نئی دہلی: فیکلٹی آف ایکسٹکس جامعہ ملیہ اسلامیہ نے فیکلٹی آف انجینرنگ کے اشترا ک سے انجینرنگ فیکلٹی میں ’کریکولر ایکونومی اینڈ ریسورس ایفی شی اینسی‘ کے موضوع پر ستائیس فروری دوہزارس تئیس کوایک توسیعی خطبے منعقد کیا۔
پروفیسر منی تھامس اور پروفیسر حنا ضیا نے ٹیری (دی انرجی اینڈ ریسورسیز انسٹی ٹیوٹ) نئی دہلی میں واقع ایک سرکردہ تھنک ٹینک کے ایسو سی ایٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر سووک بھٹاچاریہ کا استقبال کیا۔پروفیسر منی تھامس نے روزمرہ کی زندگی سے دو مثالیں دیتے ہوئے ہندوستانیوں کے روایتی کفایت پسندی کو واضح کرتے ہوئے اسے برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔پروفیسر حنا ضیا نے استعمال اور طرز حیات کے لینئر ماڈل سے نکل کر کریکولر اپروچ کی طرف بڑھنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
ڈاکٹر سووک بھٹاچاریہ نے مختلف پس منظروں والے ایک سو پچاس سامعین کے سامنے جس میں آرکی ٹیکچر،پلاننگ،ڈیزائن،سول انجینئرنگ،میکانیکل اور الیکڑیکل انجینرئنگاور انوائرومنٹل سائنسز کے طلبا شامل تھے ایک بھرپور لیکچر دیا۔انھوں نے کریکولر ایکونومی ایسا سسٹم سولیوشن فریم ورک ہے جو آب و ہوا کی تبدیلی،بایوڈائیورسٹی کے زیاں،فضلات اور آلودگی جیسے عالمی چیلنجز سے نمٹتا ہے۔انھوں نے اپنی تقریر میں آٹوموبائلز،الیکٹرک گاڑیوں،ویسٹ مینجمنٹ اور تعمیرات جیسے متنوع سیکٹرز سے مثالیں دیں۔تقریر کے بعد سوال وجواب کا اہم اور مزید ار سیشن ہوا۔