بھوپال (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ راہل گاندھی نے آج مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں پارٹی امیدواروں کی حمایت میں روڈ شو کیا۔اس دوران پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سریش پچوری کے علاوہ پارٹی امیدوار بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔مسٹرگاندھی کا روڈ شو شام تقریباً پونے چھ بجے شروع ہوا۔
یہ روڈ شو دارالحکومت بھوپال کے تین حلقوں سے گزرا۔ دو کلومیٹر سے زیادہ کے روڈ شو کے بعد مسٹر گاندھی مقامی اقبال میدان میں اجتماع سے خطاب کیا۔
اس سے پہلے مسٹر گاندھی نے 2018 کے انتخابات کے دوران راجدھانی بھوپال میں روڈ شو کیا تھا۔ریاست میں انتخابی مہم کے آخری تین دنوں میں دونوں اہم پارٹیوں کانگریس اور بی جے پی نے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ اس سے پہلے مسٹرگاندھی نے آج ریاست کے نیمچ میں ایک میٹنگ سے بھی خطاب کیا۔
ادھر ریاست کے ہردا سے یو این آئی نے بتایا کہ کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو نشانہ بنیا اور کہا کہ بی جے پی لیڈروں میں لوٹ مار کی ‘دوڑ’ لگی ہے، لیکن اناس سے پہلے مسٹر گاندھی نے 2018 کے انتخابات کے دوران راجدھانی بھوپال میں روڈ شو کیا تھا۔ریاست میں انتخابی مہم کے آخری تین دنوں میں دونوں اہم پارٹیوں کانگریس اور بی جے پی نے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ اس سے پہلے مسٹرگاندھی نے آج ریاست کے نیمچ میں ایک میٹنگ سے بھی خطاب کیا۔
LIVE: Shri @RahulGandhi leads a massive roadshow from Bhopal Uttar to Bhopal Madhya in MP. https://t.co/cVhNdFqCAS
— Congress (@INCIndia) November 13, 2023
کے یہاں انکم ٹیکس ، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ یا کوئی سی بی آئی ٹیم نہیں پہنچتی ہے مسٹر گاندھی نے ہردا ضلع کے ٹیمرنی اور نیمچ میں پارٹی امیدواروں کی حمایت میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کو نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس حکومت کسانوں کے 2 لاکھ روپے تک کے قرضے معاف کرے گی۔ کانگریس چاہتی ہے کہ ریاست میں کوئی بھی نوجوان بے روزگار نہ رہے۔ پارٹی کی حکومت ‘میڈ ان چائنا’ کو ‘میڈ ان مدھیہ پردیش’ میں تبدیل کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش ہندوستان میں بدعنوانی کی راجدھانی بن گیا ہے۔ بی جے پی لیڈروں میں یہ دوڑ لگی ہوئی ہے کہ کسانوں اور مزدوروں کا سب سے زیادہ پیسہ کون لوٹے گا، لیکن انکم ٹیکس، ای ڈی یا سی بی آئی کی کوئی ٹیم بی جے پی لیڈروں کے پاس نہیں پہنچتی۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ جب سے مودی حکومت ملک میں اقتدار میں آئی ہے، چھوٹے تاجروں کی کمر توڑنے کا کام جاری ہے۔ بی جے پی حکومت غریبوں سے پیسہ لیتی ہے اور بینکوں کا سارا پیسہ اپنے صنعتکار دوستوں کو دیتی ہے۔ کانگریس حکومت نے منریگا دیا، جس کی وجہ سے غریبوں کی جیبوں میں پیسہ پہنچا۔ بی جے پی حکومت نے پچھلے 18 سال سے ریاست کے چھوٹے تاجروں، کسانوں اور نوجوانوں کو ہراساں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کانگریس نے پچھلی بار ریاست میں کسانوں کے قرضے معاف کئے تھے، اسی طرح اس بار بھی قرض معاف کئے جائیں گے۔
انہوں نے ایک بار پھر کانگریس کی حکومت بننے کی صورت میں ذات پات کی مردم شماری کے اپنے وعدے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک میں حکومت آئے گی تو پورے ملک میں مردم شماری کرائی جائے گی۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ ریاست میں 18000 کسانوں نے قرض لے کر خودکشی کی۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی 2018 کی کانگریس حکومت نے کسانوں اور مزدوروں کے لیے کام کرنا شروع کیا، بی جے پی نے خرید و فروخت اور چوری کے ذریعہ کانگریس کی حکومت پر قبضہ کیا۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ کانگریس کا کام کسانوں اور قبائلیوں کو مضبوط کرنا ہے۔ بدعنوانی پر بات کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے الزام لگایا کہ مدھیہ پردیش پہلی ریاست ہے جہاں مردہ لوگوں کا بھی علاج کیا جاتا ہے۔ انہوں نے ریاست میں دیگر مبینہ گھپلوں کا بھی ذکر کیا۔