بلاس پور میں جلسہ عام سے خطاب،ذات پات کی مردم شماری پر فوکس
بلاس پور: پیر کو چھتیس گڑھ پہنچنے والے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ٹرین سے سفر کرنے والے لوگوں سے بات کی۔ وہ بلاس پور سے انٹر سٹی ٹرین کے ذریعے رائے پور کے لیے روانہ ہوئے ہیں۔ سفر کے دوران انہیں گھومتے اور مسافروں سے باتیں کرتے دیکھا گیا۔ ریاست کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل اور کانگریس لیڈر کماری سیلجا بھی ان کے ساتھ موجود تھیں۔ اس سے پہلے انہوں نے بلاس پور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا، جس میں انہوں نے او بی سی، ذات پات کی مردم شماری اور پی ایم نریندر مودی کے تاجر اڈانی کے ساتھ تعلقات پر شدید حملے کئے۔ ان دنوں راہل گاندھی مختلف طریقوں سے لوگوں کے درمیان نظر آرہے ہیں۔ 21 ستمبر کو وہ آنند وہار ریلوے اسٹیشن پہنچے، جہاں انہوں نے قلیوں سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات پر کانگریس نے کہا تھا کہ راہل گاندھی، مہاتما گاندھی کے خیالات سے متاثر ہو کر ہندوستان کو متحد کرنے کا کام کر رہے ہیں۔

بہرحال بلاس پور میں ایک سرکاری پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے او بی سی زمرہ اور ذات کی مردم شماری کے حوالے سے نریندر مودی حکومت پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں ان کی حکومت بننے کے بعد، وہ سب سے پہلے ذات کی مردم شماری کرائیں گے اور اس میں او بی سی زمرے کو حصہ دلوائیں گے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی جی جہاں بھی جاتے ہیں او بی سی کیٹیگری کی بات کرتے ہیں، کانگریس پارٹی نے ذات پات کی مردم شماری کرائی تھی، ہندوستان میں ہر ذات کے کتنے لوگ ہیں اس کا ڈیٹا حکومت ہند کے پاس موجود ہے۔ نریندر مودی جی اس ڈیٹا کو عوام کو نہیں دکھانا چاہتے۔
People's leader @RahulGandhi travelling in a train from Bilaspur to Raipur with common men.
— GARIMA (@JeeGarimaa) September 25, 2023
This is the only reason why BJ party is so rattled and making non sense attacks on Congress. pic.twitter.com/hzleMowtMO
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی میں نے لوک سبھا میں ذات پات کی مردم شماری کی بات کی تو کیمرے کا رخ موڑ دیاگیا۔ حکومت کو ایم ایل اے اور ایم پیز نہیں چلاتے، حکومت کوسیکرٹریز اور کابینہ سیکرٹری چلاتے ہیں”۔ انہوں نے آگے کہا” حکومت ہند کی وزارتوں میں 90 سیکریٹری ہیں، وہ اسکیم ڈیزائن کرتے ہیں، فیصلہ کرتے ہیں کہ کتنا پیسہ، کہاں جائے گا، میں نے دیکھا کہ نریندر مودی کی حکومت میں ان 90 لوگوں میں سے کتنے پسماندہ طبقات کے لوگ ہیں۔90 میں سے صرف تین لوگ او بی سی کمیونٹی سے ہیں اور یہ تین لوگ ہندوستان کے بجٹ کا صرف پانچ فیصد کنٹرول کرتے ہیں، کیا ہندوستان میں صرف پانچ فیصد او بی سی ہیں؟ یہ سب سے بڑا سوال ہے اور اس کا جواب ۔ ذات کی مردم شماری سے مل سکتا ہے.
ذات پات کی مردم شماری ہندوستان کا ایکسرے ہے۔ اس سے ہندوستان کو پتہ چل جائے گا کہ وہاں کتنے او بی سی ہیں۔ کتنے دلت ہیں، کتنے قبائلی ہیں، کتنی عورتیں ہیں۔ کتنے لوگ ہیں جن کا تعلق عام ذات سے ہے اور ایک بار جب یہ ڈیٹا ہندوستان کے لوگوں کے ہاتھ میں آجائے گا تو ملک تمام لوگوں کو شامل کرکے اور سب کی شراکت داری سے آگے بڑھ سکے گا۔ انہوں نے کہا، "میں نے یہ سوال لوک سبھا میں پوچھا، میں نے نریندر مودی جی سے پوچھا، آپ ذات پات کی مردم شماری سے کیوں ڈرتے ہیں؟ اس کا ڈیٹا سب کے سامنے رکھیں، ہندوستان کے لوگوں کو اپنی حکومت کی سچائی دکھائیں، ڈریں نہیں لیکن نہیں.”
راہل کے بقول “ان کے وزیر کہتے ہیں کہ ہمارے پاس او بی سی ایم ایل اے ہیں، او بی سی ایم پی ہیں اور اگر آپ لوک سبھا میں انہی ممبران پارلیمنٹ سے بات کریں تو وہ کہتے ہیں کہ ہم سے کوئی کچھ نہیں پوچھتا، ہم کچھ نہیں کہہ سکتے، ہمیں تو یہاں مورتی کی طرح رکھا ہوا ہے.” انہوں نے کہا”جیسے ہی ہماری حکومت آئے گی، پہلا قدم ذات پات کی مردم شماری ہو گی اور کانگریس پارٹی وہ شراکت دکھائے گی جواوبی سی کو ملنی چاہیے۔”