نئی دہلی، 10 ستمبر (یواین آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ سیمی کنڈکٹر ڈیجیٹل دور کی بنیاد ہے۔وزیراعظم نریندر مودی نے آج صبح 7 لوک کلیان مارگ پر واقع اپنی رہائش گاہ پر سیمی کنڈکٹر ایگزیکٹوز گول میز اجلاس کی صدارت کی۔میٹنگ کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے خیالات نہ صرف ان کے کاروبار بلکہ ہندوستان کے مستقبل کو بھی تشکیل دیں گے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آنے والا وقت ٹکنالوجی پر مبنی ہوگا ، وزیر اعظم نے کہا کہ سیمی کنڈکٹر ڈیجیٹل دور کی بنیاد ہے اور وہ دن دور نہیں جب سیمی کنڈکٹر صنعت ہماری بنیادی ضروریات کی بنیاد ہوگی۔
وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ جمہوریت اور ٹکنالوجی مل کر انسانیت کی بہبود کو یقینی بنا سکتے ہیں اور ہندوستان سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں اپنی عالمی ذمہ داری کو تسلیم کرتے ہوئے اس راستے پر آگے بڑھ رہا ہے۔وزیر اعظم نے ترقی کے ستونوں کے بارے میں بات کی جن میں سماجی ، ڈیجیٹل اور جسمانی بنیادی ڈھانچے کی ترقی ، جامع ترقی کو فروغ دینا ، تعمیل کے بوجھ کو کم کرنا اور مینوفیکچرنگ اور جدت طرازی میں سرمایہ کاری کو راغب کرنا شامل ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان متنوع سیمی کنڈکٹر سپلائی چین میں قابل اعتماد شراکت دار بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
وزیر اعظم نے ہندوستان کے ٹیلنٹ پول اور اس صنعت کے لیے تربیت یافتہ افرادی قوت کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے ہنرمندی پر حکومت کی بے پناہ توجہ کے بارے میں بات کی۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کی توجہ ایسی مصنوعات تیار کرنے پر ہے جو عالمی سطح پر مسابقتی ہوں۔ انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ہندوستان ہائی ٹیک انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے لیے ایک عظیم مارکیٹ ہے اور کہا کہ سیمی کنڈکٹر سیکٹر کے رہنماؤں کے ذریعہ آج جو جوش و خروش پایا جاتا ہے وہ حکومت کو اس شعبے کے لیے مزید محنت کرنے کی ترغیب دے گا۔
وزیر اعظم نے رہنماؤں کو یقین دلایا کہ ہندوستان کی حکومت ایک قابل پیشگوئی اور مستحکم پالیسی پر عمل کرے گی۔ میک ان انڈیا اور میک فار دی ورلڈ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ہر قدم پر اس صنعت کی مدد جاری رکھے گی۔سی ای اوز نے سیمی کنڈکٹر سیکٹر کی ترقی کے لیے ہندوستان کے عزم کی ستائش کی اور کہا کہ آج جو کچھ ہورہا ہے اس کی نظیر نہیں ملتی یعنی پورے سیمی کنڈکٹر سیکٹر رہنماؤں کو ایک چھت کے نیچے لایا گیا ہے۔ انھوں نے سیمی کنڈکٹر صنعت کی بے پناہ ترقی اور مستقبل کے دائرہ کار کے بارے میں بات کی۔ انھوں نے کہا کہ سیمی کنڈکٹر صنعت کی کشش ثقل کا مرکز ہندوستان کی طرف منتقل ہونا شروع ہو گیا ہے ، انھوں نے مزید کہا کہ ملک میں اب صنعت کے لیے مناسب ماحول ہے جس نے ہندوستان کو سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں عالمی نقشے پر لا کھڑا کیا ہے۔ اس یقین کا اظہار کرتے ہوئے کہ جو ہندوستان کے لیے اچھا ہے وہ دنیا کے لیے اچھا ہوگا ۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں خام مال میں عالمی پاور ہاؤس بننے کی حیرت انگیز صلاحیت ہے۔ہندوستان میں کاروبار دوست ماحول کی ستائش کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پیچیدہ جغرافیائی سیاسی صورت حال کی دنیا میں ہندوستان مستحکم ہے۔ ہندوستان کی صلاحیت پر اپنے بے پناہ یقین کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ صنعت میں متفقہ اتفاق رائے ہے کہ ہندوستان سرمایہ کاری کی جگہ ہے۔ انھوں نے ماضی میں بھی وزیر اعظم کی طرف سے دی گئی حوصلہ افزائی کو یاد کیا اور کہا کہ آج ہندوستان میں موجود بے پناہ مواقع پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے تھے اور انھیں ہندوستان کے ساتھ شراکت داری پر فخر ہے۔
اجلاس میں سی ای ایم آئی، مائیکرون، این ایکس پی، پی ایس ایم سی، آئی ایم ای سی، رینساس، ٹی ای پی ایل، ٹوکیو الیکٹرون لمیٹڈ، ٹاور، سینوپسس، کیڈنس، ریپڈس، جیکبز، جے ایس آر، انفینون، ایڈوانٹیسٹ، ٹیراڈین، اپلائیڈ مٹیریلز، لیم ریسرچ، مرک، سی جی پاور اور کینز ٹیکنالوجی سمیت مختلف اداروں کے سی ای اوز، سربراہان اور نمائندوں نے شرکت کی۔ اس میٹنگ میں اسٹینفورڈ یونیورسٹی، یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان ڈیاگو اور آئی آئی ٹی بھوبنیشور کے پروفیسر بھی موجود تھے۔