حیدرآباد(ایجنسیاں): کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں ’بھارت جوڑو یاترا‘ اس وقت تلنگانہ سے گزر رہی ہے۔ منگل کے روز یعنی یکم نومبر کو اس یاترا کی انٹری حیدر آباد میں ہوگی۔ یاترا کے دوران راہل گاندھی تاریخی چار مینار کا دورہ کریں گے اور شہر کے بیچوں بیچ حسین ساگر جھیل کے کنارے نیکلیس روڈ پر ایک عظیم الشان جلسہ کو خطاب کریں گے۔ قومی آواز ڈاٹ کام کی خبرمیں یہ جانکاری دی گئی ہے۔
اس درمیان ریاست میں آج بھارت جوڑو یاترا کے چھٹے دن رنگاریڈی ضلع میں پارٹی کے سینکڑوں لیڈروں و کارکنوں نے راہل گاندھی کے ساتھ پدیاترا کی۔ راہل گاندھی نے شاد نگر بس ڈپو سے پدیاترا پھر سے شروع کی اور شہر کے مختلف حصوں سے گزرنے کے بعد مڈ-ڈے بریک کے لیے کوتھور کے پیپرس پورٹ پر رکے۔ ان کے استقبال کے لیے سڑک کی دونوں طرف جمع لوگوں کے لیے انھوں نے ہوا میں ہاتھ لہرایا۔ انھوں نے کچھ لوگوں سے بات چیت بھی کی اور انھیں اپنے ساتھ تصویریں لینے کی بھی اجازت دی۔
اس سے قبل آج راہل گاندھی نے اپنی آنجہانی دادی اور سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے یومِ وفات پر انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔ انھوں نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ بھی کیا جس میں لکھا ’’دادی، میں آپ کی محبت اور اخلاق دونوں کو اپنے دل میں لیے ہوئے ہوں۔‘‘ انھوں نے آج ہندوستان کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کو بھی ان کے یومِ پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ آئرن کلیڈ ہندوستان کو متحد کرے گا۔ راہل گاندھی نے گجرات کے موربی میں پیش آئے دردناک حادثہ پر اظہارِ غم کرتے ہوئے اس مشکل وقت میں متاثرین کے ساتھ ہمدردی ظاہر کی۔ اس واقعہ میں ہلاک ہونے والے لوگوں کے روح کو سکون پہنچانے کے مقصد سے یاترا کے دوران دو منٹ کی خاموشی بھی رکھی تھی۔
بہرحال، کانگریس لیڈروں کا کہنا ہے کہ بھارت جوڑو یاترا کو ریاست میں زبردست رد مل رہا ہے، کیونکہ بڑی تعداد میں لوگ راہل گاندھی کی پدیاترا میں شامل ہو رہے ہیں۔ آج کی یاترا شمس آباد میں ختم ہوئی اور منگل کی صبح یہ حیدر آباد میں داخل ہوگی۔ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اے ریونت ریڈی، کانگریس قانون ساز پارٹی کے لیڈر ملو بھٹی وکرمارک اور دیگر ریاستی پارٹی کے لیڈران نے آج کی یاترا میں حصہ لیا۔ اس درمیان ریونت ریڈی نے سبھی سے سیاست سے اوپر اٹھ کر کام کرنے اور یاترا میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہر کسی کو راہل گاندھی کے ساتھ کم از کم ایک کلومیٹر چلنا چاہیے۔