نئی دہلی: کانگریس قائد پرینکا گاندھی نے مرکز پر تنقیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا اور اب را ہول گاندھی نے جوسوال پوچھے تھے وہ ملک بھر میں گونجیں گے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ مودی نے کئی مرتبہ ان کے خاندان کے بارے میں بدزبانی کی، لیکن کسی جج نے ان کو سزا نہیں دی!پرینگا گاندھی نے راہول گاندھی کی پارلیمنٹ میں دی گئی تقریر کی ویڈیو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ’’انہی سوالوں کیلئے راہول گاندھی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ عوام کے ذریعے منتخب کئے گئے عوامی خدمت گار نے عوام کی جانب سے سوال پوچھے تو اڈانی کے خدمت گار نے عوامی خدمت گار کی آواز دبانے کی سازش رچ ڈالیں۔ لیکن عوام کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا اور حکومت کو جواب دینا ہوگا۔‘‘
پرینکا گاندھی نے جو ویڈیو ٹوئٹ کیا اس میں راہول گاندھی یہ سوال اٹھا رہے ہیں ’’میرا پردھان منتری (وزیر اعظم) سے سادہ سا سوال ہے، پردھان منتری جی آپ کے بیرونی دورے پر اڈانی جی اور آپ کتنی مرتبہ ایک ساتھ گئے؟ کتنی مرتبہ بعد میں وہ آپ کے دورے میں شامل ہوئے؟ کتنی مرتبہ اڈانی جی نے اس ملک کا فوری طور پر دورہ کیا جہاں کا دورہ آپ نے کیا؟ اور کتنے ایسے ممالک ہیں جہاں آپ نے دورہ کیا اور اڈانی جی کو وہاں سے کنٹریکٹ حاصل ہوگیا؟‘‘راہول گاندھی ویڈیو میں مزید کہتے ہیں ’’اڈانی جی نے بی جے پی کو گزشتہ 20 سال میں کتنے پیسے ادا کئے۔ الیکٹرول بانڈ میں کتنا پیسہ دیا ہے۔ یہ شیل (فرضی) کمپنیاں کس کی ہیں جو ہزاروں کروڑ روپے ہندوستان میں بھیج رہی ہیں یہ کس کا پیسہ ہے اور کیا یہ کام اڈانی جی مفت میں کر رہے ہیں۔ ان شیل کمپنیوں پر حکومت نے کبھی سوال کیوں نہیں اٹھایا؟ ہندوستان کی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اس کو معلوم کرنا چاہیے کہ یہ کس کی شیل کمپنیاں ہیں اور ان میں کس کا پیسہ لگا ہوا ہے۔‘‘