سری نگر، 6 فروری (یو این آئی) وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے معروف براڈ کاسٹر اور ساہتیہ اکیڈیمی ایوارڈ یافتہ شاعر فاروق نازکی منگل کو انتقال کر گئے۔ وہ 83 برس کے تھے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق فاروق نازکی نے کٹرہ کے نارائن ہسپتال میں زندگی کی آخری سانسیں لیں۔ وہ طویل عرصے سے صاحب فراش تھے۔
انہوں نے کہا کہ علاج و معالجے کے لئے وہ کٹرہ میں تھے جہاں ان کا فرزند ایک بڑے سپر سپیشلٹی ہسپتال میں بحیثیت ڈاکٹر تعینات ہیں۔مرحوم کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک فرزند اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق ان کے جسد خاکی کو تجہیز و تکفین کے لئے بذریعہ روڈ واپس سری نگر لایا جا رہا ہے۔
14 فروری 1940 کو بانڈی پورہ میں جنم لینے کے والے فاروق نازکی نے اپنے کیرئر کا آغاز روز نامہ زمیندار میں ایک صحافی کی حیثیت سے کیا اور اس دوران وہ ایک کیجول نیوز ریڈر کے بطور بھی کام کرتے تھے۔
بعد ازاں انہوں نے اپنی ذہانت و ذکاوت اور خداد صلاحیتوں سے کامیابی و کامرانی کے کئی محاذ سر کئے اور وادی کے صحافتی و ادبی افق پر ایک تابدار ستارے کی طرح روشن ہوگئے۔
مرحوم نے 1986 سے 1997 تک دور درشن اور آل انڈیا ریڈیو کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دئے اور سال 2000 میں وہ دور درشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کے بطور نوکری سبکدوش ہوگئے۔
علاوہ ازیں وہ جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے طویل عرصے تک میڈیا مشیر بھی رہے اور بعد ازاں ان کے فرزند عمر عبداللہ کے بھی کچھ وقت تک میڈیا ایڈوائزر رہے۔
شعبہ صحافت میں اپنے ان مٹ نقوش چھوڑنے کے ساتھ ساتھ فاروق نازکی نے اردو اور کشمیری زبان میں طبع آزمائی کی اور دونوں زبانوں میں ان کی تخیلقات اور رشحات قلم کو ادبی حلقوں میں داد و تحسین حاصل ہوئی۔
سال 1995 میں انہیں کشمیری زبان کے ان کے شعری مجموعہ ‘نار ہتن کنزل وانس’ پر ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ سے سر فراز کیا گیا۔
اس کے علاوہ ان کے اردو اور کشمیری زبان میں کئی مجموعے منظر عام آئے جن کو ادبی حلقوں میں کافی پذیرائی حاصل ہوئی۔
فاروق نازکی ایک کثیر الجہت شخصیت کے مالک تھے۔ مایہ ناز شاعر اور کہنہ مشق ادیب ہونے علاوہ کشمیر میں ان کا شمار ٹی وی کے ایک پہل کار کےطور کیا جاتا ہے۔
سال 1972 میں وہ جرمنی چلے گیا جہاں سے انہوں نے آیڈیو – ویژول ٹیکنالوجی سیکھی اور اس کو یہاں متعارف کیا۔
ادھر فاروق نازکی کی رحلت سے وادی کے علمی و ادبی حلقوں میں ماتم و مایوسی کا ماحول سایہ فگن ہے۔