نئی دہلی( پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی ، بی جے پی کو دہشت گردی سے رواداری اور ہندوتوا وادی قوتوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ جس کی تازہ ترین مثال ملک مخالف سرگرمیوں، حساس سیکورٹی اور انٹلی جنس معلومات ایک پی آئی او لڑکی کو منتقل کرنے میں قصور وار پائے جانے کے بعد مہاراشٹرا ریاست کے انسداد دہشت گردی سکواڈ
کے ذریعہ پردیپ کورولکر کی گرفتاری ہے۔ اس بات کا انکشاف بھی ہو اہے کہ پردیپ کورولکر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آرایس ایس ) کے ساتھ طویل وابستگی تھی جو اپنی دیش بھکتی کا دعوی کرنے سے باز نہیں آئی ہے۔ اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی کے قومی نائب صدر محمد شفیع نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں رواداری کے امتحان میں بار بار ناکام ہونے پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پردیپ کورولکر کا آرا یس ایس کے ساتھ روابط کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی لیڈر نے مزید کہا ہے کہ یہ حیران کن ہے کہ سائنسدان پردیپ کورولکر جنہوں نے ڈی آرڈی او کی پرئمیئر ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ اسٹیبلشمنٹ ( انجینئر ز)لیبارٹڑی کیلئے اس کے ڈائرکٹر کے طور پر پونے میں کام کیا تھا، ان کوملک مخالف سرگرمیوں کا قصور وار پایا گیا ہے اور یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ مبینہ طور پر آرایس ایس کے ساتھ ان کے قریبی روابط تھے۔بیان میں کہاگیا ہے کہ ایک بہترین سائنسداں کے طور پرمتعارف کئے جانے والے پردیپ کورولکر اور ان کے خاندان کی آرایس ایس کے ساتھ طویل وابستگی آر ایس ایس کی ملک کیلئے جعلی محبت کو بے نقاب کرتی ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر محمد شفیع نے مطالبہ کیا ہے کہ پردیپ کورولکر کو دہشت گرد اور غدار قرارد یا جائے اور آر ایس ایس کے ساتھ ان کے روابط کی باریک بینی سے چھان بین کی جائے ۔ بی جے پی کو جب اس کے اندر ملک دشمن عناصر کی بات آتی ہے تو اپنی رواداری کی سطح کو جانچے بغیر مسلمانوں اور اقلیتوں کی رواداری کے بارے میں لیکچر دیتی رہی ہے۔