نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ہتک عزت کے مقدمہ میں راہل گاندھی کو ملنے والی سزا پر روک لگا دی ہے۔ خیال رہے کہ عدالت عظمیٰ سے راہل گاندھی نے تب رجوع کیا تھا،جب ہائی کورٹ نے انہیں کسی قسم کی راحت نہیں دی تھی۔
سپریم کورٹ سے سزا پر روک لگائے جانے کے بعد کانگریس نے پریس کانفرنس کی۔ اس کانفرنس میں راہل گاندھی نے کہا ہے، “اگر آج نہیں تو کل، کل نہیں تو پرسوں سچ کی جیت ہوتی ہے۔ لیکن جو بھی ہو۔ میرا راستہ صاف ہے۔ مجھے کیا کرنا ہے. میرا کام کیا ہے میرے ذہن میں اس کے بارے میں واضح آئیڈیا ہے۔ جس نے ہماری مدد کی. عوام کی طرف سے دی گئی محبت اور حمایت۔ اس کے لیے بہت بہت شکریہ۔”
اس سے قبل راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا تھا کہ ’’جو کچھ بھی ہو جائے، میرا فرض وہی رہے گا…آئیڈیا آف انڈیا کی حفاظت کرنا‘‘۔ آپ کو یاد دلا دیں کہ ہتک عزت کے اسی مقدمہ میں نچلی عدالت سے سزا سنائے جانے کے بعد راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کر دی گئی تھی۔ عدالت کے فیصلے کے خلاف راہل گاندھی نے گجرات ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا۔ راہل گاندھی کو وہاں سے راحت نہ ملنے پر وہ سپریم کورٹ پہنچے تھے۔ عدالت عظمیٰ کے ذریعہ راہل کو ملنے والی یہ راحت حکمراں طبقہ کیلئے کہیں نہ کہیں مایوس کن تصور کیاجارہاہے۔