں فضول خرچی اور بے جا رسومات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چومانہ اور نیوتہ دے کر کھانا، بارات لے کر جانا اور جہیز لینا دینا حرام ہے، انہوں نے کہا کہ جو لوگ سنت کے مطابق سادگی سے شادی کرتے ہیں ان کی زندگی خوشگوار ہوتی ہے اور جو لوگ نکاح جیسے سنت عمل کو بہت سے ناجائز اور حرام رسومات کے ساتھ انجام دیتے ہیں وہ اللہ کی پکڑ کے مستحق بنتے ہیں۔ آخر میں مولانا آفتاب اظہرؔ صدیقی کا بیان ہوا جس میں انہوں نے مسلمانوں کو اسلام کی اہمیت بتاتے ہوئے کہا کہ دنیا میں اسلام ہی ایک واحد الٰہی دین ہے جس کے دامن میں نجات ہے اور اسلام ہی محفوظ دین ہے؛ لہذا مسلمانوں کو اپنے مسلمان ہونے پر فخر محسوس کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ دنیا کا وجود مسلمانوں کے وجود سے ہے، جس دن دنیا سے مسلمان ختم ہوجائے گا، یہ دنیا اور دنیا کا سارا نظام ختم کردیا جائے گا۔
مولانا صدیقی کی دعا پر ہی جلسہ اختتام پذیر ہوا۔آخر میں مولانا احتشام الحق نے اظہار تشکر کے کلمات ادا کیے۔ جلسہ کو کامیاب بنانے میں مدرسہ کے ناظم مولانا ظفیر الحسن مظاہری، معاون مدرسہ مولانا احتشام الحق قاسمی، استاذ مدرسہ مولانا زبیر قاسمی، سکریٹری مدرسہ منظور الاسلام اور نگراں مدرسہ قاری شہباز صاحب وغیرہ نے اہم کردار ادا کیا۔ شرکاء میں ضلع پارشد فیضان احمد، ماسٹر ذاکر حسین، محمد نظام، مظہر اسلام، امیر الدین، سفیر الدین سرپنچ، ماسٹر شکیل، ماسٹر انظر، ڈاکٹر رضی احمد، ماسٹر ثاقب، قیصر دکاندار، مولانا محفوظ، انجینئر شہاب الدین، قاری ظہیر، ڈاکٹر ابو نصر وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔